لاہور۔22جنوری (اے پی پی):چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس محمد امیر بھٹی نے کہا ہے کہ طب کے پیشہ سے وابستہ ڈاکٹرز دکھی انسانیت کی خدمت کو اپنا شعار بنائیں ، جبکہ انسانیت کے غموں کا مداوا کرنا عبادت بھی ہے، اور کوئی بھی ڈاکٹر اس وقت تک اپنے پیشے کے ساتھ مخلص نہیں ہو سکتا جب تک وہ اپنی ذات کو پسِ پشت ڈال کر صرف مریض کی صحت و زندگی کے بارے میں نہیں سوچتا وہ سوموار کے روز کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی میں پنجاب بھر سے میڈیکل کے طلبا و طالبات کے اعزاز میں منعقدہ وائٹ کوٹ تقریب سے خطاب کر رہے تھے ۔اس موقع پر لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شہرام سرور چوہدری بھی چیف جسٹس کے ہمراہ تھے۔ چیف جسٹس محمد امیر بھٹی نے ایم بی بی ایس کے طلبا سے خدمتِ انسانیت کا حلف لیا۔ حلف برداری تقریب میں فیکلٹی ممبران طلبا و طالبات اور والدین کی کثیر تعداد موجود تھی۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس محمد امیر بھٹی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان کے لئے اس باوقار تقریب میں شرکت کرنا فخر کی بات ہے۔ حلف برداری کی تقریب طلبا کی زندگی میں نئے سفر کا آغاز ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام والدین بھی مبارکباد کے مستحق ہیں، جن کی محنت سے ان کے بچوں کا اس عظیم طبی درسگاہ میں داخلہ ہوا۔ اس درسگاہ سے اعلی طبی مہارتوں کو حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ اخلاقیات، انسانی ہمدردی جیسے بنیادی اصول سیکھنے کی بھی ملیں گے، جن کی بدولت یہاں سے فارغ التحصیل ڈاکٹر خدمت کے جذبے سے سرشار ہو کر انسانیت کی خدمت میں اپنا حصہ ڈالتے ہیں۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے کہا کہ کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی کے دورے کا واحد مقصد ایک ڈاکٹر کے طور پر آپ کے پیشہ ورانہ کیریئر میں اخلاقیات کی اہمیت کو اجاگر کرنا ہے۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس محمد امیر بھٹی نے مزید کہا کہ کنگ ایڈورڈ کی 163 سالہ خدمات قابل قدر ہیں، اور بہت کم وقت میں بہترین کامیابیاں حاصل کرنے پر وائس چانسلر مبارکباد کے مستحق ہیں۔قبل ازیں یونیورسٹی پہنچنے پر وائس چانسلر پروفیسر محمود ایاز، پرو وائس چانسلر پروفیسر اعجاز حسین، رجسٹرار پروفیسر اصغر نقی نے چیف جسٹس محمد امیر بھٹی کا استقبال کیا۔