ایران کے ساتھ کاروبار کرنے والے ممکنہ پابندیوں کے حوالے سے خبردار رہیں، امریکہ

اردو نیوز  |  Apr 24, 2024

امریکہ نے ایران کے ساتھ کاروبار کرنے والے ممالک پر ’ممکنہ پابندیاں‘ عائد کیے جانے کے حوالے سے خبردار کیا ہے جبکہ دوسری جانب صدر ابراہیم رئیسی کے تین روزہ دورہ پاکستان کے موقع پر مختلف معاہدوں پر اتفاق ہوا ہے۔

امریکی دفتر خارجہ کے نائب ترجمان ویدانت پٹیل سے پریس بریفنگ کے دوران ایرانی صدر کے دورہ پاکستان اور اس دوران یادداشتوں پر دستخط کے حوالے سے پوچھا گیا جس پر انہوں نے مختصر جواب دیتے ہوئے ممکنہ پابندیوں کا ذکر کیا۔

نائب ترجمان نے کہا کہ امریکہ ’ان سب کو مشورہ دیتا ہے جو ایران کے ساتھ کاروباری معاہدوں کا سوچ رہے ہیں کہ وہ ممکنہ پابندیوں کے خطرے کے حوالے سے خبردار رہیں۔‘

انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے مزید کہا کہ ’پاکستان کی حکومت اپنی خارجہ پالیسی کے مقاصد سے متعلق خود بات کر سکتی ہے۔‘

خیال رہے کہ ایران کے صدر ابراہیم رئیسی پیر کو تین روزہ دورے پر پاکستان پہنچے تھے۔  اس دوران دونوں ممالک کے درمیان آٹھ مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے اور دوطرفہ تجارتی حجم کو 10 ارب ڈالر تک بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔ 

صدر ابراہیم رئیسی کے ہمراہ ان کی اہلیہ، کابینہ کے ارکان اور تاجروں پر مشتمل ایک اعلیٰ سطح کے وفد نے دورہ کیا۔

امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان ویدانت پٹیل سے پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام میں معاونت کرنے والی کمپنیوں پر پابندیوں کے فیصلے سے متعلق بھی سوال کیا گیا جس پر ان کا کہنا تھا کہ ’پابندیاں اس لیے لگائی گئیں کیونکہ یہ وہ کمپنیاں تھیں جو بڑے پیمانے پر تباہی کرنے والے ہتھیاروں کو پھیلا رہی تھیں اور ان کی ڈیلوری کا ذریعہ بھی تھیں۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ یہ کمپنیاں چین اور بیلاروس میں موجود ہیں اور ہم اس کے گواہ ہیں کہ پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے لیے سامان اور دیگر اشیا سپلائی کی گئی ہیں۔

امریکی محکمہ خارجہ نے ایران کے ساتھ کاروبار کرنے کے حوالے سے خبردار کیا۔ فوٹو: سکرین گریب’ہم بڑے پیمانے پر تباہی کرنے والے ہتھیاروں کے حصول اور پھیلاؤ کے نیٹ ورکس کے خلاف اقدامات کرتے رہیں گے اور ان میں خلل پیدا کرتے رہیں گے جہاں بھی ایسا ہو رہا ہو۔‘

گزشتہ ہفتے سنیچر کو امریکہ نے پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام میں معاونت کے الزام میں چار بین الاقوامی کمپنیوں پر پابندیاں عائد کی تھیں۔

امریکی محکمہ خارجہ نے جاری بیان میں کہا تھا کہ امریکہ نے بیلاروس کی ایک اور چین کی تین کمپنیوں پر پاکستان کے میزائل پروگرام کی تیاری اور ترسیل میں معاونت کے الزام میں پابندیاں عائد کر رہے ہیں،

امریکہ نے کہا تھا کہ ان کمپنیوں نے پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام اور طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل پروگرام کے لیے آلات فراہم کیے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More