کراچی۔ 09 جنوری (اے پی پی):نگران وزیراعلیٰ سندھ جسٹس (ر)مقبول باقر نے شاہراہ فیصل کی خوبصورتی اور چوکنڈی قبرستان کی بحالی کے حوالے سے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کو سٹارگیٹ کے پاس مین روڈ کے بالمقابل زیر تعمیر عمارت کو منہدم کرنے کی ہدایت کی ہے۔جاری اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں وزیر کھیل و نوادرات ڈاکٹر جنید شاہ، میئر کراچی مرتضیٰ وہاب، سیکرٹری وزیراعلیٰ رحیم شیخ، سیکرٹری جنگلات نجم شاہ، سیکرٹری ثقافت خالد چاچڑ، کمشنر کراچی سلیم راجپوت، آرکیٹیکٹس علی نقوی، محترمہ کومل پرویز، کنسلٹنٹ ڈاکٹر کلیم لاشاری اور دیگر نے شرکت کی۔وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ سٹار گیٹ کے بالمقابل عمارت بن رہی ہے لیکن انہوں نے سروس روڈ پر تجاوزات کر رکھی ہیں۔ انہوں نے ڈی جی ایس بی سی اے کو عمارت منہدم کرنے اور ضلع شرقی کے افسران کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی ہدایت کی جنہوں نے لے آؤٹ پلان کی منظوری دی یا پھر جان بوجھ کر غیر قانونی تعمیرات کو نظر انداز کیا ہے۔ کمشنر کراچی سلیم راجپوت نے وزیراعلیٰ کو بتایا کہ فلک ناز اپارٹمنٹس کے سامنے دیوار کھڑی کردی گئی ہےجسکو سنگ تراشی کے کام اور سندھ کے مختلف ثقافتی رنگوں کو ظاہر کرنے والی ٹائلوں سے مزین کیا جائے گا۔جناح ٹرمینل جانے والی سڑک کے کونے پر ایک جگہ کی نشاندہی کی گئی جس کیلئے وزیراعلیٰ نے فیصلہ کیا کہ کے میونسپل کارپوریشن وہاں پارک بنائے گی۔ وزیراعلیٰ نے یہ بھی فیصلہ کیا کہ ڈرگ روڈ پر انڈر پاس کو بھی لائٹس، پینٹس اور مختلف ٹائلوں سے آراستہ کیا جائے گا۔ شاہراہ فیصل پر واقع دو فلائی اوورز کو بھی ٹائلز، پینٹ اور ہریالی سے مزین کیا جائے گا۔ فلائی اوور و پلوں کے نیچے بیٹھنے کی جگہیں تیار کی جائیں گی۔ میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے وزیراعلیٰ کو بتایا کہ شاہراہ فیصل کے گرین بیلٹ کو درخت لگا کر خوبصورت بنایا جا رہا ہے، موسمی پھول اور خوبصورت گرلز بھی لگائی جائیں گی۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ وہ بذات خود شاہراہ فیصل کا دورہ کریں گے تاکہ بیوٹیفکیشن پلان پر پیشرفت کام کا جائزہ لے سکیں۔ انہوں نے ڈی جی ایس بی سی اے اسحاق کھوڑو کو ہدایت کی کہ وہ فلک ناز اپارٹمنٹس کے بلڈر کو فوری طور پر اپنی عمارتوں کی مرمت اور تزئین و آرائش کریں۔وزیر اعلیٰ کو کمشنر کراچی، ماہرین تعمیرات اور سیکرٹریز ثقافت و جنگلات کی جانب سے چوکنڈی قبرستان کی بحالی میں اب تک ہونے والی پیشرفت پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ کمشنر کراچی نے وزیراعلیٰ کو بتایا کہ سڑک کے کنارے کھڑے ٹرکوں وکنٹینرز کو ہٹا دیا گیا ہے جبکہ قبرستان اور اس کے گردونواح کی صفائی کا کام جاری ہے۔ چوکنڈی قبرستان اور اس کے اطراف میں صفائی ستھرائی کے آپریشن کئے گئے۔سالڈ ویسٹ مینجمنٹ اور ٹی ایم سی ابراہیم حیدری کی وقف ٹیمیں بھی تعینات کی گئی ہیں جو شورو گوٹھ سے کچرا اٹھاتی رہیں۔سیکرٹری جنگلات نجم شاہ نے وزیراعلیٰ کو بتایا کہ سوشل فاریسٹری ڈویژن کو قبرستان کے تحفظ کا کام سونپا گیا ہے۔انہوں نے نشاندہی کی کہ قبرستان میں پودوں،جھاڑیوں اور درختوں کی 800 مختلف اقسام موجود ہیں۔ان میں املی، آم، زیتون، سہانجھا، بادام، انجیر، بیری اور دیگر شامل ہیں۔ وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ محکمہ جنگلات قبرستان میں 50 ہزار درخت لگائے گا جس میں 5ہزار نیم، 13ہزار گل موہر، 5سو پیپل، 4ہزار املی اور دیگر شامل ہیں جبکہ وزیراعلیٰ نے محکمہ ثقافت کو اس منصوبے کیلئے پانی کی دستیابی یقینی بنانے کیلئے ہدایت کی اورمحکمہ جنگلات کو ہدایت کی کہ پودوں کو پانی فراہم کرنے کی ذمہ داری انکی ہونی چاہیے۔محکمہ ثقافت اس جگہ پر سٹوریج پوائنٹس سے پورٹیبل سولر سسٹم بھی نصب کرے گا۔ اس بات کی نشاندہی کی گئی کہ آثار قدیمہ کی جگہ کو کٹاؤ اور موسم کی نمائش سے روکنے کیلئے شجرکاری بہترین طریقہ ہے۔ اس پر میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ کے ایم سی چوکنڈی قبرستان میں پارک بنائے گی تاکہ زائرین بیٹھنے کی مناسب جگہ سے لطف اندوز ہو سکیں۔ آرکیٹیکٹ کومل نے سائٹ کے ماسٹر پلان اور لینڈ سکیپ سے متعلق پریزنٹیشن بھی دی۔ انہوں نے وزیراعلیٰ کو بتایا کہ انہوں نے ماسٹر پلان محکمہ ثقافت کو جمع کرایا ہے، پراجیکٹ کی تکنیکی ٹیم نے وزیراعلیٰ کو بتایا کہ انہوں نے قبروں اور سائبانوں کی دستاویزات اور سروے مکمل کر لیا ہے۔انہوں نے نشاندہی کی کہ 225 قبریں بہتر حالت میں ، 275 جزوی نقصان اور 199 خستہ حال میں ہیں۔ وزیراعلیٰ نے خواہش ظاہر کی کہ ڈیزائن، خصوصیات، مالیاتی اثرات اور کاریگروں کی خدمات کو حتمی شکل دی جائے اور اسے محکمہ ثقافت کے ذریعے انجام دیا جائے تاکہ تمام تباہ شدہ چھتوں کی بحالی کو مزید خراب ہونے سے روکا جائے۔ سیکرٹری ثقافت خالد چاچڑ نے کہا کہ انکا محکمہ اس جگہ پر بحالی اور تزئین و آرائش کا کام کرے گا۔وزیراعلیٰ نے محکمہ ورکس اینڈ سروسز کو قبرستان کے اطراف باؤنڈری بنانے کی ہدایت کی۔وزیراعلیٰ نے فیصلہ کیا کہ متبادل قبرستان کے طور پر مقامی لوگوں کی تدفین کیلئے اراضی کے تحفظات کا اجلاس آئندہ چند روز میں چیف سیکرٹری ڈاکٹر فخر عالم کی زیر صدارت منعقد کیا جائے گا۔اس موقع پر وزیر کھیل و نوادرات ڈاکٹر جنید شاہ نے وزیراعلیٰ کو یقین دلایا کہ وہ اپنے محکمے کو تفویض کیے جانے والے کاموں کی پیشرفت کی وہ خود نگرانی کریں گے۔