اسلام آباد۔22جنوری (اے پی پی):نگران وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات و پارلیمانی امور مرتضیٰ سولنگی نے کہا ہے کہ پاکستان اور ایران کے درمیان تنائو کم کرنے میں ہماری خارجہ پالیسی نے اہم کردار ادا کیا، ترکیہ کے خیرسگالی کے جذبات کی ہمیشہ قدر کرتے ہیں، ترکیہ نے ہمیشہ تعمیری کردار ادا کیا، پاکستان اور ترکیہ کے سدا بہار تعلقات ہمارے لیے بیش قیمت سرمایہ ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ترک نشریاتی ادارے ”ٹی آر ٹی“ کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔ نگران وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ 16 جنوری کے بعد پاکستان اور ایران کے درمیان پیدا ہونے والی تنائو اور کشیدہ صورتحال میں بڑی حد تک کمی آئی ہے، دونوں ممالک کے درمیان تنائو کی وجہ سے خطے میں تشویش پائی جا رہی تھی جو آہستہ آہستہ ختم ہوتی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان صورتحال کو معمول پر لانے کے لیے ترکیہ، عوامی جمہوریہ چین سمیت دیگر برادر ممالک نے تعمیری کردار ادا کیا جسے سراہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی قیادت نے بڑی حد تک اس مسئلے کو حل کرلیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترکیہ کی قیادت اور ترک قوم کے ساتھ پاکستان کی قیادت اور پاکستان کے عوام کے سدا بہار تعلقات ہیں اور یہ پاکستان کے لیے بیش قیمت سرمایہ ہیں۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ آئین کے تحت ملک میں آزادانہ، منصفانہ، غیر جانبدارانہ اور شفاف انتخابات کرانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے اور الیکشن کمیشن اپنی یہ ذمہ داری بہتر طریقے سے انجام دے رہا ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ نگران حکومت آئین کے آرٹیکل 224 کے تحت قائم ہوئی ہے، ہم اپنا کام ذمہ داری سے انجام دے رہے ہیں، الیکشن کمیشن کو مالی، انتظامی اور سکیورٹی فراہم کریں گے۔ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ کچھ سیاسی جماعتوں کی شکایات ہیں، یہ ہمارے سیاسی کلچر کا حصہ ہیں، ملک میں سیاست کی مکمل آزادی ہے، اس پر پابندی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ نگران حکومت کا کوئی رکن یا اس کا کوئی رشتہ دار انتخابات میں حصہ نہیں لے سکتا اور نہ ہی اس دوڑ میں ہمارا کوئی گھوڑا ہے، ہم تمام سیاسی جماعتوں کو انتخابات میں حصہ لینے کے لیے یکساں مواقع فراہم کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت بیلٹ پیپرز کی چھپائی کا کام جاری ہے، پوسٹل بیلٹ بھی روانہ کیے جا رہے ہیں اور اسی طرح تمام تیاریاں ہمارے لحاظ سے مکمل ہیں تاہم انتخابات کے روز تک بہت کچھ کرنا باقی ہے۔انہوں نے کہا کہ 8 فروری کو آزادانہ، منصفانہ، شفاف اور غیر جانبدارانہ انتخابات کے انعقاد پر پختہ یقین رکھتے ہیں۔ مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ آٹھ فروری کے انتخابات کے بعد الیکشن کمیشن دو تین روز کے اندر سرکاری طور پر انتخابی نتائج کا اعلان کرے گا۔ سرکاری نتائج کا اعلان کرنے کے بعد موجودہ قومی اسمبلی کے سپیکر ایک دو ہفتے کے اندر قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کریں گے اور نئے ارکان اسمبلی حلف اٹھائیں گے اور اس کے بعد سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کا انتخاب عمل میں لایا جائے گا اور اس کے فوراً بعد قائد ایوان کا انتخاب ہوگا۔ قائد ایوان سے صدر مملکت وزیراعظم کے عہدہ کا حلف لیں گے اور جیسے ہی وزیراعظم حلف لیں گے نگران حکومت تحلیل ہو جائے گی اور نو منتخب وزیراعظم اپنی کابینہ تشکیل دیں گے۔