کل جماعتی حریت کانفرنس کے زیر اہتمام اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن کے سامنے احتجاجی مظاہرہ

اے پی پی  |  Jan 03, 2024

اسلام آباد۔3جنوری (اے پی پی):کل جماعتی حریت کانفرنس کے زیر اہتمام بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں بھارتی جارحیت، قابض افواج کے جاری مظالم اور انسانی حقوق کی پامالیوں کے خلاف اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیاگیا۔

بدھ کو مظاہرہ کے شرکانے بھارتی حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔مظاہرین نے’’ ہم کیا چاہتے آزادی‘‘، ’’گو انڈیا گو بیک‘‘، کے نعرے لگائے۔مقررین نے کہا کہ بھارت اپنے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں سوچی سمجھی سازش کے تحت انسانی حقوق کی پامالیاں کررہا ہے، روزانہ کشمیریوں کا قتل عام کیا جارہا ہے،بھارتی ریاستی دہشت گردی کی بھرپور مذمت کرتے ہیں،حالیہ دنوں ضلع راجوری میں حراست کے دوران 4 نوجوانوں کو شہید کیا گیا۔مقررین نے کہا کہ بھارت کشمیری نوجوانوں کی نسل کشی پر عمل پیرا ہے،کشمیری حق خودارادیت کے لئے قربانیاں دے رہے ہیں،مودی کی قیادت میں بھارتی انتہا پسندوں نے خطے کا امن داو پر لگادیا ہے۔

مقررین نے کہا کہ بھارت عالمی برادری کی تشویش کو بھی مسلسل نظر انداز کرہا ہے،بھارتی سرکار جموں و کشمیر کی جغرافیائی حیثیت کو تبدیل کررہی ہے،بھارت اقوام متحدہ کی قراردادوں کو غیر موثر کرنے کی کوشش کررہا ہے،بھارت اوچھے ہتھکنڈوں کے ذریعے کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو نہیں دبا سکتا۔مقررین نے کہا کہ حریت پسند تنظیم جموں کشمیر مسلم لیگ اور تحریک حریت جموں وکشمیر پر پابندی عائد کرنے کے بھارتی حکومت کے اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے قابض حکام کی بوکھلاہٹ قراردیا ہے،مسئلہ کشمیر بین الاقوامی مسلہ ہے، عالمی برادری کو متنبہ کرتے ہیں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشتگردی کو ختم کروائے۔

مقررین نے کہا کہ حکومت پاکستان، وزارت خارجہ کشمیر مسئلہ کو عالمی عدالت میں اٹھائے،کشمیریوں کی نسل کشی پر عالمی ضمیر سویا ہوا ہے،کشمیری آزادی تک کسی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ مقررین نے کہا کہ کشمیریوں پر بھارتی مظالم انسانی حقوق کی تنظیموں اور اقوام عالم کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے،مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ اپنی قراردادوں پر عملدرآمد کروائے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More