مشعال حسین ملک کی فلسطین میں انسانی حقوق کی صورتحال بارے اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت، فلسطینی مشاورتی کمیٹی کے قیام کا اعلان

اے پی پی  |  Jan 16, 2024

اسلام آباد۔16جنوری (اے پی پی):وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے انسانی حقوق و ترقی نسواں مشعال حسین ملک نے فلسطین میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطینی بحران سے نمٹنے کے لیے عالمی اتحاد بہت ضروری ہے، فلسطین اور بھارتی غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر کے باشندے بنیادی طور پر حق خود ارادیت کے لیے اپنی جائز خواہشات کی وجہ سے مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے فلسطین میں انسانی حقوق کی صورتحال کے حوالے سے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔  اجلاس میں موجودہ انسانی بحران کا سامنا کرنے والے فلسطینیوں کی مدد کے طریقوں پر غور و خوض کیا گیا۔

اجلاس میں پاکستان میں جنوبی افریقہ کے ہائی کمشنر متھوزل مدکیزا، پاکستان میں فلسطین کے سفیر احمد جواد ربیعی، ڈپٹی ہیڈ آف مشن نادرالترک، معاون خصوصی کی فوکل پرسن سبین حسین ملک، فلسطینی صحافی جلال الفرا، العربی ٹی وی کے صحافی بلال الستال، معاون خصوصی کے مشیر فیصل بابری، الجزیرہ ٹی وی کے پاکستان میں سربراہ عبدالرحمن مطر، المیادین ٹی وی کے صحافی بکر یونس، نمائندہ خصوصی ایریا اسٹڈی سینٹر قائداعظم یونیورسٹی ڈاکٹر منور حسین، معاون خصوصی کے مشیر پروفیسر ظفر اقبال سندھو اور معاون خصوصی کے مشیر ڈاکٹر شاہد احمد آفریدی نے اظہارِ خیال کیا۔

منگل کو وزارت انسانی حقوق سے جاری پریس ریلیز کے مطابق اجلاس میں وزیراعظم کی معاون خصوصی مشعال حسین ملک نے فلسطینی مشاورتی کمیٹی کے قیام کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ کمیٹی اسرائیل کے زیر قبضہ فلسطینیوں کے درد کو کم کرنے کے طریقے تلاش کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح آزاد فلسطینی ریاست کے پرزور حامی تھے۔ ریاست پاکستان ہمیشہ فلسطینی تنازعہ کے حوالے سے پالیسی معاملات پر بانی پاکستان کے خیالات و افکار کو مدنظر رکھتی ہے۔ انہوں نے فلسطین میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔

انہوں نے اس بات پر حیرت کا اظہار کیا کہ یہ مظالم 21ویں صدی کی جدید دنیا میں ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی قابض افواج کی جانب سے طاقت کے اندھا دھند استعمال نے فلسطینیوں کو تباہ کن نقصان پہنچایا ہے۔  صرف گزشتہ تین مہینوں میں اسرائیل کے ہاتھوں 25000 سے زائد فلسطینی شہید، 61000 زخمی اور لاکھوں افراد جبری طور پر بے گھر ہوئے جبکہ 70000 عمارتیں مسمار ہو گئی ہیں ۔ مشعال حسین ملک  نے فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیل کی جانب سے کی جانے والی نسل کشی کو روکنے کے لیے جنوبی افریقہ کی کوششوں کو سراہا۔  انہوں نے عالمی عدالت انصاف (آئی سی جے) میں فلسطین کے کاز کی وکالت میں جنوبی افریقہ کو پاکستان کی غیر متزلزل حمایت کا وعدہ کیا اور اس بات پر زور دیا کہ فلسطینی بحران سے نمٹنے کے لیے عالمی اتحاد بہت ضروری ہے۔

انہوں نے دوسرے ممالک پر جنوبی افریقہ کے اقدامات کی تقلید پر زور دیا۔ مشعال ملک نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ کی ناکہ بندی سے فلسطینیوں کواشیائے ضروریہ جیسے خوراک اور ادویات کی شدید قلت کا سامنا ہے۔  انہوں نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے غزہ میں متاثرہ لوگوں کو اہم امداد فراہم کرنے کے لیے پہلے ہی متعدد کارگو روانہ کیے جا چکے ہیں۔وزیر اعظم کے معاون خصوصی نے فلسطین اور ہندوستانی غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر (IIOJK) کی صورتحال کے درمیان موازنہ کرتے ہوئے  کہا کہ دونوں خطوں کے باشندے بنیادی طور پر حق خود ارادیت کے لیے اپنی جائز خواہشات کی وجہ سے مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔

انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ بھارتی غیر قانونی مقبوضہ جموں وکشمیر کے لوگوں کو بھارتی قابض افواج کی جانب سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا سامنا ہے۔  انہوں نے مزید کہا کہ بھارت نے حقیقی اور پرامن کشمیری سیاسی قیادت کو ناحق قید کیا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی غیر قانونی مقبوضہ جموں وکشمیر میں ماورائے عدالت قتل کا سلسلہ جاری ہے جبکہ مقبوضہ کشمیر کی سرزمین کشمیریوں کی بے نشان قبروں سے بھری پڑی ہے۔مشعال ملک نے بھارتی غیر قانونی مقبوضہ جموں وکشمیر اور فلسطین کے لوگوں کے درمیان قریبی تعاون  کی ضرورت پر زور دیا۔  انہوں نے ایک ایسے پلیٹ فارم بنانے کی اہمیت پر زور دیا جہاں دونوں خطوں کے افراد اپنی آزادی کی جدوجہد کی داستانیں دنیا کو سنا سکیں اور ان کو عملی جامہ پہنانے کے طریقوں پر حکمت عملی بنا سکیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More