اسلام آباد ۔15جنوری (اے پی پی):نگران وفاقی وزیر توانائی محمد علی نے توانائی کے تحفظ بارے عوامی آگاہی کو یقینی بنانے کے لئے تعاون کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ وہ پیر کو نیشنل انرجی ایفیشینسی اینڈ کنزرویشن اتھارٹی (این ای ای سی اے) کے زیر اہتمام سیمینار سے بطور مہمان خصوصی خطاب کر رہے تھے ۔ سیمینار کا موضوع مذہبی نقطہ نظر سے توانائی کے تحفظ تھا۔ سیمینار کے اختتام پر تمام علمائے کرام کی جانب سے توانائی کی بچت اور تحفظ کی اہمیت کے حوالے سے ایک اعلامیے پر دستخط کئے گئے ۔نگران وفاقی وزیر توانائی نے توانائی کے تحفظ کے بارے میں عوامی آگاہی کو یقینی بنانے کے لئے تعاون کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایک مسلمان کی حیثیت سے قرآن ہمیں واضح طور پر قدرتی وسائل کو دانشمندی سے استعمال کرنے کی ہدایت کرتا ہے اور اس کے فضول استعمال کے بارے میں متنبہ کرتا ہے۔ اس موقع پر ایڈیشنل سیکرٹری پاور ڈویژن ظفر عباس بھی موجود تھے۔این ای ای سی اے کے منیجنگ ڈائریکٹر ڈاکٹر سردار معظم نے قومی کاز کے لئے این ای سی اے کے ساتھ ہاتھ ملانے پر علما سے اظہار تشکر کیا۔انہوں نے کہا کہ قومی سطح پر طرز عمل میں تبدیلی کے لئے اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے اور علماء کرام توانائی کے فضول استعمال کی حوصلہ شکنی کرکے خطبات کے ذریعے بڑے پیمانے پر اثر انداز ہوسکتے ہیں۔ این ای ای سی اے نے علماء کرام کے تعاون سے مذہبی نقطہ نظر سے توانائی کے تحفظ کے بارے میں ایک کتابچہ تیار کیا جسے سیمینار میں موجود تمام شرکا میں تقسیم کیا گیا۔ علمائے کرام نے قومی سطح پر توانائی کے تحفظ کی مہم کے لئے اپنے عزم کا اظہار کیا اور قرآن و سنت کی روشنی میں اپنے خیالات پیش کئے۔علماءکرام نے اپنی تقاریر کے ذریعے عوام کو توانائی کے تحفظ کی اہمیت اور اس کے سماجی، اخلاقی، مذہبی اور اخلاقی نتائج سے آگاہ کرنے پر آمادگی کا اظہار کیا۔ سیمینار کے اختتام پر تمام علمائے کرام کی جانب سے توانائی کی بچت اور تحفظ کی اہمیت کے حوالے سے ایک اعلامیے پر دستخط کئے گئے جو توانائی کے تحفظ کے مقصد سے ملک بھر میں تقسیم کیے جائیں گے اور علمائے کرام خاص طور پر نماز جمعہ کے خطبات میں اس بارے میں بات کریں گے۔