کسی سیاسی جماعت کا رکن یاکوئی امیدوار کسی دوسری پارٹی کا انتخابی نشان لینا چاہے تو اس کو انتخابی نشان الاٹ نہیں کیا جاسکتا،الیکشن کمیشن

اے پی پی  |  Jan 13, 2024

اسلام آباد۔13جنوری (اے پی پی):الیکشن کمیشن نے قرار دیا ہے کہ انتخابی قانون 2017 اور اعلی عدلیہ کی ہدایات کی روشنی میں ایک سیاسی جماعت کا رکن یاکوئی امیدوار کسی دوسری پارٹی کا انتخابی نشان لینا چاہے تو اس کو انتخابی نشان الاٹ نہیں کیا جاسکتا،ایسی تمام درخواستیں مسترد کرتے ہوئے اس حوالے سے قانون پر سختی سے عملدرآمد کیا جائے ۔

ہفتہ کو چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں پانچ رکنی بنچ کی طرف سے جاری حکمنامہ میں کہا گیا ہے کہ مختلف افراد کی جانب سے ایسی درخواستیں موصول ہوئی ہیں کہ ایک جماعت کا رکن کسی دوسری جماعت کا انتخابی نشان لینے کا خواہشمند ہے،ایسی درخواست امیدوار کی جانب سے اپنے کاغذات نامزدگی کے ساتھ دیئے گئے حلف نامہ کی صریحاً خلاف ورزی ہے،

انتخابی قانون 2017 کے مطابق کوئی بھی امیدوار انتخابی نشان کی الاٹمنٹ سے پہلے ریٹرننگ افسر کو اپنی جماعتی وابستگی کا حلف نامہ جمع کروائے گا اور اس کے علاوہ پارٹی ٹکٹ بھی جمع کروائے گا۔جس سے ظاہر ہو کہ وہ اس پارٹی کا اس حلقہ سے امیدوار ہے۔فیصلہ میں کہاگیا ہے کہ انتخابی قانون 2017 کی شق 203 کی ذیلی شق 3 کے تحت کوئی بھی شخص ایک وقت میں ایک سے زیادہ جماعتوں کا رکن نہیں ہوسکتا۔

انتخابی قانون 2017 کی شق 205 کے تحت کسی بھی پارٹی کارکن کو جماعت کی رکنیت معطل کرنے یااس کے اخراج کا ایک طریقہ کار دیا گیا ہے۔اب کچھ امیدواروں کی جانب سے یہ درخواستیں دی گئی ہیں کہ وہ جس پارٹی کے رکن ہیں اس کو چھوڑے بغیر دوسری پارٹی کا انتخابی نشان لینا چاہتے ہیں،جو کہ انتخابی قانون 2017 کی شق 203 کی شق 3 کے تحت جمع کروائے گئے حلف کی خلاف ورزی ہے اور یہ سپریم کورٹ کے سپیکر قومی اسمبلی بمقابلہ حبیب اکرم ودیگر کیس (پی ایل ڈی 2018 ایس سی 678) سے متعلق فیصلہ کے بھی خلاف ہے۔

یہ وضاحت کی گئی ہے کہ کاغذات نامزدگی جمع کرواتے وقت ریٹرننگ افسران کے پاس امیدوار کی جانب سے حلف نامہ جمع نہیں کروایا جاتا تو کاغذات نامزدگی کو نامکمل سمجھتے ہوئے انہیں مسترد کردیا جائے گا اگر یہ حلف نامہ درست نہ ہو تو اس کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کیاجاتی ہے۔

فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کوانتخابی قانون 2017 کی شق 4 کے تحت حاصل اختیارات کو بروئے کار لاتے ہوئے کمیشن یہ ہدایت دیتا ہے کہ کسی امیدوار کو جو ایک جماعت کا کارکن ہو اور وہ کسی دوسری جماعت کا انتخابی نشان حاصل کرنا چاہتا ہو اسے انتخابی نشان الاٹ نہ کیاجائے۔اس طرح کی تمام درخواستیں مسترد کردی گئی ہیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More