اسلام آباد۔13جنوری (اے پی پی):عالمی بینک نے پاکستانی نژاد برطانوی شہری مہناز ملک کو انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن (آئی ایف سی) کی منظوریوں سے متعلق بورڈ کا ممبر مقرر کردیا ہے۔ وہ امریکی ریاست ایسیکس میں بیرسٹر اور ثالث رہیں، جو سرمایہ کاری اور تجارتی تنازعات میں حکومتوں اور کارپوریشنوں کی نمائندگی کرنے میں خصوصی مہارت رکھتی ہیں۔عالمی بینک کی جانب سے ہفتہ کے روز اپنی آفیشل ویب سائٹ پر پوسٹ کی گئی تفصیلات کے مطابق مہناز کیمبرج یونیورسٹی میں ہیوز ہال کالج کی فیلو اور ٹرسٹی بھی ہیں۔ آئی ایف سی کے نئے مقرر کردہ بورڈ ممبر کے پاس سرحد پار پیچیدہ تنازعات پر حکومتوں، کارپوریشنوں اور بین الاقوامی تنظیموں کو مشورہ دینے کا 23 سال سے زیادہ کا تجربہ ہے۔انہوں نے متعدد سرمایہ کاری اور تجارتی تنازعات میں سرمایہ کاروں، تنظیموں اور ریاستوں کی طرف سے وکیل کے طور پر کام کیا ہے، جن میں کورٹ آف سپورٹ آربیٹیشن (سی اے ایس)، یو این سی آئی ٹی آر اے ایل، آئی سی سی، آئی سی ایس آئی ڈی، ایل سی آئی اے اور پی سی اے ایڈمنسٹرڈ آربیٹیشن شامل ہیں۔ مہارتوں کے شعبوں میں کان کنی، توانائی، اسٹیل، تعمیرات، بینکاری اور بنیادی ڈھانچے کے منصوبے شامل ہیں۔وہ قدرتی وسائل، کھیلوں کے مقابلوں، جوائنٹ وینچر پارٹنرز، شیئر ہولڈرز، بین الاقوامی تنظیموں، ادارہ جاتی قرض دہندگان، غیر ملکی سرمایہ کاری کے قوانین اور ریاستی اداروں سے متعلق تنازعات کے حل میں بھی خاص طور پر ماہر ہیں۔ یورو گیس انکارپوریٹڈ اور بیلمونٹ ریسورسز انکارپوریٹڈ میں ثالث کے طور پر ان کی تقرری نے انہیں جمہوریہ سلوواکیہ کےآئی سی ایس آئی ڈی اینولمنٹ کمیٹی (آئی سی ایس آئی ڈی میں جائزہ کی آخری سطح) میں تعینات ہونے والی اب تک کی سب سے کم عمر افراد میں سے ایک بنا دیا ہے۔انہوں نے دو بار آئی سی ایس آئی ڈی اینولمنٹ کمیٹی کی رکن کی حیثیت سے خدمات انجام دیں اور آئی سی ایس آئی ڈی پینل آف آربیٹریٹرز اور عالمی سطح پر سرکردہ ثالثی پینل میں خدمات انجام دیں۔ ورلڈ بنک کے مطابق، مہناز بڑے پیمانے پر تحریر، تدریس اور تقریرکی صلاحیت کی حامل ہیں اور ان کی تحریروں کا اکثر تعلیمی جرائد، ثالثی ایوارڈز اور امتحانی مقالوں میں حوالہ دیا جاتا ہے اور نصاب میں شامل کیا جاتا ہے۔ان کے پیشہ ورانہ ایوارڈز میں برطانیہ کے فنانشل ٹائمز لیگل انوویٹر آف دی ایئر ایوارڈ 2007 ا ور لا سوسائٹی آف انگلینڈ کا سال 2001 کا ٹرینی سالیسٹر کا قومی ایوارڈ شامل ہے۔ وہ آئی سی سی کمیشن برائے ثالثی اور انسداد بدعنوانی کی رکن بھی رہ چکی ہیں۔ کیمبرج یونیورسٹی سے قانون میں ایم اے کرنے کے بعد مہناز ملک نے انگلینڈ اینڈ ویلز میں بیرسٹر، نیویارک میں اٹارنی اور پاکستان میں ایڈووکیٹ کی حیثیت سے کوالیفائی کیا۔وہ اپسالا یونیورسٹی، سویڈن (2023-2024) میں سرمایہ کاری معاہدے کی ثالثی میں ماسٹر پروگرام کی معاون فیکلٹی ممبر بھی ہیں۔ سات بیرونی ججوں پر مشتمل ورلڈ بینک سینکشنز بورڈ ایک آزاد انتظامی ٹریبونل ہے جو عالمی بینک کی مالی اعانت سے چلنے والے ترقیاتی منصوبوں میں قابل قبول بدانتظامی کے تمام متنازع ہ مقدمات میں حتمی فیصلہ ساز کے طور پر کام کرتا ہےجو ایک مخصوص سیکریٹریٹ کی مدد سے، سینکشنز بورڈ عالمی بینک کے پابندیوں کے نظام کے دوسرے مرحلہ کے طور پر کام کرتا ہے اور پہلے مرحلے کے فیصلوں کی اپیلوں پر حتمی فیصلے جاری کرتا ہے۔