اسلام آباد۔18جنوری (اے پی پی):سوئی سدرن کمپنی نے ایس ایس جی سی بورڈ کی چیئرپرسن ڈاکٹر شمشاد اختر کی سربراہی میں ٹیکنالوجی میں اپ گریڈیشن، کاروباری آپریشنز کی بہتری، انسانی وسائل، پالیسی جیسے اہم شعبوں میں اہم سنگ میل عبور کئے ہیں۔ جمعرات کو وزارت توانائی سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ وضاحتی بیان سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی) اور اس کے بورڈ سے متعلق الیکٹرانک، پرنٹ اور سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی حالیہ خبروں کے حوالے سے ہے۔پٹرولیم ڈویژن ایس ایس جی سی، اس کی چیئرپرسن اور اس کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے خلاف بدنیتی پر مبنی مہم کی مذمت کرتا ہے۔ ڈاکٹر شمشاد اختر نے بورڈ ممبران کے ساتھ 2019 میں اپنی ابتدائی تقرری کے بعد سے کمپنی کی کامیابی سے قیادت کی ہے۔ ان کی دور اندیش قیادت میں ایس ایس جی سی نے ٹیکنالوجی میں اپ گریڈیشن، کاروباری آپریشنز کی بہتری، انسانی وسائل، پالیسی جیسے اہم شعبوں میں اہم سنگ میل عبور کیے ہیں۔چیئرپرسن اور بورڈ ممبران ایک ٹیم کے طور پر کام کرتے ہیں اور فیصلے بورڈ کی اجتماعی حکمت اور اتفاق رائے کی بنیاد پر لیے جاتے ہیں۔ بورڈ نے بجٹ کے نظام، آڈٹ، مالیات، یو ایف جی حکمت عملی وغیرہ میں نمایاں تعاون کیا ہے۔ یہ بات اطمینان بخش ہے کہ صوبہ سندھ میں یو۔ایف جی کو 15% سے کم کر کے 7% کر دیا گیا ہے، جو کہ انتظامیہ اور ایس ایس جی سی بورڈ بالخصوص بورڈ چیئرپرسن کے موثر اندازِ فکر کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ بورڈ پالیسی اور اسٹریٹجک فیصلہ سازی میں سختی سے شامل رہا ہے اور عمل درآمد کو انتظامی ٹیم کو سونپتا ہے۔ اسٹیک ہولڈرز کی توقعات پر پورا اترنے کے لیے اعلیٰ معیار کی کارکردگی کے جائزے اور نتائج پر مبنی جوابدہی کا ادارہ جاتی عمل جاری ہے۔نئی ایمپلائمنٹ ہینڈ بک بورڈ کی نگرانی میں تیار کی گئی ہے، منظور شدہ ہے اور اس پر عمل درآمد جاری ہے۔ پیشہ ورانہ لگن اور غیر متزلزل کوششوں کے اعتراف میں حکومت نے ڈاکٹر شمشاد اختر کو بورڈ آف ڈائریکٹرز کی چیئرپرسن کے طور پر ایک اور مدت کے لیے نامزد کیا تھا جس کے لیے انتخابات کرائے جائیں گے۔پیٹرولیم ڈویژن تمام قانونی، گورننس اور مالیاتی معاملات میں ایس ایس جی سی، اس کے بورڈ اور بورڈ کی چیئرپرسن ڈاکٹر شمشاد اختر کی مکمل حمایت کرتا ہے اور اس پر اعتماد کا اظہار کرتا ہے۔ منفی رپورٹنگ پرائیویٹ شیئر ہولڈرز اور ایس ایس جی سی کے ملازمین کے اعتماد کو متاثر کرتی ہے۔ میڈیا سے التماس ہے کہ ڈاکٹر شمشاد اختر کی قیادت میں نمایاں کامیابیوں اور پاکستان میں توانائی کے شعبے کی ترقی میں کردار ادا کرنے کی اجتماعی کوششوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ایسے معاملات پر مثبت تناظر میں رپورٹ کیا کرے۔