اسلام آباد۔13جنوری (اے پی پی):سابق سیکرٹری خارجہ سہیل محمود نے کہا ہے کہ ایک آزاد، قابل عمل، خودمختار فلسطینی ریاست کے قیام کے ذریعے مسئلہ فلسطین کا منصفانہ حل ہونا چاہیے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے انسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹیجک سٹڈیز اسلام آباد (آئی ایس ایس آئی) میں سینٹر فار افغانستان مڈل ایسٹ اینڈ افریقہ نے ‘غزہ کے لیے ایکشن کے عالمی دن’ کے موقع پر فلسطینی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے ایک تقریب کا اہتمام میں کیا۔تقریب میں نادر الترک،۔خالد محمود، چیئرمین آئی ایس ایس آئی؛ ڈائریکٹر سینٹر فار افغانستان مڈل ایسٹ اینڈ افریقہ، محترمہ آمنہ خان؛ اور ان کی ٹیم کے ممبران موجود تھے۔سہیل محمود نے کہا کہ انہوں نے غزہ میں فلسطینی عوام کے سلسلے میں اسرائیل کی جانب سے 1951 کے نسل کشی کنونشن کے تحت اپنی ذمہ داریوں کی خلاف ورزی کے حوالے سے بین الاقوامی عدالت انصاف (آئی سی جے) میں جنوبی افریقہ کی درخواست کے لیے پاکستان کی حمایت کے حوالے سے وزارت خارجہ کے موقف کا اعادہ کیا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ اپنے دفاع کے بہانے اسرائیل کی طرف سے فلسطینیوں کے خلاف مسلسل فوجی کارروائیوں کو جائز نہیں سمجھا جا سکتا۔ اسرائیلی جارحیت سے ہونے والے بے پناہ انسانی جانی نقصان پر فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کے لیے پاکستان کے مؤقف پر بھی زور دیا۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آمنہ خان نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان عوام کے جائز حقوق کے حصول تک فلسطینی عوام کے ساتھ مضبوطی سے کھڑا رہے گا۔ انہوں نے اسرائیل کے منظم اور وحشیانہ قبضے کی شدید مذمت کی، جو نسل کشی کے مترادف ہے اور انہوں نے غیر انسانی محاصرے کو ختم کرنے اور جنگ بندی کی فوری ضرورت پر زور دیا۔ نادر الترک نے غزہ کی پٹی میں فلسطینی شہریوں بالخصوص بچوں اور خواتین کو درپیش سنگین حالات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے جاری صورتحال کو نسل کشی سے تعبیر کیا اور یہ بھی کہا کہ فلسطینی لچکدار ہیں اور انصاف کی فراہمی تک اپنے حقوق کو برقرار رکھنے کے لیے پرعزم ہیں۔ پاکستان کی طرف سے یکجہتی اور حمایت کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے پاکستان کی حکومت اور عوام کی طرف سے مسلسل تاریخی حمایت پر شکریہ ادا کیا۔ترک نے فلسطین کے حوالے سے بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے دور اندیش موقف کو سراہا۔ انہوں نے پاکستان اور فلسطین کے درمیان تعلقات کو گہرا قرار دیتے ہوئے اس یقین کا اظہار کیا کہ یہ مزید مضبوط ہوتے رہیں گے۔خالد محمود نے فلسطین کے لیے پاکستان کی حمایت کا اعادہ کیا اور جنگ بندی کی فوری ضرورت پر زور دیا جو ان کے بقول عالمی برادری کی ذمہ داری ہے۔