جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کی رولز 2010 کے جائزہ کے لیے تشکیل دی گئی رولز میکنگ کمیٹی کا اجلاس

اے پی پی  |  Dec 29, 2023

اسلام آباد۔29دسمبر (اے پی پی):جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کی رولز 2010 کا جائزہ لینے کے لیے تشکیل دی گئی رولز میکنگ کمیٹی کا دوسرا اجلاس جمعہ کو جسٹس سیّد منصور علی شاہ اور سپریم کورٹ آف پاکستان کے سابق جج جسٹس منظور احمد ملک کی مشترکہ صدارت میں ہوا جس میں ملک کی آئینی عدالتوں کے ججوں کی تقرریوں میں کمیشن کے لیے رولز آف پروسیجر کے مسودے کو حتمی شکل دی گئی۔

سیکرٹری جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق مسودہ قواعد میں 2010 کے قواعد میں ترمیم کے لیے کمیشن کے اجلاس بلانے اور اس میں فیصلے کرنے کے طریقہ کار، سپریم کورٹ میں نامزدگی کے آغاز، ہائیکورٹس میں نامزدگی کے آغاز، ترقی کے لیے ضلعی عدلیہ اور بار کی مناسب نمائندگی، سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ میں ججوں کی تقرری کے لیے انتخاب کے معیار، ہائیکورٹس میں ایڈیشنل ججوں کی توثیق اور کمیشن کے سیکرٹریٹ کے قیام، سیکرٹری اور اس کے دیگر عملے کی تقرری پر غور کیا گیا

۔اس ضمن میں کمیٹی کو جسٹس عائشہ اے ملک، جسٹس مسرت ہلالی، جسٹس کوثر سلطانہ حسین، جسٹس ثمن رفعت امتیاز،ماہ رخ عزیز، حیات علی شاہ، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج (ر) خیبر پختونخوا امداد حسین کھوسو، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج (ر) سندھ راشد محمود، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج (ر) بلوچستان حنا جیلانی، ایڈوکیٹ سپریم کورٹ ریما عمر، انٹرنیشنل کمیشن آف جیورسٹس رفیع اللہ کاکڑ اور پبلک سیکٹر گورننس ایکسپرٹ کی جانب سے بھیجی گئی قیمتی اور بصیرت افروز تجاویز اور سفارشات موصول ہوئیں۔

کمیٹی نے اراکین کی جانب سے موصول ہونے والی تجاویز اور سفارشات کو بھی شامل کیا اور لاہور ہائیکورٹ کی جج جسٹس عالیہ نیلم سے رائے طلب کرنے پر بھی غور کیا جن کا نام نادانستہ طور پر شریک اراکین میں شامل نہیں تھا۔ کمیٹی نے مجوزہ قواعد کے دوسرے نظر ثانی شدہ مسودے پر غور و خوض کیا اور تفصیلی تبادلہ خیال کے بعد چند ترامیم کے ساتھ اس کی منظوری دی۔ منظور شدہ مسودہ قواعد کو حتمی شکل دینے کے لیے جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کے اگلے اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More