پاکستان پہلا ملک ہے جو گلوبل ہیلتھ سکیورٹی سمٹ منعقد کر رہا ہے، پاکستان میں پہلی بار صحت کے نظام کو مضبوط رکھنے کی بنیاد رکھ دی ہے، ڈاکٹرندیم جان

اے پی پی  |  Jan 09, 2024

اسلام آباد۔9جنوری (اے پی پی):نگران وفاقی وزیر برائے قومی صحت ڈاکٹرندیم جان نے کہا ہے کہ پاکستان پہلا ملک ہے جو گلوبل ہیلتھ سکیورٹی سمٹ کا انعقاد کر رہا ہےجس میں 70 سے زائد ممالک کے مندوبین شرکت کررہےہیں،ہم دنیا کو ثابت کر رہے ہیں کہ پاکستان لیڈ کر سکتا ہے،سمٹ سے غریب اور ترقی پذیر ممالک کیلئے ایک جامع میکنزم تشکیل دیا جائے گا،پاکستان صحت کے شعبے میں بین الاقوامی معیار کی جانب بڑھ رہا ہے، پاکستان میں پہلی بار صحت کے نظام کو مضبوط رکھنے کی بنیاد رکھ دی ہے۔

ان خیالات کااظہارانہوں نے منگل کو یہاں نگران وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مرتضیٰ سولنگی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتےہوئے کیا۔ نگران وفاقی وزیر برائے قومی صحت ڈاکٹرندیم جان نے کہا کہ پاکستان پہلا ملک ہے جو گلوبل ہیلتھ سکیورٹی سمٹ کا انعقاد کر رہا ہے جس میں 70 سے زائد مندوبین شرکت کررہے ہیں،نگران وزیراعظم 10 جنوری کو سمٹ کا باقاعدہ آغاز کریں گے۔ عالمی کانفرنس سے دنیا بھر کے شعبہ صحت کے ماہرین شرکت کریں گے۔ دنیا بھر سے وزراء صحت، ڈونرز اور سفارتکاروں کی شرکت اعزاز کی بات ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم دنیا کو ثابت کر رہے ہیں کہ پاکستان لیڈ کر سکتا ہے،گلوبل ہیلتھ سکیورٹی سمٹ کے انعقاد کے ذریعے دنیا کے مفاد کی بنیاد رکھ رہے ہیں،شعبہ صحت کو اجاگر کرنے کیلئے گلوبل ہیلتھ سکیورٹی سمٹ منعقد کی جاری ہے،سمٹ کا بنیادی مقصد وباؤں اور قدرتی آفات سے صحت کو محفوظ بنانا ہے،دنیا اور آئندہ نسلوں کو محفوظ بنانے کیلئے متفقہ لائحہ عمل طے کیا جائے گا، سمٹ سے غریب اور ترقی پذیر ممالک کیلئے ایک جامع میکنزم تشکیل دیا جائے گا۔ ڈاکٹرندیم جان نے کہا کہ کانفرنس میں ویکسین اور امداد کی مساوی تقسیم کیلئے حکمت عملی بنائی جائے گی۔ سمٹ میں صحت کو درپیش خطرات اور محفوظ دنیا کیلئے پلان مرتب کیاجائے گا۔

گلوبل ہیلتھ سکیورٹی سمٹ پاکستان کے شعبہ صحت کیلئے گیم چینجر ثابت ہوگا۔ پاکستان صحت کے شعبے میں بین الاقوامی معیار کی جانب بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی وبا کی صورت میں پاکستان کا شمار خطرناک ممالک میں نہیں کیا جائے گا۔ عالمی کانفرنس کے انعقاد سے پاکستان کی آواز دنیا میں سنی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ انشاءاللہ ہماری منزل سبز پاسپورٹ کی عزت بحال کروانا ہے۔ کسی بھی وبا یا بیماری کو روکنے کیلئے ویکسین سب سے اہم ضرورت ہوتی ہے۔

گلوبل ہیلتھ سکیورٹی سمٹ کے ایجنڈے میں یہ شامل ہے کہ دنیا میں ویکسین بقدرِ ضرورت تقسیم ہو نہ کہ بقدرِ دولت۔ جیسا کہ آپ نے دیکھا کہ کورونا کی ویکسین کی وجہ سے پاکستان اور دنیا کو بہت زیادہ سے نقصان سے بچا لیا گیا۔ کورونا کی عالمی وباء کے نتیجے میں دنیا بھر میں صحت کا شدید نظام متاثر ہوا ، مالی اور جانی نقصان ہوا کیونکہ وباء سے نمٹنے کیلئے تیاری نہ تھی ۔ انہوں نے کہا کہ اس تجربہ کے پیش نظر اقوام عالم سے ملکر مربوط حکمت عملی اور منصوبہ بندی کے تحت دنیا بھر کے صحت کے نظام کو مضبوط کرنا چاہتے ہیں۔

غریب ممالک جو وباؤں سے نمٹنے کی سکت نہیں رکھتے ،امیر ممالک کا اس میں کیا کردار ہوگا ،اس پر سیر حاصل بحث ہوگی اور ایک لائحہ عمل تشکیل دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں پہلی بار صحت کے نظام کو مضبوط رکھنے کی بنیاد رکھ دی ہے۔ پاکستان کو صحت کے نظام کی مضبوطی کیلئے ڈونرز کے پیچھے نہیں بھاگنا پڑے گا، سمٹ سے انٹر نیشنل ڈونرز کا پاکستان پر اعتماد بڑھے گا۔

پاکستانی قوم میں بہت پوٹینشل ہے ، ایک سیاسی پختہ عزم اور لیڈر شپ کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ محدود وسائل کے باوجود پاکستان نے کورونا کی وبا کا بھر پور مقابلہ کیا اور بہترین جامع حکمت عملی کی وجہ سے شاندار کامیابیاں حاصل کیں جس پر دنیابھی ہماری کامیابیوں کی معترف ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More