مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں چوتھی پاکستان افریقہ تجارتی ترقیاتی کانفرنس اور سنگل کنٹری نمائش کا افتتاح، نگران وفاقی وزیر تجارت ڈاکٹر گوہر اعجاز، مصر کے وزراءاحمد سمیر اور محمود عصمت نے مشترکہ طور پر افتتاح کیا

اے پی پی  |  Jan 09, 2024

اسلام آباد۔9جنوری (اے پی پی):مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں چوتھی پاکستان افریقہ ٹریڈ ڈویلپمنٹ کانفرنس اور سنگل کنٹری ایگزیبیشن کا افتتاح کیا گیا۔ قاہرہ میں پاکستان کے سفارت خانہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق پاکستان پہلی بار 100 سے زائد کمپنیوں کو مصر لایا ہے جس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان تجارتی اور اقتصادی تعاون کو بڑھانا اور مصر اور پاکستان کے مابین تجارت کے نئے افق کھولنا ہے۔ نگران وفاقی وزیر تجارت و صنعت و پیداوار ڈاکٹر گوہر اعجاز، مصر کے وزیر تجارت و صنعت احمد سمیر اور پبلک بزنس سیکٹر کے وزیر محمود عصمت نے مشترکہ طور پر مصر انٹرنیشنل ایگزیبیشن سینٹر قاہرہ میں پاکستان افریقہ ٹریڈ ڈویلپمنٹ کانفرنس اور سنگل کنٹری ایگزیبیشن کا افتتاح کیا۔

وفاقی وزیر تجارت و صنعت و پیداوار کی سربراہی میں پاکستان کے سرکاری حکام اور اعلیٰ کاروباری و صنعتی پیشہ ور افراد پر مشتمل وفد 9 سے 11 جنوری تک قاہرہ کا دورہ کررہا ہے۔ پاکستانی تاجروں کے ساتھ تجارتی تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے کانفرنس میں مشرق وسطی اور شمالی افریقی ممالک (مینا) خطے کے 80 سے زائد معروف تاجر اور چیمبر کے نمائندے شرکت کر رہے ہیں۔ تقریب کا آغاز ایک خصوصی سرکاری کانفرنس سے ہوا جس کے بعد 10 اور 11 جنوری کو دو روزہ سنگل کنٹری نمائش ہوگی۔ مصر میں پاکستان کے سفیر ساجد بلال نے اس موقع پر اپنے خطاب میں چوتھی پاک افریقہ تجارتی ترقیاتی کانفرنس اور سنگل کنٹری نمائش کے شرکاء کو خوش آمدید کہا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان نے ”لک افریقہ“ پالیسی کے تحت جوہانسبرگ، لاگوس اور نیروبی میں اسی طرح کی تقریبات کامیابی کے ساتھ منعقد کی ہیں جن سے زیادہ سے زیادہ تجارتی فوائد حاصل ہوئے ہیں۔ اس پالیسی کے تحت حکومت پاکستانی مصنوعات کے لیے متبادل منڈیاں تلاش کرنے کے ساتھ ساتھ افریقی خطے کے ممالک کے ساتھ حکومتی اور کاروباری تعلقات کو بڑھانا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مصر افریقہ کا گیٹ وے ہے، ہم لوگوں، اداروں اور حکام کے ساتھ مضبوط تعلقات قائم کرنے کے لیے مینا خطے تک پہنچ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دوطرفہ تجارت کے فروغ سے ہمارے برادرانہ تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔

پاکستان کے سفیر نے کہا کہ یہ تقریب پاکستان اور مصر کے مابین سفارتی تعلقات کے قیام کی 75 ویں سالگرہ کی تقریبات کے موقع پر منعقد ہوئی ہے۔مہمان خصوصی احمد سمیر نے اپنے خطاب میں اس کانفرنس کے انعقاد اور دوطرفہ تجارت کے فروغ کے لیے پرعزم تاجروں کے متنوع گروپ کو اکٹھا کرنے پر وزارت تجارت پاکستان اور ٹی ڈی اے پی کو دلی مبارکباد دی اور شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی تقریبات دونوں ممالک میں کثیر الجہتی تعاون اور کاروباری اداروں کو فائدہ پہنچاتی ہیں اور سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے ایک دوسرے کی خواہشات کی حمایت کرتی ہیں۔

وزیر نے کہا کہ افریقہ اپنے وسائل اور صلاحیتوں کے ساتھ سرمایہ کاری اور اسی طرح پاکستان اپنی سٹریٹجک پوزیشن، ہنر مند افرادی قوت اور وسیع امکانات کے ساتھ کی ایک بڑی کشش رکھتا ہے، حالیہ برسوں میں مصر نے اقتصادی ترقی اور اصلاحات کا مشاہدہ کیا ہے جو سرمایہ کاروں کو راغب کرتے ہیں اور افریقہ کے ساتھ رابطے میں اضافہ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور مصر کے درمیان باہمی تجارت تقریبا ً400 ملین ڈالر ہے اور وہ وسیع افقی تنوع کے متمنی ہیں۔ وفاقی وزیر تجارت ڈاکٹر گوہر اعجاز نے اپنے افتتاحی خطاب میں کہا کہ آج پاکستان 100 ارب ڈالر سے زائد کی معیشت ہے جس کی آبادی 25 کروڑ کے لگ بھگ ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان سرمایہ کار دوست تجارت، سرمایہ کاری اور صنعتی پالیسیوں کے ساتھ ٹیک آف کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے چین کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدے اور خاص طور پر خلیج تعاون کونسل کے ممالک کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدے پر روشنی ڈالی۔ڈاکٹر گوہر اعجاز نے مصر کے ساتھ دوطرفہ تجارت کو دس گنا بڑھانے کے عزم کا اظہارکیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اگر پاکستان، مصر اور مینا خطے کے ممالک معیشت کے مختلف شعبوں میں اپنی طاقت کو یکجا کرلیں تو اس سے سب کے لیے فائدہ مند صورتحال پیدا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ اس مقصد کے لیے 100 سے زائد کاروباری ادارے اس کانفرنس میں حصہ لے رہے ہیں۔

وزیر تجارت نے مصر ی سرمایہ کاروں کو دورہ پاکستان کی دعوت دی۔ انہوں نے مصری اور مینا کی کاروباری برادری پر زور دیا کہ وہ مل کر دنیا کو یہ پیغام دیں کہ ہم مل کر کام کرسکتے ہیں اور ایک معاشی پاور ہائوس بن سکتے ہیں جس کے وہ مستحق ہیں۔ پاکستان سے 200 سے زائد کاروباری افراد کاروباری معاہدوں کے لیے قاہرہ آئے ہیں، پاکستانی تاجر ٹیکسٹائل، انجینئرنگ گڈز، فوڈ اینڈ ایگریکلچر اور سروسز سمیت20 سے زائد مختلف کاروباری شعبوں کی نمائندگی کریں گے۔

نمائش میں باہمی دلچسپی کے مختلف شعبوں میں مقامی اور پاکستانی تاجروں کے درمیان تجارت میں اضافے اور مشترکہ منصوبوں کے معاہدوں پر دستخط کے امکانات کو بھی اجاگر کیا گیا۔ یہ پاکستان اور مینا خطے کے ممالک کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کے تعلقات کو فروغ دینے کا موقع بھی فراہم کرتا ہے۔ اس موقع پر لائیو فوڈ شو میں شرکاءپاکستان کے روایتی اور لذیزکھانوں سے بھی لطف اندوز ہوئے۔

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More