پاکستان اور ایران برادر اور دوست ملک ہیں،پاکستانی قیادت نے حالیہ پاک ایران معاملے کو پختہ سفارتکاری کے ذریعے خوش اسلوبی سے حل کیا،مشاہد حسین سید

اے پی پی  |  Jan 21, 2024

اسلام آباد۔21جنوری (اے پی پی):چیئرمین سینیٹ کمیٹی برائے دفاع سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا ہے کہ پاکستان اور ایران برادر اور دوست ملک ہیں،پاکستانی قیادت نے حالیہ پاک ایران معاملے کو پختہ سفارتکاری کے ذریعے خوش اسلوبی سے حل کیا، ایران نے کشمیر سمیت دیگر مسائل پر ہمیشہ پاکستان کے موقف کی تائید کی اور پاکستان نے بھی ہر دور حکومت میں ایران کے مفادات کا تحفظ یقینی بنایا، پاکستان امن پسند ملک ہے اور اور تمام ممالک بالخصوص ہمسایوں کے ساتھ دوستانہ اور تعاون پر مبنی تعلقات کا خواہاں ہے۔

اتوار کو پی ٹی وی کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ایران کے ساتھ دیرینہ تعلقات ہیں، ایران نے پاکستان کو آزادی کے بعد سب سے پہلے آزادملک کے طور پر تسلیم کیا تھا جبکہ 65 اور 71 کی جنگ میں بھی ایران نے پاکستان کی بھرپور حمایت کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ایران کی جانب سے پاک سرزمین پر حملے کا موثر جواب دیا گیا، پاکستانی قیادت نے پختہ سفارتکاری، مثبت بیان اور میڈیا پیغامات کے ذریعے معاملے کو خوش اسلوبی سے پایہ تکمیل تک پہنچایا، انہوں نے کہا کہ پاکستان امن پسند ملک ہے اور اور تمام ممالک بالخصوص ہمسایوں کے ساتھ دوستانہ اور تعاون پر مبنی تعلقات کا خواہاں ہے، پاکستان نے درپیش صورتحال میں بہت ذمہ داری اور سنجیدگی کا مظاہرہ کیا، نہایت پختگی کے ساتھ صورتحال کے متقاضی موزوں ردعمل دیا۔

سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہاکہ دونوں ممالک میں مثبت ارادہ اور عزم موجود ہے،علاقائی سالمیت اور خود مختاری ہر ریاست کے لئے مقدم اور مقدس ہوتی ہے، دونوں برادر ممالک کو آئندہ اس قسم کے بحران سے گریز کے لئے موثر کمیونیکشن چینلز کے ذریعہ مناسب میکنزم استوار کرنے چاہئیں ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ایران کو بنیادی اسباب پرتوجہ مرکوز کرتے ہوئے دہشتگردی کی لعنت کو جڑ سے اکھاڑنا پھنکنے کے لئے مشترکہ حکمت عملی اور کاوشوں کو بروئے کار لانا چاہئیے۔ ایک سوال کے جواب میں سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے لئے یہ نہایت مناسب موقع ہے کہ وہ برادر ہمسایہ مملک ہونے کے ناطے خطہ کے دیگر ممالک کے ساتھ ملکر علاقائی رابطوں اور تجارت کو فروغ دیں اور اپنی جیو اسٹریجک پورزیشن سے بھرپور استفادہ کریں، اپنی صلاحیتوں اور بے پناہ وسائل کو بہتر انداز میں بروئے کار لا کر ایران ، پاکستان اور خطہ کے دیگر ممالک مل کر خوشحالی اور ترقی کی منازل طے کرسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان تاریخی برادرانہ تعلقات ہیں، پاکستان اور ایران کو باہمی مشاورت اور گفت وشنید کے ذریعے مسائل کا حل نکالنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ دنوں میں ایران کی جانب سے پاکستان کی سرزمین پر کئے گئے حملے نے اپنی نوعیت کے ایک منفرد بحران کو جنم دیا تھا تاہم پاکستانی قیادت کی جانب سے بروقت جواب نے اس معاملے کو خوش اسلوبی سے نمٹایا،انہوں نے کہا کہ پاک ایران دوطرفہ اور بین الاقوامی معاملات پر دونوں ملکوں کا موقف ایک رہا ہے اور دونوں ملکوں نے ایک دوسرے کا ساتھ دیا،پاکستان اور ایران کو باہمی مشاورت اور گفت وشنید کے ذریعے مسائل کا حل نکالنا ہوگا۔

ایک سوال کے جواب میں مشاہدحسین سید نے کہا کہ ایران بھارت نہیں ہے بلکہ ہمارا دوست ملک ہے، ایران کے معاملے پر ہماری وزارت خارجہ، آئی ایس پی آر اور پاکستانی اعلی قیادت حالانکہ عوام کی جانب سے مثبت بیانات دیئے گئے اور کوئی منفی ردعمل سامنے نہیں آیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام ایران کے عوام کیلئے محبت کے جذبات رکھتے ہیں اور دونوں ممالک کے عوام کو یک جہتی کا مظاہرہ کرنا چاہیے،انہوں نے کہا کہ تمام معاملات کا واحد حل مذاکرات سے ہی نکالا جا سکتا ہے اور دونوں ممالک کی قیادت کو چاہیے کہ اپنے مسائل کو مذاکرات کی میز پر بیٹھ کر حل کریں۔

انہوں نے کہا کہ دہشتگردی پاکستان ایران اور خطے کے ممالک کیلئے مشترکہ چیلنج ہے جسے ہم نے مل کر باہمی رابطہ کاری کے ذریعے نمٹنا ہے، انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں 80 ہزار جانوں کا نذرانہ پیش کیا، پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں دنیا میں کسی بھی ملک کے مقابلے میں سب سے بھاری قیمت چکائی ہے اور اس لعنت سے نمٹنے کیلئے مربوط کوششوں کی اشد ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ فروری 2013 میں پاکستان اور ایران کے درمیان اس حوالے سے ایگریمنٹ بھی ہوا جس میں اس لعنت سے نمٹنے کیلئے موثر رابطہ کاری کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان جغرافیائی لحاظ سے دنیا میں اہمیت کا حامل ملک ہے اور خطے کے تمام معاملات کے حوالے سے پاکستان کا کردار ذمہ دارانہ ہے کیونکہ پاکستان مسلم دنیا کا واحد نیوکلیئر پاور ملک ہے،

پاکستان اپنے کردار کے حوالے سے بخوبی آگاہ ہے، پاکستان کسی بھی جارحیت کا جواب دینے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے، جہاں سے بھی پاکستان کی سالمیت کو خطرہ لاحق ہوا تو اس کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More