اسلام آباد۔11جنوری (اے پی پی):دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں پہلی گلوبل ہیلتھ سکیورٹی سمٹ کا اختتام اسلام آباد اعلامیہ کی منظوری کے ساتھ ہوا جو قابل عمل منصوبوں کی ایک سیریز کی اہمیت کو اجاگر کرے گا جو صحت کی ہنگامی صورتحال کے لئے ایک مضبوط عالمی ردعمل، صحت کی دیکھ بھال تک مساوی رسائی سمیت ایک پائیدار اور جامع صحت کے نظام کو فروغ دینے کو یقینی بنائے گا۔جمعرات کو یہاں ہفتہ وار پریس بریفنگ میں انہوں نے کہا کہ عالمی صحت کے خطرات اور عالمی صحت کی سلامتی کو بڑھانے کے لیے بین الاقوامی تعاون اور سٹرٹیجک شراکت داری کو فروغ دینے کے لئے بدھ کو وفاقی دارالحکومت میں پہلی گلوبل ہیلتھ سکیورٹی سمٹ کا آغاز ہوا جس میں وزرائے صحت اور 70 سے زائد ممالک کے وزراءصحت اورماہرین قومی صحت کی سلامتی پر عالمی صحت کی سلامتی کے اثرات، وبائی امراض سے نمٹنے کی تیاری اور ردعمل، موسمیاتی تبدیلی اور ابھرتے ہوئے عوامی صحت کے خطرات، کثیر شعبہ جاتی کوآرڈی نیشن، عالمی صحت کے تحفظ کے لئے پائیدار اور مساوی مالی اعانت، یونیورسل ہیلتھ کوریج تک رسائی اور ویکسین کی مساوات کو یقینی بنانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ترجمان نے کہا کہ وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے عالمی سطح پر صحت کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے عالمی یکجہتی اور بین الاقوامی تعاون کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ صرف ایک مساوی عالمی صحت کا ڈھانچہ ہی ہر کسی کو مستقبل کی وبائی امراض سے بچانے میں مدد دے سکتا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ گزشتہ روز اجلاس سے اپنے کلیدی خطاب میں وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ نے اجتماعی ردعمل کے لیے درکار بیرونی اور اندرونی صحت کے چیلنجوں کے سامنے قوموں کے باہمی انحصار کو اجاگر کیا۔ انہوں نے قومی مفادات اور قومی سرحدوں سے بالاتر ہو کر صحت کے تحفظ کے چیلنجز سے نمٹنے کے لئے ایک متحدہ عالمی محاذ پر زور دیا۔