بہاولپور۔23جنوری (اے پی پی):نگران وفاقی وزیر مذہبی امور انیق احمد نے کہا ہے کہ سرکار دو عالم ﷺ کی آمد عہد قدیم کا خاتمہ اور عہد جدید کا آغاز ہے، دین کامل اور دائمی اقدار انسانیت کو دیتا ہے۔ یہ بات انہوں نے اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں منعقدہ سیرت النبی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ “سیرت النبی اور انسانی اقدار اور معاشرے پر ان کے اثرات” کے عنوان سے منعقدہ کانفرنس میں یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر نوید اختر، سابق وائس چانسلر ڈاکٹر سلیم طارق، جامعہ الازہر سے آئے ڈاکٹر احمد محمد الشرقاوی، ڈاکٹر سعد صدیقی، ڈاکٹر حافظ شفیق اور ڈاکٹر شیخ شفیق نے خطاب کیا۔وزیر مذہبی امور انیق احمد نے کہا کہ دور حاضر میں رائج تمام اعلی اخلاقیات کا آغاز مدینہ طیبہ سے ہوا، نبی اکرم ﷺ اخلاق کو اس کے مکارم تک پہنچانے کیلئے مبعوث ہوئے، ہمیں نبی کریم ﷺ کے اخلاق کو اپنی زندگیوں میں نافذ کرنا ہو گا، ہماری گفتار اور کردار میں ہم آہنگی ہونی چاہئے، انسانی اقدار کا معیار اللہ اور اس کے رسول ﷺ نے طے کر دیا ہے۔بہاولپور یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر نوید اختر نے کہا کہ سیرت النبی ﷺ کانفرنس کا انعقاد ہم سب کیلئے باعث سعادت ہے، بہاولپور یونیورسٹی معاشرے میں سیرت النبی ﷺ کی ترویج جاری رکھے گی۔ ڈاکٹر سلیم طارق نے کہا کہ ہمیں تباہی کے شکار معاشروں کے اخلاق رذیلہ سے بچنا چاہئے، نبی اکرم ﷺ نے عربوں کی اچھی اقدر کو مثبت سمت دی اور بری اقدار کا خاتمہ فرمایا، دنیا میں غالب رہنے کیلئے شجاعت، صداقت اور عدالت شرط ہے۔ڈاکٹر سعد صدیقی کا کہنا تھا کہ جس ہستی کی خاموشی بھی قانون ہو اس کا قول کتنی بڑی حجت ہو گا، دور جاہلیت تک انسانی اقدار میں تبدیلی کا تصور نہیں تھا۔ ڈاکٹر محمد احمد الشقاوی نے کہا کہ سورۃ حشر میں اسلامی اقدار کی عملی شکل کی رہنمائی ملتی ہے، اللہ کی خوشنودی اور نصرت کی خاطر دوسروں کیلئے ایثار و قربانی اسلامی اقدار میں شامل ہے۔ ڈاکٹر حافظ شفیق نے کہا کہ نافع علم کا حصول اس امت کا طرہ امتیاز ہے۔ ڈاکٹر شیخ شفیق نے کہا کہ اسلامی اقدار سے دوری کے باعث ہماری زندگیوں میں افراتفری اور بے چینی ہے۔ نبی اکرم ﷺ نے دعوت حق سے قبل اپنا اخلاق پیش کیا، آج معاشرے میں اخلاقی انحطاط بڑھ چکا ہے۔