اسلام آباد۔13جنوری (اے پی پی):نگران وفاقی وزیر نجکاری فواد حسن فواد نے کہا ہے کہ پی آئی اے کی نجکاری کیلئے تمام قانونی تقاضے پورے کرلئے گئے ہیں۔ نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے پی آئی اے کی نجکاری کے عمل کے مختلف مراحل کا جائزہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ نجکاری کمیشن اس کام کو تندہی سے انجام دے رہا ہے،پی آئی اے کی نجکاری میں شفافیت لانے کیلئے سول ایوی ایشن اتھارٹی(سی اے اے)کے علاوہ وزارت تعلیم، وزارت قانون اور وزارت خزانہ کے نمائندوں کو بھی شامل کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ نگران حکومت سابقہ حکومت کی جانب سے نافذ کردہ آئینی ترامیم کے تحت نجکاری کر رہی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ یہ فیصلہ اس وقت کی حکومت نے معیشت کو مزید خراب ہونے سے بچانے کے پیش نظر کیا تھا۔وفاقی وزیر نے کسی غیر ملکی حکومت کی جانب سے پی آئی اے خریدنے کے حوالے سے مذاکرات سے متعلق افواہوں کو مسترد کردیااور کہا کہ بعض عناصر ذاتی مفادات کیلئے اس طرح کے بے بنیاد الزامات لگا رہے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نگران وفاقی کابینہ اس بات کو یقینی بنائے گی کہ پی آئی اے کے کسی بھی ملازم کو ان کے جائز حقوق سے ناحق محروم نہ کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ قومی ایئرلائن کو گورننس کے مسائل، مالی بدانتظامی اور ایوی ایشن انڈسٹری کے انتظام کیلئے نااہل افراد کی تعیناتی جیسے مسائل درپیش ہیں۔ انہوں نے پی آئی اے سمیت سرکاری اداروں کو مزید خراب ہونے سے بچانے کیلئے فوری طور پراصلاحات کی ضرورت پر زور دیا۔ایک اورسوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ عام انتخابات 8 فروری کو ہوں گے اور نگران حکومت انتخابات کے صاف وشفاف انعقاد میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ساتھ ہر ممکن تعاون کر رہی ہے۔