لاہور۔12جنوری (اے پی پی):نگران وزیر اعلی محسن نقوی نے پنجاب بار کی نئی عمارت کا افتتاح کرتے ہوئے بار کونسل کے عہدے داروں کو پانچ کروڑ کی گرانٹ کا چیک دیا۔ اس موقع پر سابق صدر سپریم کورٹ بار احسن بھون، سابق وفاقی وزیر اعظم نذیر تارڑ، صدر پنجاب بار کونسل آصف شہزاد، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب، وائس چیئرمین پنجاب بار کونسل بشارت اللہ خان ،سیکرٹری قانون، سیکرٹری پبلک پراسکیوشن اور پنجاب بار کونسل کے دیگر عہدیداران بھی موجود تھے۔وکلا سے خطاب کرتے ہوئے نگران وزیر اعلی پنجاب نے کہا کہ یہ حکومت وکلا فرینڈلی حکومت ہے۔وکلا کے لیے ہاؤسنگ سوسائٹی کے لیے ہر شہر میں جگہ ممکن نہیں مگر کوئی سینٹر پوائنٹ دیکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب بار کونسل کے سامنے فین روڈ کی سٹرک کو کارپٹ کیاجائے گا اور اس کے ساتھ لاہور ہائیکورٹ کے گرد ونواح میں جام ٹریفک کے نظام میں بہتری لائی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے کسی پر احسان نہیں کیا اپنا فرض ادا کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بار کونسل کی نئی بلڈنگ احسان نہیں ہے بلکہ یہ وکلا کا حق ہے۔محسن نقوی نے کہا کہ جہاں سے بھی وکلا برادری سے تعاون کی درخواست آتی ہے ہم بلا تشہیر تعاون کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تین ماہ کیلئے وکلا کی ڈگری کی ویریفیکشن مفت ہو گی،آئندہ نوے دنوں کیلئے وکلا بغیر فیس کے ڈگری کی تصدیق کرا سکتے ہیں۔محسن نقوی نے بتایا کہ راولپنڈی بار کے ہسپتال کیلئے دو کروڑ روپے کا چیک تیار ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سی ٹی او لاہوروکلا سے ملاقات کرکے ٹریفک کے مسائل حل کرائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ کسی بھی قسم کی ہاؤسنگ سوسائٹی پر اسوقت الیکشن کمیشن نے پابندی عائد کی ہے وکلا کے مختلف وفود ہاوسنگ سو سائٹیز کے بارے میں کہہ چکے ہیں لیکن یہ وقت کم ہونے کی وجہ سے ممکن نہیں۔انہوں نے کہا کہ وکلا کو علاج معالجے کی سہولت کیلئے ڈاکٹرز کی ڈیوٹی لگائی جائے گی۔ نگران وزیر اعلی پنجاب سید محسن نقوی نے کہا کہ حکومت کے آخری دن تک وکلا بھائیوں کی خدمت کیلئے حاضر ہوں۔جو ممکن ہوا ہم وکلا برادری کیلئے کریں گے، انہوں نے کہا کہ جلد راولپنڈی میں وکلا کیلئے ہسپتال بنا کر دیں گے۔ قبل ازیں وزیراعلی پنجاب محسن نقوی کی پنجاب بار کونسل آمد پر وکلا رہنماؤں نے ان کا خیرمقدم کیااور انہیں پھولوں کے گلدستے پیش کیے۔