برسلز ۔18جنوری (اے پی پی):یورپی یونین، بیلجیئم اور لکسمبرگ کیلئے پاکستان کی سفیر آمنہ بلوچ نے کہا ہے کہ یورپی پارلیمانی کمیٹی برائے خارجہ امور نے ای یو بھارت تعلقات کے حوالے سے 17 جنوری 2024 کو جاری سفارشاتی رپورٹ میں جس طرح مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں، کشمیری رہنمائوں کی غیر قانونی حراستوں اور ذرائع ابلاغ کی بلاجواز بندشوں کو اجاگر کیا ہے وہ قابل تحسین ہے اور یہ اقوامِ متحدہ سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے پائیدار حل کے لیے پاکستان کے موقف کی تائید کرتی ہے۔اس رپورٹ میں ہندوستان میں اقلیتوں کے خلاف جاری ،جانبدارانہ اور ناروا سلوک کی مذمت کی گئی ہے اور ذمہ داران کے مواخذے کا مطالبہ کیا گیا ہے ۔ اس رپورٹ نے نہ صرف بھارت کے فاشسٹ عزائم کو بے نقاب کیا ہے بلکہ مظلوم کشمیریوں کے خلاف بھارتی حکومت کے جاری مظالم کا پردہ بھی چاک کیا ہے۔بیلجئیم میں پاکستانی سفارت خانے کے بیان کے مطابق آمنہ بلوچ نے کہا کہ یہ ایک اٹل حقیقت ہے کہ علاقائی امن اس وقت تک قائم نہیں ہو سکتا جب تک مسئلہ کشمیر، اقوام متحدہ ، سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل نہیں ہو جاتا۔انہوں نے کہا کہ نہتے کشمیری ،بھارتی جبرو استبداد سے نجات اور اپنے جائز حق ، حق خودارادیت کے حصول کیلئے عالمی برادری کی جانب دیکھ رہے ہیں ۔ سفیر آمنہ بلوچ نے واضح کیا کہ پاکستان ، مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل اور مظلوم کشمیریوں کو بھارتی جبر سے نجات دلانے کیلئے اپنی بھرپور اخلاقی و سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔انہوں نے مسئلہ کشمیر کو یورپی یونین سمیت تمام بین الاقوامی فورمز پر مسلسل اجاگر کرتے رہنے کے عزم کا اظہار کیا۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ یورپی یونین، بیلجیئم اور لکسمبرگ کیلئے پاکستان کی سفیر آمنہ بلوچ ،نے اپنی تعیناتی کے بعد سے یورپی قیادت کے ساتھ ہونیوالی اپنی ملاقاتوں میں مسئلہ کشمیر اور مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو بھرپور طریقے سے اجاگر کیا ہے ۔یہ انہی کاوشوں کا نتیجہ ہے کہ یورپی پارلیمانی کمیٹی برائے خارجہ امور کی جاری کردہ حالیہ رپورٹ میں نہ صرف مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کا تذکرہ کیا گیا ہے بلکہ کشمیر کی متنازعہ حیثیت کو تسلیم کرتے ہوئے ،اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں اس کے منصفانہ حل پر زور دیا گیا ہے جس سے پاکستان کے دیرینہ موقف کی تائید ہوتی ہے۔