اسلام آباد۔6جنوری (اے پی پی):وزارت خزانہ نے کہا ہے کہ ایف بی آر کی تنظیم نو حکومت کے ایجنڈے میں شامل ہے تاکہ ادارے کی گورننس، استعداد کار اور موثریت کو بہتر بنایا جا سکے، فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی تنظیم نو سے متعلق ڈیجیٹل میڈیا کی رپورٹس میں اصلاحات کے مقصد اور دائرہ کار کو غلط انداز میں پیش کیا گیا ہے۔ ہفتہ کو وزارت خزانہ کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ایف بی آر کے کام کے طریقہ کارکو معقول بنانے، ایف بی آر پالیسی بورڈ کو مضبوط بنانے اور ریونیو ایجنسی کی مجموعی گورننس، مربوطی اور کارکردگی کو تخلیقی نگرانی کے ڈھانچے پر مبنی بنانے کے لئے بین الاقوامی بہترین طریقوں کے مطابق کچھ تجاویز مرتب کی گئی ہیں جو حکومت اور صارفین کے لئے ادارے کے احتساب میں اضافہ کریں گی۔خصوصی انتظامی ڈھانچے کی تشکیل نو کے ساتھ ساتھ انتظامیہ کی بہتر کار کردگی اور احتسابی عمل بھی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ ایک ادارہ جاتی میکانزم پر غور کیا جارہا ہے تاکہ ٹیکس نظام میں شفافیت اور مساوات کو یقینی بناتے ہوئے ٹیکس نظام کو معقول بنانے میں سہولت فراہم کرنے کے لئے بہترین مہارت اور تجزیاتی صلاحیت کے ساتھ ایک ٹیکس پالیسی گروپ قائم کیا جا سکے ۔ یہ تجاویز حکومت نے ایف بی آر اور اس کے اراکین ، ماہرین تعلیم اور سینئر قیادت کے ساتھ مہینوں کی مشاورت کے بعد تیار کی ہیں۔تاہم، ان تجاویز میں افرادی قوت کی کمی یا کسی بھی دوسری ادارے اور وزارت کی طرف سے کسٹمز یا ان لینڈ ریونیو سروس کے انتظامی معاملات میں کسی بیرونی مداخلت سے متعلق کوئی چیز شامل نہیں ہے۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی تنظیم نو سے متعلق ڈیجیٹل میڈیا کی رپورٹس میں اصلاحات کے مقصد اور دائرہ کار کو غلط انداز میں پیش کیا گیا ہے جو ٹیکس/ جی ڈی پی کے تناسب کو بڑھانے کے لئے انتہائی ضروری ہیں، جبکہ بوجھ بانٹنے اور ٹیکس اور سرمایہ کاری کی سہولیات کی اجازت کو یقینی بنانے کے لئے ضروری ہیں۔