اسلام آباد۔2جنوری (اے پی پی):وفاقی ٹیکس محتسب (ایف ٹی او)نے سالانہ کارکردگی رپورٹ جاری کر دی ۔ وفاقی ٹیکس محتسب میں گذشتہ سال کے دوران 8 ہزار 76 شکایات درج کرائی گئیں جن میں اس عرصہ کے دوران 7 ہزار 889 شکایات پر فیصلہ کیا گیا جبکہ 5 ہزار 366 فیصلوں پر عملدرآمد کرایا گیا۔ وفاقی ٹیکس محتسب کے مشیر ماجد قریشی نے ایڈوائزرز ناظم سلیم اور ڈاکٹر ارسلان سبکتگین کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ وفاقی ٹیکس محتسب میں گذشتہ سال کی 5ہزار 704 شکایات پر عملدرآمد ہونا باقی ہے،ایک سال کے دوران فیصلوں پر عملدرآمد کی شرح 94 فیصد سے زائد رہی،سال 2022 میں 5 ہزار 752 شکایات ٹیکس محتسب میں رجسٹرڈ ہوئی تھیں۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال فیصلوں پر عملدرآمد کی شرح 73.29فیصد تھی،ایف ٹی او آفس میں ٹیکس سے متعلق معلومات کیلئے 60 ہزار کالز موصول ہوئیں،ایف ٹی او کے وٹس ایپ پر 80 ہزار سے کالز موصول ہوئیں۔ انہوں نے کہا کہ صدر مملکت نے ایف ٹی او کے 86 فیصد سے زائد فیصلوں کو برقرار رکھا،ایف بی آر کی جانب سے ایف ٹی او کی سفارشات پر مثبت ردعمل ہے،سالہا سال سے وئیر ہاؤسز میں کھڑی نان کسٹم گاڑیوں کی نیلامی کا حکم جاری کیا گیا،ایف ٹی او کی سفارشات پر تنخواہ دار اور پنشنرز کیلئے ٹیکس ادائیگی کو آسان کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ2023 میں ایف ٹی او آفس نے ایف ٹی او آفس کے کردار کے بارے میں عوامی بیداری پیدا کرنے کے لئے آؤٹ ریچ مہم کا آغاز کیا جو کہ ٹیکس دہندگان/عام لوگوں کو فوری اور مفت انصاف فراہم کرنے کیلئے شروع کی گئی۔ایف ٹی او کی ہدایات کے مطابق متعلقہ چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری، مختلف تجارتی اداروں، ٹیکس بارز، اور کالج/یونیورسٹیوں کے ساتھ 115 سیمینارز/سیشنز کئے گئے ۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکس دہندگان اور عام لوگوں کو ایف ٹی او آفس میں شکایات کے اندراج کی سہولت فراہم کرنے کے لئے شکایات کے آن لائن اندراج کے لئے ایک جدید ترین خودکار شکایتی نظام پر بھی شکایات درج کرائی گئیں۔اس کے علاوہ واٹس ایپ (0334۔0544460) اور ای میل (
[email protected]) کے ذریعے بھی فوری طور پر شکایات کی جا سکتی ہیں۔ا نہوں نے کہا کہ پاکستان ٹیلی کام اتھارٹی (پی ٹی اے ) کے ذریعے سیلولر موبائل آپریٹرز کو اپنے کلائنٹس تک درج ذیل پیغام پھیلانے کی ہدایات دی گئی تھیں۔ٹیکس ادائیگی قومی فریضہ، ٹیکس دہندہ کے حقوق کا تحفظ حکومتی ذمہ داری اور ٹیکس انتظامیہ کے خلاف شکایات کیلئے وفاقی ٹیکس محتسب سے رجوع کریں، پی ٹی اے کی ہدایات پر مختلف سیلولر فون کمپنیوں نے 117 ملین کلائنٹس/موبائل فون صارفین کو مذکورہ پیغام بھیجا ہے،اس حوالے سے پی ٹی اے کا اس قومی خدمت میں مثبت کردار قابل تحسین ہے،پی ٹی اے کی مذکورہ بالا کوششوں کے نتیجے میں ایف ٹی او آفس میں تقریباً 60,000 کالز موصول ہوئیں جن میں ایف ٹی او آفس کے کاموں اور مقاصد اور شکایات درج کرنے کے طریقوں سے متعلق مختلف سوالات پوچھے گئے۔ ایف ٹی او کے دفتر کے واٹس ایپ نمبر پر بھی 80,000 نمبر کی ایسی کالیں موصول ہوئیں۔انہوں نے کہا کہ صدر مملکت نے ان فیصلوں کے خلاف ایف بی آر/شکایت کنندگان کی طرف سے دائر کردہ 86.01 فیصد نمائندگیوں میں ایف ٹی او کے فیصلوں/سفارشات کو برقرار رکھا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایف ٹی او سیکرٹریٹ، اسلام آباد میں ایک ہیلپ لائن قائم کی گئی ہے تاکہ متاثرہ ٹیکس دہندگان کی سہولت اور عام لوگوں کی مدد کی جا سکے تاکہ ان کی شکایات درج کرنے کے طریقوں کے بارے میں رہنمائی کی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ایف بی آر (ریونیو ڈویژن )نے ایف ٹی او کی سفارشات پر مثبت جواب دیاہے اور اس کے مطابق اس نے فرضی قانونی چارہ جوئی سے گریز کرتے ہوئے فوت شدہ ٹیکس دہندگان کے این ٹی این/ایس ٹی آر این کی ڈی رجسٹریشن کے ایس او پیز /سرکلرز/احکامات جاری کر کے اپنے کچھ نظاموں کو بہتر کیا ہے۔مشتبہ /سمگل شدہ نان کسٹم ڈیوٹی پیڈ گاڑیوں کو روکنے /حراست میں لینے کے لئے عوام کے ساتھ نمٹنے کے دوران انسداد سمگلنگ عہدیداروں کے لئے ضابطہ اخلاق پر ایس او پیز، اسی طرح ایف ٹی او کی سفارشات پر ایف بی آر نے تنخواہ دار افراد اور پنشنرز کے لئے ریٹرن فائل کرنے اور ٹیکس کی ادائیگی کا آسان طریقہ کار جاری کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایف ٹی او آفس ٹیکس دہندگان/عوام کو ٹیکس حکام اور نظام کے خلاف ان کی جائز شکایات سے نجات دلانے کے لئے پرعزم ہے جو بد انتظامی کے ذریعے ان کے قانونی حقوق کو نقصان پہنچاتا ہے جو بالآخر مالی بدعنوانی کا باعث بنتا ہے۔