کوئی بھی انسان ڈس ایبل نہیں، سیاسی جماعتیں اپنے انتخابی منشور میں خصوصی افراد کے لئے پروگرام پیش کریں،نگران وفاقی وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی

اے پی پی  |  Jan 04, 2024

اسلام آباد۔4جنوری (اے پی پی):نگران وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات و پارلیمانی امور مرتضیٰ سولنگی نے کہا ہے کہ کوئی بھی انسان ڈس ایبل نہیں، قدرت نے انسانیت کو لامحدود صلاحیتوں سے نواز رکھا ہے، خصوصی افراد بھی ووٹ کا حق رکھتے ہیں، سیاسی جماعتوں کو انتخابی منشور میں خصوصی افراد کے لئے پروگرام پیش کرنے چاہئیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو یہاں نیشنل پریس کلب میں پاکستان ڈس ایبلڈ فائونڈیشن کے زیراہتمام خصوصی افراد کے لئے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ کوئی بھی انسان معذور نہیں، قدرت نے انسانیت کو لا محدود صلاحیتوں سے نواز رکھا ہے، جو لوگ آنکھوں سے دیکھ نہیں سکتے وہ دل کی روشنی سے بہت کچھ دیکھ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں معاشرے کے خصوصی افراد کی ضروریات کا خیال رکھنا چاہئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دنیا کے تمام ترقی یافتہ ممالک میں خصوصی افراد کی ضرورت کا خیال رکھا جاتا ہے کیونکہ تمام لوگوں کو مساوی حقوق حاصل ہیں۔

انہوں نے امریکہ کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ کی ہر سڑک اور چوراہے پر سڑکوں کی تعمیر کے اندر اس طرح سے کٹائو کیا جاتا ہے کہ کوئی آدمی وہیل چیئر پر باآسانی گذر سکے لیکن بدقسمتی سے ہمارے ہاں بلڈنگ کوڈز میں ان چیزوں کا خیال نہیں رکھا جاتا۔ انہوں نے کہا کہ خصوصی افراد کے حقوق کے لئے قانون سازی کی ضرورت ہے اور قانون سازی منتخب نمائندے کرتے ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ انتخابات سے چند ہفتے قبل خصوصی افراد کی تقریب منعقد ہو رہی ہے، بڑی سیاسی جماعتیں منشور سازی میں مصروف ہیں اور وہ نکات کی صورت میں اپنے پروگرام دے رہی ہیں۔

سیاسی جماعتوں کو خصوصی افراد کی فلاح و بہبود کے لئے اقدامات کو اپنے منشور میں شامل کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ خصوصی افراد کے پاس ووٹ کا حق ہے، وہ سیاسی جماعتوں کی قیادت کے سامنے اپنے جائز مطالبات پیش کریں اور ان جماعتوں کو ووٹ دیں جو ان کے مطالبات پورے کریں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More