بھارت نے آئندہ لوک سبھا انتخابات سے قبل کسی قسم کی جارحیت کی تو پاکستان اس کا بھرپور جواب دے گا، نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی ڈیجیٹل چینل کے ساتھ پوڈ کاسٹ میں گفتگو

اے پی پی  |  Jan 09, 2024

اسلام آباد۔9جنوری (اے پی پی):نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے نئے عزم اور دفاعی صلاحیت کے ساتھ خبردار کیا ہے کہ اگر بھارت نے آئندہ لوک سبھا انتخابات سے قبل 2019 جیسی جارحیت کا سہارا لیا تو پاکستان اس کا بھرپور جواب دے گا،

عام انتخابات کے دوران امیدواروں اور سیاسی جماعتوں کی شکایات کے ازالہ کیلئے الیکشن کمیشن اور عدلیہ کے متعلقہ فورم موجود ہیں، خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے ذریعے دوست ممالک سے غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے میں مدد مل رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو ایک ڈیجیٹل چینل کے ساتھ پوڈ کاسٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے نئے عزم اور دفاعی صلاحیت کے ساتھ خبردار کیا ہے کہ اگر بھارت نے آئندہ لوک سبھا انتخابات سے قبل 2019 جیسی جارحیت کا سہارا لیا تو پاکستان اس کا بھرپور جواب دے گا، پاکستان بالکل ویسا ہی کرے گا جیسا کہ اس نے 2019 میں کیا تھا، ہم ان کے طیاروں کو مار گرائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ردعمل کے بارے میں کسی کو غلط فہمی نہیں ہونی چاہئے کیونکہ ہمارے پاس اپنے لوگوں کی حفاظت کے لئے ایک مکمل دفاعی نظام موجود ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تنازعہ کشمیر کے حل تک تنازعہ کا امکان موجود رہے گا اور کوئی بھی چیز کسی بھی قسم کے تبادلے کو متحرک کر سکتی ہے۔ملک میں آئندہ عام انتخابات کے بارے میں انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کا خطرہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے بعض علاقوں میں موجود ہے ۔انہوں نے کسی بھی خطرے کا جواب دینے کے لئے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔

حال ہی میں سینیٹ کی انتخابات ملتوی کرنے سے متعلق قرارداد کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مجھے اس کے کوئی قانونی مضمرات نظر نہیں آتے کیونکہ سینیٹ کی قرارداد لازمی نہیں ہے، حکومت نے ایوان میں قرارداد کی مخالفت کی ہے تاہم ضرورت کے مطابق وہ اس معاملے پر رپورٹ پیش کرے گی۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن سکیورٹی کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے مخصوص حلقوں میں انتخابات سے متعلق فیصلہ کرنے کا صحیح فورم ہے۔بعض امیدواروں اور سیاسی جماعتوں کی شکایات اور خدشات کے بارے میں وزیر اعظم نے کہا کہ ای سی پی اور عدلیہ کے متعلقہ فورم اس صورتحال سے نمٹنے کے لئے موجود ہیں۔بلوچستان کی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے نگران وزیراعظم نے مختلف کالعدم عسکریت پسند گروپوں کے کردار کا ذکر کیا جنہیں پاکستان سے باہر بھی دہشت گرد سمجھا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات ہوئے ہیں، افغان طالبان کے ساتھ رابطے جاری ہیں اور دوسری طرف کچھ رویے میں تبدیلیاں دیکھی گئی ہیں۔ وزیراعظم نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ تقریباً 90,000 جانوں کا نذرانہ پیش کرنے کے بعد پاکستان کا دہشت گردی کے خلاف جنگ کا عزم غیر ملکی حمایت کے بغیر اٹل ہے۔

غیر قانونی غیر ملکی شہریوں کی وطن واپسی کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس فیصلے کی پاکستانیوں کی اکثریت نے بڑے پیمانے پر حمایت کی ہے کیونکہ غیر دستاویزی غیر ملکیوں کو رہنے کا کوئی حق نہیں ہے۔اقتصادی محاذ پر حکومت کی کامیابیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے ایف بی آر میں اصلاحات، قابل ذکر ٹیکس قابل وصول اہداف کے حصول اور حکومتی اخراجات میں کمی کا ذکر کیا۔

انہوں نے کہا کہ خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے تحت متحدہ عرب امارات، کویت، قطر اور سعودی عرب سمیت متعدد ممالک سے غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے میں مدد مل رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایس آئی ایف سی نے غیر ملکی اور ملکی سرمایہ کاروں کو موقع سے فائدہ اٹھانے اور زراعت، آئی ٹی، کان کنی، انسانی وسائل کی تربیت، توانائی اور سڑک کے بنیادی ڈھانچے کے کلیدی شعبوں میں سرمایہ کاری کرنے کی ترغیب دی ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More