پاکستان کا سیاحت کے شعبہ کی صلاحیت کو اجاگر کرنے کیلئے نییو یارک میں ٹریول اینڈ ایڈونچر شو،پاکستانی سفیرمسعودخان نے افتتاح کیا

اے پی پی  |  Jan 28, 2024

نیویارک۔28جنوری (اے پی پی):پاکستان ٹورازم ڈویلپمنٹ کارپوریشن (پی ٹی ڈی سی)نے صوبائی محکمہ جات سیاحت، ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان، نیویارک میں پاکستان قونصل جنرل اور نجی کمپنیوں کے اشتراک سے ملک کی متنوع سیاحتی صلاحیت کی نمائش کیلئے نیو یارک میں ’’ٹریول اینڈ ایڈونچر شو ‘‘ کا انعقاد کیا۔ شو 27 سے 28 جنوری کے دوران منعقد کیا گیا۔

اتوار کو یہاں جاری پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ ٹڈاپ ، پی ٹی ڈی سی اور 24 نجی کمپنیوں کے نمائندوں پر مشتمل 60 رکنی وفد نے ٹریول اینڈ ایڈونچر شومیں پاکستان کی نمائندگی کی ۔ٹریول اینڈ ایڈونچر شو نیویارک میں پاکستان پویلین کا باقاعدہ افتتاح امریکہ میں پاکستانی سفیر مسعود خان نے کیا جبکہ گلگت بلتستان کے وزیر سیاحت غلام محمد اور سابق وزیر سیاحت گلگت بلتستان راجہ ناصر علی خان بھی افتتاح کے موقع پر موجود تھے۔

اس موقع پر اپنے پیغام میں وزیر مملکت برائے سیاحت اور پی ٹی ڈی سی بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین نے اپنی ٹیم کو بین الاقوامی سفری میلے میں پاکستان کا ایک عمدہ پویلین لگانے اور مشترکہ مارکیٹنگ حکمت عملی کے ذریعے پاکستان کے تمام خطوں کی موجودگی کو یقینی بنانے کیلئے کئے گئے بہترین انتظامات کرنے پر مبارکباد دی۔

انہوں نے امید ظاہر کی اس سے زیادہ سے زیادہ غیر ملکی سیاحوں کو پاکستان کی طرف راغب کرنے میں مدد ملے گی ،جس سے نہ صرف پاکستان میں سیاحت سے ہونے والے زرمبادلہ میں بہتری آئے گی بلکہ مغربی دنیا میں پاکستان کا مثبت تشخص اجاگر کرنے میں بھی مدد ملے گی۔

ایم ڈی پی ٹی ڈی سی آفتاب رانانے کہاکہ یہ ایونٹ پاکستان کی سیاحت کی صنعت کی عظیم صلاحیت کو ظاہر کرنے اور سیاحت کی صنعت کے معروف بین الاقوامی کھلاڑیوں کے ساتھ روابط پیدا کرنے کا موقع فراہم کرے گا، جس سے زیادہ سیاحوں کو راغب کرنے میں بہت مدد ملے گی جبکہ اس طرح کے سیاحتی اقدامات ملک کی سماجی و اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

ٹریول اینڈ ایڈونچر شو سرفہرست بین الاقوامی اور گھریلو سفری مقامات، ٹور آپریٹرز، کروز لائنز اور سفری فراہم کنندگان کے ساتھ تعامل کیلئے مثالی پلیٹ فارم ہے۔ یہ مصروفیت پاکستان کے دلکش مناظر، بھرپور ثقافت اور ورثے کو عالمی سامعین کے سامنے پیش کرنے کا منفرد موقع فراہم کرتی ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More