اسلام آباد۔7جنوری (اے پی پی):نگران وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونیکیشن ڈاکٹر عمر سیف نے کہا ہے کہ فری لانسرز اب اپنی ادائیگی پے پال کے ذریعے وصول کرسکیں گے۔اپنے ایک ویڈیو پیغام میں انہوں نے کہا کہ فری لانسرز کا یہ دیرینہ مطالبہ تھا کہ پاکستان میں ادائیگی کی آسانی کے لیے پے پال تک رسائی حاصل کی جائے۔وفاقی وزیر نے واضح کیا کہ پے پال خود پاکستان نہیں آ رہا ہے لیکن کمپنی کے ساتھ ایک معاہدہ طے پا گیا ہے جس کے تحت ترسیلات زر ، پے پال تیسرے فریق کے ذریعے منتقل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ فری لانسرز کو پے پال اکاؤنٹ کھولنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ بیرون ملک سے لوگ اپنے پے پال اکاؤنٹس سے ادائیگی کریں گے اور فنڈز فوری طور پر فری لانسرز کے اکاؤنٹس میں جمع کر دیئے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ وفاقی کابینہ کی جانب سے منظور شدہ پالیسی کے تحت بین الاقوامی کمپنیوں کو کم مدار میں مواصلاتی سیٹلائٹس کے ذریعے مواصلاتی خدمات فراہم کرنے کی اجازت ہوگی۔عمرسیف نے کہا کہ سیٹلائٹ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی تیزی سے ترقی کر رہی ہے اور دنیا کی بہت سی نجی کمپنیاں کم مدار والے سیٹلائٹس کے ذریعے مواصلاتی خدمات فراہم کرنا چاہتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نجی شعبے میں اس حوالے سے کافی ترقی ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ اب پاکستان میں مواصلاتی خدمات سیٹلائٹ کے ذریعے فراہم کرنا ممکن ہو گیا ہے اور نجی شعبے کے پاس یہ ٹیکنالوجی موجود ہے۔انہوں نے کہا کہ قومی پالیسی نجی شعبے کی کمپنیوں کوپاکستان میں سستی انٹرنیٹ خدمات پیش کرنے کے قابل بنائے گی اور ہمارے قومی خلائی پروگرام میں سرمایہ کاری کو بڑھا سکے گی۔انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ ملک میں 5G خدمات اس سال جولائی تک شروع کر دی جائیں گی اور 300میگا ہرٹس سپیکٹرم نیلامی کے لیے پیش کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ 5 جی سروسز کے آغاز سے پہلے آپٹک فائبر نیٹ ورک کو بڑھانا ہوگا۔ اس وقت ملک بھر میں لگ بھگ 56,000 ٹاورز میں سے صرف 6,000 موبائل ٹاور آپٹک فائبر سے جڑے ہیں۔ڈاکٹر عمر سیف نے کہا کہ ان کی وزارت نے ہائر ایجوکیشن کمیشن، نیشنل کمپیوٹنگ ایکریڈیٹیشن کونسل، ایگزامینیشن ٹیسٹنگ کونسل، پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ اور پاکستان سافٹ ویئر ہاؤسز ایسوسی ایشن کے ساتھ مل کر یونیورسٹیوں میں آئی ٹی کی تعلیم کو بہتر بنانے کا ایک اہم فیصلہ کیا ہے۔پروگرام کے تحت، اب تک تقریباً 31,000 طالب علموں نے ٹیسٹ کے لیے خود کو رجسٹر کیا ہے اور ان میں سے کامیاب ہونے والوں کو انڈسٹری پلیسمنٹ پروگرام کے ذریعے نوکریوں کی پیشکش کی جائے گی۔ڈاکٹر عمر سیف نے انکشاف کیا کہ حکومت ملک بھر میں 10,000 ای روزگار مراکز قائم کرنے کے لیے ایک پروجیکٹ شروع کرے گی جو فری لانسرز اور اسٹارٹ اپس کے لیے جدید ترین سہولیات سے آراستہ ہوں گے۔نگراں وزیر نے آئی ٹی اور ٹیلی کام سیکٹر کی برآمدات کو فروغ دینے کے لیے حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ شعبے کی برآمدات فی الحال 2.6 بلین ڈالر ہیں لیکن اصل اعداد و شمار تقریباً 5 بلین ڈالر ہیں کیونکہ انڈسٹری کا بڑا حصہ ملک سے باہر ہے۔