اسلام آباد۔25جنوری (اے پی پی):بھارت کا پاکستان میں دہشت گردانہ کارروائیوں کا ہولناک منصوبہ بے نقاب ہو گیا، پاکستانی سکیورٹی اداروں نے دہشت گردانہ کارروائیوں اور ٹارگٹ کلنگ میں ملوث بھارت کے دہشت گرد گروہ اور بھارتی ہینڈلرز/سہولت کاروں کو کامیابی کے ساتھ بے نقاب کیا ہے، پاکستانی شہریوں کے قتل میں ملوث ٹارگٹ کلرز، ان کے ساتھیوں اور سہولت کاروں کوناقابل تردید شواہد کی بنیاد پر پاکستان سے فرار ہونے کی کوشش گرفتار کیا گیا، پاکستان نے اقوام عالم پر زور دیا ہے کہ وہ بھارت کی اس کھلم کھلا دہشت گردی اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی پرنوٹس لے کر اس سے جواب طلبی کرے۔ سیکرٹری خارجہ سائرس سجاد قاضی نے جمعرات کو میڈیا بریفنگ میں اس حوالے سے تفصیلات سے آگاہ کیا۔انہوں نے کہا کہ بھارتی ایجنٹس نے پاکستان میں 2 معصوم شہریوں کو قتل کیا ، بھارتی ایجنٹس کو ٹھوس شواہد پر حراست میں لیا گیا ، یہ پاکستان میں دہشت گردی ، ٹارگٹ کلنگ میں براہ راست ملوث تھے ۔ کینیڈا اور امریکا میں بھی ایسے ہی کیسز سامنے آئے ہیں، بھارت کو عالمی سطح پر اس کا جوابدہ بنانا ہوگا، پاکستانی سرزمین پر بھارت کی کارروائی پاکستان کی خودمختاری کی خلاف ورزی ہے۔ تفصیلات کے مطابق بھارت نے خطے اور بالخصوص پاکستان میں دہشت گردانہ کارروائیوں اور خطے کے ممالک کو عدم استحکام سے دوچار کرنے میں کوئی کسر نہ اٹھا رکھی ہے۔ پاکستانی سکیورٹی اداروں نے دہشت گردانہ کارروائیوں اور ٹارگٹ کلنگ میں ملوث بھارت کے دہشت گرد گروہ اور بھارتی ہینڈلرز/سہولت کاروں کو کامیابی کے ساتھ بے نقاب کیا ہے۔شواہد کے مطابق محمد ریاض اور شاہد لطیف کے قتل میں بھارتی شہری اشوک کمار آنند اور یوگیش کمار براہ راست ملوث ہیں۔ پاکستان کے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے محمد ریاض اور شاہد لطیف کے ٹارگٹ کلرز کو ناقابل تردید شواہد کی روشنی میں گرفتار کیا۔ قتل میں ملوث ٹارگٹ کلرز، ان کے ساتھیوں اور سہولت کاروں کو اس وقت گرفتار کیا جب وہ پاکستان سے فرار ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔ محمد ریاض کو 8 ستمبر 2023ء کو راولا کوٹ جبکہ شاہد لطیف کو 11 اکتوبر 2023ء کو ڈسکہ میں ٹارگٹ کلرز نے قتل کیا۔ قتل کئے جانے والے محمد ریاض اور شاہد طیف پرامن شہری تھے اور ان کا قصور صرف یہ تھا کہ انہوں نے کشمیر میں جاری ظلم و بربریت اور بھارت کے گھناؤنے چہرے کو بے نقاب کیا۔تحقیقاتی اداروں کے پاس مستند شواہد ہیں کہ اس پوری ٹارگٹڈ کلنگ مہم میں تیسرے ملک میں موجود بھارتی شہری شامل ہیں جو کہ اس کی فنڈنگ کرنے کے ساتھ ساتھ ہدایات بھی دے رہے تھے اور مہم کو کنٹرول بھی کر رہے تھے۔ بھارت نےپاکستان سمیت دیگر ممالک میں مختلف معصوم افراد کو دہشت گردانہ کارروائیوں میں قتل کیا مگر ان کی سرگرمیوں کے بارے کوئی بھی ٹھوس شواہد فراہم نہیں کئے ۔ بھارت بین الاقوامی قوانین کی مسلسل خلاف ورزیوں میں ملوث ہے جبکہ بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی راء ایک عالمی دہشت گرد تنظیم کا کردار ادا کر رہی ہے۔ اس سے قبل بھی پاکستان میں اور بین الاقوامی سطح پر بھارتی ایجنسیوں کے ریاستی سرپرستی میں کئے جانے والے ماورائے عدالت قتل کے منصوبے بے نقاب ہو چکے ہیں۔ بھارت نے گزشتہ سال کینیڈا میں سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کو قتل کیا تھا۔کینڈا نے اس پر شدید سفارتی رد عمل ظاہر کیا اور اس قتل کو عالمی سطح پر اجاگر کیا۔ بھارت نے اُن تمام سکھ رہنماؤں کو قتل کا منصوبہ بنایا جو بھارت کی ظالمانہ کاروائیوں کے خلاف آواز بلند کرتے تھے ۔ نجر کے قتل کے بعد بھارت نے امریکہ میں مقیم سکھ رہنما گر پتونت سنگھ پنوں کے قتل کا منصوبہ بھی بنایا جو امریکی خفیہ اداروں کی بروقت کارروائی سے بے نقاب ہوا۔ اس قتل کی سازش کا ملزم امریکہ میں عدالتی کاروائی کا سامنا کر رہا ہے۔ بھارت نے دنیا بھر میں راء کے ذریعے اجرتی قاتلوں کا ایک گروہ بنایا ہوا ہے، پاکستان کے سکیورٹی اداروں کی یہ ایک بڑی کامیابی ہے کہ انہوں نے اس گروہ کو پکڑا اور ثبوت منظر عام پر لائے۔اقوام عالم کو چاہئے کہ وہ بھارت کی اس کھلم کھلا دہشت گردی اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی پرنوٹس لے کر اس سے جواب طلبی کرے۔ پاکستان کے سلامتی اور قانون نافذ کرنے والے ادارے بھارتی دہشت گردی کا جواب دینے اور اپنے شہریوں کو محفوظ بنانے کے لئے ہر وقت کوشاں ہیں۔ سیکرٹری خارجہ نے بتایا کہ بھارتی ایجنٹس کے اعترافی بیانات بھی ہیں جو اس وقت ہماری تحویل میں ہیں، ہمارے پاس فنانشل ٹرانزیکشنز کے ثبوت بھی موجود ہیں، ان ایجنٹس کے پاسپورٹ نمبر اور شناخت شیئرکردی جائےگی، صرف ہم نہیں کہہ رہے کینیڈا اور امریکا نے بھی اسی طرح کی کارروائیوں کی نشاندہی کی۔