کراچی۔ 22 جنوری (اے پی پی):میئر کراچی بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا ہے کہ جمشید نسروانجی مہتا کراچی کے پہلے منتخب میئر تھے، قائد اعظم، علامہ اقبال کے ساتھ ساتھ جمشید نسروانجی اور یوسف ہارون جیسے لوگ بھی ہمارے ہیروز میں شامل ہیں، موجودہ حالات میں بہتری لانے کیلئے ہمیں ایک دوسرے کا ساتھ دینے اور لوگوں کو امید دلانے کی ضرورت ہے، کراچی عظیم شہر ہے،ہم اسے بہتر بنانے کے ذمہ دار ہیں اور کراچی کو جمشید نسروانجی مہتا کا کراچی بنائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی تھیوسوفیکل سوسائٹی کے زیر اہتمام تھیو سوفیکل ہال ایم اے جناح روڈ میں کراچی کے پہلے منتخب میئر جمشید نسروانجی کے 138ویں یوم پیدائش کے موقع پر پیر کو منعقدہ تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر صوبائی وزیر تعلیم رعنا حسین،غازی صلاح الدین، مشتاق علی چندانی،ڈنشا آواری، ڈاکٹر معصومہ حسن، مس پٹیل اور دیگر بھی موجود تھے۔میئر کراچی نے کہا کہ جمشید نسروانجی مہتا کو جدید کراچی کا بانی کہا جاتا ہے،ان کی خدمات کے اعتراف میں کے ایم سی کی تاریخی بلڈنگ کو جمشید نسروانجی کے نام سے منسوب کیا گیا ہے، جمشید نسروانجی انسانوں کے ساتھ ساتھ جانوروں کے حقوق کے علمبردار تھے اور انہوں نے اس سلسلے میں متعدد اقدامات کیے جن میں فریئر ہال میں پرندوں کے لیے پرکشش ماحول کی فراہمی شامل تھی۔ بلدیات، تعلیم، ثقافت اور دیگر شعبوں میں ایسی بہت سی شخصیات ہیں جنہوں نے اس شہر کی قابل قدر خدمت کی ہے اور کراچی کو ایک عظیم شہر بنانے میں اپنا کردار ادا کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ بلدیہ عظمی کراچی نے تاریخی ڈینسو ہال میں پہلا میٹروپولیٹن میوزیم بنانے کا کام شروع کر دیا ہے جسے جلد مکمل کر لیا جائے گا، اس میوزیم کے ذریعے کراچی کی تاریخ اور ترقی کے حوالے سے نادر اور مفید معلومات شہریوں کو فراہم کی جائیں گی تاکہ ہماری نئی نسل جمشید نسروانجی سمیت اپنے ہیروز کے کارناموں سے واقف ہوسکے، ڈینسو ہال میں ایک بہترین لائبریری بھی بنائی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ کراچی تھیو سوفیکل سوسائٹی کا قیام 1806میں عمل میں آیااور اس پلیٹ فارم سے کراچی کی تعمیر و ترقی کے حوالے سے مفید کام کیے گئے، اس شہر کو انہی اداروں کی ضرورت ہے جو اپنے سامنے ایک بلند مقصد کو لے کر چلیں اور شہر کی بہتری کے لیے کام کرنے والوں کو یکجا کر کے دوسروں کے لیے مثال پیش کریں۔انہوں نے کہا کہ کراچی کو ایک بہتر اور ترقی یافتہ شہر بنایا جا سکتا ہے بشرطیکہ ہم سب اس کے لیے اپنے حصے کا کردار ادا کریں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سینئر صحافی غازی صلاح الدین نے کہا کہ تقسیم ہند کے نتیجے میں برصغیر کا کوئی شہر اتنا نہیں بدلا جتنا کراچی تبدیل ہوا ہے، اس شہر کی ترقی میں پارسی برادری خصوصا جمشید نسروانجی نے جو کچھ کیا وہ قابل فخر ہے، کراچی میں جیسے بھی حالات ہوں ہمیں اپنے شہر سے محبت کرنی چاہیے اور اس کی ترقی کے لیے کوشاں رہنا چاہیے۔ تقریب سے مشتاق علی چندانی اور دیگر نے بھی خطاب کیااور سابق میئر کراچی جمشید نسروانجی کی شخصیت اور خدمات پر روشنی ڈالی۔ اس موقع پر جمشید نسروانجی مہتا کی 138 ویں سالگرہ کا کیک بھی کاٹا گیا۔