اسلام آباد۔10جنوری (اے پی پی):وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے انسانی حقوق و ترقی نسواں مشعال حسین ملک نے فاشسٹ مودی حکومت کو ہندوستانی غیرقانونی زیرقبضہ جموں و کشمیر کے لوگوں کے خلاف دہشت گردی کی تازہ اور تیز تر لہر پر کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ ہندوتوا حکومت نے بھارت کے غیرقانونی زیرقبضہ جموں و کشمیر میں اختلافی آوازوں کو خاموش کرنے کے لیے بربریت اور فسطائیت کی تمام حدیں پار کر دی ہیں اور اس کا مقصد بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو غزہ کے عوام کی طرح نشانہ بنانا ہے تاکہ انھیں اقوام متحدہ کے ذریعہ حق خود ارادیت کے ان کے منصفانہ مطالبے پر اجتماعی سزا دی جائے۔بدھ کو جاری ایک بیان میں معاون خصوصی مشعال حسین ملک نے فاشسٹ نریندر مودی کی زیر قیادت حکومت کو مقبوضہ وادی میں دہشت گردی کی تازہ اور شدید لہر کے لیے تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بھارت کے غیرقانونی زیرقبضہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو بڑے پیمانے پر قتل، جسمانی تشدد، غیر قانونی حراستوں اور تمام بنیادی حقوق سے محروم کیا جا رہا ہے۔انہوں نے اقوام متحدہ کے اداروں، انسانی حقوق کی تنظیموں اور عالمی طاقتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارتی ریاستی دہشت گردی کا نوٹس لیں۔ مشعال حسین ملک نے کہا کہ خوبصورت وادی کے لوگوں کو اقوام متحدہ کے زیر اہتمام رائے شماری کا مطالبہ کرنے کے جرم پر اجتماعی سزا دی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس سے متاثر مودی حکومت کو قانون اور آئین کا کوئی احترام نہیں ہے، جو کہ مقبوضہ علاقے کے باشندوں کے ساتھ ان کی حکومت کے غیر انسانی سلوک سے واضح طور پر ظاہر ہوتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ کشمیر کی اعلیٰ قیادت بشمول ان کے شوہر یاسین ملک کو جعلی، من گھڑت اور سیاسی بنیادوں پر مبنی مقدمات میں غیر قانونی حراست میں رکھا گیا ہے تاکہ انہیں لوگوں سے دور رکھا جا سکے جس کا مقصد تحریک حق خود ارادیت کو ناکام بنانا ہے۔ تاہم انہوں نے واضح کیا کہ بدنام زمانہ بھارتی حکام گزشتہ سات دہائیوں سے ایسے وحشیانہ، غیر قانونی اور غیر انسانی حربے استعمال کر رہے ہیں لیکن وہ آزادی پسندوں کی ہمت کو پست نہیں کر سکے۔مشعال حسین ملک نے اس عزم کا اظہار کیا کہ بھارت کے غیرقانونی زیرقبضہ جموں و کشمیر کی عوام اقوام متحدہ کے زیر اہتمام رائے شماری کے حصول تک اپنی جائز جدوجہد جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہیں۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ خطے میں پائیدار امن کشمیری عوام کی امنگوں اور خواہشات کے مطابق دہائیوں پرانے تنازعہ کشمیر کے حل کے بغیر ناممکن ہے۔انھوں نے کہا کہ مقبوضہ وادی کے لوگ گزشتہ 70 سال سے زائد عرصے کے دوران سفاک بھارتی غیر قانونی قابض حکومت کے ہاتھوں مشکلات اور مصائب کا سامنا کرنے کے باوجود اقوام متحدہ کے زیر نگرانی رائے شماری کے انعقاد کے اپنے مطالبے پر ثابت قدم رہے اور کوئی چیز ان کے عزم کو توڑ نہیں سکی ۔مشعال حسین ملک نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اور انسانی حقوق کی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ بھارت کی بدترین ریاستی دہشت گردی کا نوٹس لیں اور جنگی بنیادوں پر اقدامات کریں تاکہ دیرینہ تنازعہ کشمیر کا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق جلد اور فوری حل یقینی بنایا جا سکے۔ جو کہ جنوبی ایشیا میں دیرپا امن کے لیے پیشگی شرط ہے ۔