موجودہ صورتحال 2008ءاور 2013ءسے بہت بہتر ہے، انتخابات 8 فروری کو ہوں گے، الیکشن کمیشن آمد معمول کا حصہ ہے، نگران وفاقی وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی کی میڈیا سے گفتگو

اے پی پی  |  Jan 10, 2024

اسلام آباد۔10جنوری (اے پی پی):نگران وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات و پارلیمانی امور مرتضیٰ سولنگی نے کہا ہے کہ پاکستان میں خراب ترین حالات میں بھی الیکشن ہوئے ہیں، موجودہ صورتحال 2008 اور 2013 سے بہت بہتر ہیں، انتخابات 8 فروری 2024 کو ہوں گے، الیکشن کمیشن آمد معمول کا حصہ ہے۔ بدھ کو یہاں الیکشن کمیشن آف پاکستان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نگران وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ نگران کابینہ کے پہلے اجلاس کے بعد سے مسلسل الیکشن کمیشن سے رابطے میں ہیں، الیکشن کمیشن سے روزانہ کی بنیاد پر رابطہ ہوتا ہے، الیکشن کمیشن آمد معمول کے رابطے کا حصہ ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میری چیف الیکشن کمشنر سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی۔ سکیورٹی صورتحال کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ پاکستان میں خراب ترین حالات میں بھی انتخابات ہوئے ہیں، موجودہ صورتحال 2008ءاور 2013ءسے بہت بہتر ہے، سکیورٹی کی صورتحال میں مزید بہتری لائیں گے، انتخابات 8 فروری 2024 کو ہوں گے۔ انتخابات کی کوریج کے لئے فارن میڈیا کی پاکستان آمد کے حوالے سے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ یہ معلومات وزارت خارجہ اور الیکشن کمیشن آف پاکستان فراہم کریں گے۔

سیاسی جماعتوں کی سرگرمیوں کے آغاز سے متعلق سوال پر وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کے امیدواروں کے اعلان کے بعد انتخابی سرگرمیوں کا باقاعدہ آغاز ہوگا، تمام جماعتیں اپنی انتخابی سرگرمیوں کا آغاز کر رہی ہیں، 15 جنوری سے مسلم لیگ (ن) نے بھی جلسوں کا اعلان کیا ہے، اس کے بعد انتخابی سرگرمیوں میں مزید تیزی آئے گی۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارمز میں تکنیکی خرابی سے متعلق سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ نگران حکومت سے پہلے بھی ایسے تکنیکی مسائل آتے رہے ہیں، حال ہی میں انٹرنیٹ کی خرابی کی وجہ تکنیکی مسئلہ تھا، اس کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں، اس حوالے سے مزید تفصیلات پی ٹی اے سے معلوم کی جا سکتی ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزارت داخلہ کا قلمدان وزیراعظم کے پاس ہے، رولز آف بزنس کے تحت جب کوئی وزیر نہیں ہوتا تو متعلقہ وزارت وزیراعظم کے پاس ہوتی ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More