پاکستان اور چین کے تعلقات کا مستقبل نہایت روشن ہے، چین کے عالمگیر ترقی کے نظریئے کی دنیا معترف ہے، صدر شی نے ہمیشہ انسانیت کے لازوال اصولوں کو فروغ دیا، نگراں وفاقی وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی کا چائنہ ریڈیو انٹرنیشنل کو انٹرویو

اے پی پی  |  Jan 01, 2024

اسلام آباد۔1جنوری (اے پی پی):نگران وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات و پارلیمانی امور مرتضیٰ سولنگی نے کہا ہے کہ پاکستان اور چین کی دوستی صرف نعروں تک محدود نہیں، دونوں ممالک کے تعلقات کا مستقبل نہایت روشن ہے، صدر شی کے عالمگیر ترقی کے نظریہ کی دنیا معترف ہے، صدر شی نے ہمیشہ انسانیت کے لازوال اصولوں کو فروغ دیا۔

پیر کو نئے سال کے آغاز پر چائنہ ریڈیو انٹرنیشنل کو اپنے خصوصی انٹرویو میں عوامی جمہوریہ چین کے عوام کو نئے سال کی آمد پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان اور چین کے تعلقات ہمیشہ سدا بہار رہے ہیں، کوئی بھی حکومت یا موسم ہو، چین پاکستان کے تعلقات میں ہمیشہ بہار رہی ہے اور رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ عوامی جمہوریہ چین کے صدر شی جن پنگ کے نئے سال کے پیغام کا خیرمقدم کرتا ہوں کہ انہوں نے انسانیت کے لازوال اصولوں کو فروغ دیا۔ انہوں نے کہا کہ جب سے چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کا آغاز ہوا پاکستان اور چین کے تعلقات ایک نئے دور میں داخل ہوئے ہیں۔

دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعاون اور تجارت کو فروغ ملا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک نے پاکستان کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا جس پر عوامی جمہوریہ چین اور چین کی قیادت کے مشکور ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ صدر شی جن پنگ کی ترقی کا نظریہ کسی جزیرے کی ترقی نہیں بلکہ ایک عالمگیریت پر مبنی نظریہ ہے کہ کوئی ملک باقی دنیا سے الگ رہ کر ترقی نہیں کر سکتا، یہ نہیں ہو سکتا کہ کوئی ایک ملک امیر ہو جائے اور باقی دنیا ترقی پذیر رہے، ترقی ایک دوسرے کے ساتھ مل کر ہی ممکن ہے۔

انہوں نے کہا کہ ترقی کے ثمرات اور فوائد تبھی پہنچتے ہیں جب ترقی محدود نہ رہے۔ مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ چین کے بیلٹ اینڈ روڈ انی شی ایٹو نے ترقی کے ایک نئے نظریئے کو جنم دیا ہے جس کی دنیا اب قدر کر رہی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ صدر شی جن پنگ اور عوامی جمہوریہ چین کا نظریہ دنیا کے بہت سے ممالک نے قبول کیا ہے، افریقہ کے بہت سے ممالک کے ساتھ چین کا تعاون جاری ہے، ہمارے خطے جنوب مشرقی ایشیاءمیں بھی عالمگیریت پر مبنی ترقی کا یہ نظریہ فروغ پا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وسطی ایشیاءکے بہت سے ممالک پہلے ہی بیلٹ اینڈ روڈ انی شی ایٹو کے منصوبوں پر عمل کر رہے ہیں

جبکہ یورپ کے اندر بھی اس کی قبولیت ہو رہی ہے۔ وقت گذرنے کے ساتھ ساتھ صدر شی جن پنگ کا عالمگیریت پر مبنی نظریہ مزید فروغ پائے گا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سی پیک کا جب آغاز ہوا تو زیادہ توجہ توانائی اور انفراسٹرکچر کے منصوبوں پر تھی، اس وقت سی پیک کے تحت بہت سے نئے شعبوں میں کام ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی، مائننگ، اسپیشل اکنامک زونز، زراعت، ایگرو بیسڈ انڈسٹری اور ٹورازم کے شعبوں میں تعاون فروغ پا رہا ہے، تعاون کی نئی شاہراہیں کھلتی جا رہی ہیں۔

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان عوامی سطح پر رابطوں میں اضافہ ہو رہا ہے، ہزاروں پاکستانی طلباءو طالبات چین کی مختلف یونیورسٹیوں میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ یہ لوگ اپنے تجربات ساتھ لائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ریڈیو پاکستان اور چائنہ ریڈیو انٹرنیشنل کے درمیان تعاون کے نتیجے میں ہمارے پروفیشنلز چین گئے تو وہ خوشگوار تجربات اپنے ساتھ لائے۔ انہوں نے کہا کہ پاک چین دوستی صرف نعروں تک محدود نہیں، اس کی مادی بنیادیں تعمیر ہوئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کا مستقبل بہت روشن ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سی پیک کے تحت ہونے والی ترقی نے لوگوں کی زندگیوں میں مثبت تبدیلی لائی ہے، میڈیا اس ضمن میں لوگوں کی زندگیوں پر سی پیک کے مثبت اثرات کو سامنے لانے میں اپنا کردار ادا کرے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More