اسلام آباد۔25جنوری (اے پی پی):نگران وفاقی وزیر تجارت، صنعت، سرمایہ کاری و داخلہ ڈاکٹر گوہر اعجاز نے کہا ہے کہ پبلک سیکٹر کی انشورنس کمپنیوں نے کاروبار اور انفراسٹرکچر پراجیکٹس کو رسک کم کرنے کے حل فراہم کر کے پاکستان کی معاشی نمو کو سہارا دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ان خیالات کا اظہار نگران وفاقی وزیر نے وزیر خزانہ کی زیر صدارت پاکستان میں انشورنس انڈسٹری میں اصلاحات کے حوالے سے منعقدہ اجلاس میں کیا۔اجلاس میں نگران وزیر آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن اور سیکرٹری ایس آئی ایف سی، سیکرٹری کامرس، چیئرمین ایف بی آر، سپیشل سیکرٹری کامرس، چیئرمین ایس ای سی پی سمیت تینوں پبلک سیکٹر کمپنیوں کے چیف ایگزیکٹو افسران نے بھی شرکت کی۔ڈاکٹر گوہر اعجاز نے اجلاس کو بتایا کہ پاکستان کی پبلک سیکٹر کی انشورنس کمپنیاں جن میں سٹیٹ لائف انشورنس کمپنی، نیشنل انشورنس کمپنی اور پاکستان ری انشورنس کمپنی، پاکستان میں انشورنس انڈسٹری میں اہم مقام رکھتی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ان انشورنس کمپنیوں نے معاشی سائیکلوں کو نیویگیٹ کرنے، مالی استحکام کو برقرار رکھنے اور مارکیٹ کے بدلتے ہوئے حالات کے مطابق ڈھلنے کی اپنی صلاحیت کا مسلسل مظاہرہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ کمپنیاں آبادی کے غریب طبقوں اور دیہی علاقوں میں انشورنس کوریج کو وسعت دینے میں سب سے آگے رہی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پبلک سیکٹر کی انشورنس کمپنیوں نے کاروباروں اور انفراسٹرکچر پراجیکٹس کو رسک کم کرنے کے حل فراہم کر کے پاکستان کی معاشی نمو کو سہارا دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے، ان کمپنیوں نے نجی شعبے میں اپنے ہم منصبوں سے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے اور ان کی کارکردگی دوسروں کے لیے ایک معیار ہے۔وزیر تجارت نے کہا کہ جیسے جیسے پاکستان کی معیشت ترقی کر رہی ہے اور بیمہ کا شعبہ پھیل رہا ہے، پبلک سیکٹر کی انشورنس کمپنیاں مالیاتی تحفظ کے مستقبل کی تشکیل اور پائیدار اقتصادی ترقی کو آگے بڑھانے میں اور بھی زیادہ اہم کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہیں۔