پاکستان چائنا انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے ’’جنوبی ایشیاء میں سیکیورٹی کی صورتحال کا منظر نامہ‘‘ کے موضوع پر مذاکرہ کا انعقاد ،سینیٹرمشاہد حسین

اے پی پی  |  Jan 21, 2024

اسلام آباد۔21جنوری (اے پی پی):پاکستان چائنا انسٹی ٹیوٹ نے فرینڈز آف سلک روڈ (ایف او ایس آر) انیشی ایٹو کے تحت “2024 میں جنوبی ایشیا میں سکیورٹی کی صورتحال کا منظر نامہ”کے موضوع پر ایک مذاکرہ کا انعقادکیا۔

یہ تقریب بیک وقت دو مقامات اسلام آباد اورکوئٹہ پریس کلب میں منعقد ہوئی ۔ مقررین میں چیئرمین سینیٹ کمیٹی برائے دفاع اور پاک چائنا انسٹی ٹیوٹ سینیٹر مشاہد حسین سید ،سینیٹر محمد عبدالقادر، سابق چیئرمین این ڈی ایم اے اور سابق ڈی جی ایف ڈبلیو او لیفٹیننٹ جنرل (ر) محمد افضل، محمد عامر رانا ڈائریکٹر پاک انسٹی ٹیوٹ فار پیس سٹڈیز ، سابق سفیر سہیل محمود ڈائریکٹر جنرل انسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹیجک اسٹڈیز اسلام آباد (آئی ایس ایس آئی)، سابق سفیرمسعود خالد سابق پاکستانی سفیر برائے چین، سلطان ایم حالی سکیورٹی تجزیہ کار ، شہزادہ ذوالفقار سابق صدر پی ایف یو جےاور پاکستان چائنا انسٹی ٹیوٹ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر مصطفیٰ حیدر سید شامل تھے۔

اس ڈائیلاگ کی صدارت چین میں پاکستان کے سابق سفیر معین الحق نے کی ۔سینیٹر مشاہد حسین سید، چیئرمین سینیٹ کمیٹی برائے دفاع اور پاکستان چائنا انسٹی ٹیوٹ نے اپنی ابتدائی تقریر میں موجودہ دہائی کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے تصادم اور تبدیلی کے رجحانات کی طرف توجہ مبذول کرائی۔

انہوں نے سلامتی کے مسائل کے پرامن حل کے لیے ایک نئے فریم ورک کے طور پر چین کے گلوبل سکیورٹی انیشیٹو (جی ایس آئی) کی اہمیت کو اجاگر کیا۔انہوں نے اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں فلسطین میں جاری نسل کشی اور انسانیت کے خلاف جرائم پر تشویش کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ ایران بھارت نہیں بلکہ ایک برادر مسلم ہمسایہ ہے جس کے ساتھ پاکستان کے مفادات کا کوئی بنیادی ٹکراؤ نہیں ہے۔ سینیٹر مشاہدنے خاص طور پر وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی، آرمی چیف جنرل عاصم منیر اور وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی کی ایران کے ساتھ تناؤ سے نمٹنے کے لیے ایک پختہ ، پر اعتماد، پراعتدال انداز کو برقرار رکھتے ہوئے تناؤ سے گریز کرنے کی حکمت عملی پر ان کی تعریف کی۔اپنے خطاب میں سینیٹر محمد عبدالقادر نے بلوچستان کو درپیش معاشی چیلنجز سے نمٹنے کی فوری ضرورت پر زور دیا۔

انسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹیجک سٹڈیز اسلام آباد (آئی ایس ایس آئی) کے ڈائریکٹر جنرل سفیر سہیل محمود نے اپنے خطاب میں چین کے ساتھ پاکستان کے غیر متزلزل تعلقات کی بنیادی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ چین پاکستان کا ایک قابل اعتماد دوست ہے۔

بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) اور سی پیک پر روشنی ڈالی اور انہوں نے ’’ترقی اور توانائی کے اہم خسارے کو دور کرنے‘‘ پر زور دیا۔سابق سفیر سہیل محمود نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ صدر شی جن پنگ کا جی ایس آئی ‘ایک متبادل نمونہ ہے جو دنیا میں امن کے قیام کی راہ ہموار کرتا ہے۔چین میں پاکستان کےسابق سفیر (ر) مسعود خالد نے پاکستان کے لیے ایک تبدیلی کے سفر پر روشنی ڈالی۔

ان کا کہنا تھا کہ2013چین نے سی پیک کے ذریعے پاکستان میں بھاری سرمایہ کاری کی۔ مسعود خالد نے مزید کہا کہ چین نے پاکستان کے اقتصادی منظرنامے کو ایک نئی شکل دی ہے جس سےتعاون کے ایک نئے دور کا آغاز ہواہے۔کوئٹہ پریس کلب کے صحافیوں کی تقاریر میں بلوچستان میں سکیورٹی کی صورتحال کے بارے میں عوامی تاثرات کی تشکیل میں میڈیا کے اہم کردار پر روشنی ڈالی گئی۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More