ایف آئی اے پشاور زون نے رواں سال کے دوران مختلف جرائم میں ملوث 594 ملزمان کو گرفتار کیا

اے پی پی  |  Dec 29, 2023

پشاور۔ 29 دسمبر (اے پی پی):ایف آئی اے پشاور زون نے رواں سال کے دوران مختلف جرائم میں ملوث 594 ملزمان کو گرفتار کیا،ویزا فراڈ اور انسانی سمگلنگ میں ملوث 57ملزمان، بجلی اور گیس چوری میں ملوث 12 ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔جعلی پاسپور ٹ اور دیگر دستاویزات کی تیاری میں ملوث 152 ملزمان کو گرفتار کیا گیا،گرفتار ملزمان میں 23اشتہاری بھی شامل۔

ڈائریکٹر ایف آئی اے نثار احمد تنولی کے مطابق رواں سال کے دوران انسانی سمگلروں کے خلاف 67 مقدمات درج کئے گئے۔104 مقدمات کی تفتیش مکمل کر کے چالان جمع کروائے گئے جبکہ 98مقدمات میں عدالتوں سے سزائیں سنائیں گئی، اسی طرح یونان کشتی حادثے جیسے ہولناک واقعات کی روک تھام کے لئے ائرپورٹس پر سخت اسکرینگ کا آغاز کیا گیامسافروں کی پروفائلنگ کے حوالے سے امیگریشن حکام کو خصوصی ہدایات دی گئی ہیں دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر مسافروں کے سامان کی چیکنگ کو بھی یقینی بنایا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ رواں سال کے دوران کرنسی کی غیر قانونی ایکسچینج اور حوالہ ہنڈی میں ملوث عناصر کے خلاف خصوصی کریک ڈاون کا آغاز کیا گیا ،سال کے دوران پشاور زون نے کرنسی کی غیر قانونی ایکسچینج میں ملوث عناصر کے خلاف282 چھاپہ مار کاروائیاں کیں جن کے نتیجے میں 282 مقدمات درج کر کے 330ملزمان کو گرفتار کیا۔ ملزمان بغیر لائسنس کرنسی کی ایکسچینج میں ملوث تھے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ جعلی اور غیر رجسٹرڈ ادویات کی فروخت میں ملوث عناصر کے خلاف خصوصی کریک ڈاون کا آغاز کیا گیاجعلی ادویات کی فروخت میں ملوث 40ملزمان کو گرفتار کر کے40 مقدمات درج کئے گئے۔ملزمان سے بھاری مقدار میں جعلی اور غیر رجسٹرڈ ادویات بر آمد کی گئی۔بجلی اور گیس چوری میں ملوث عناصر کے خلاف09 چھاپہ مار کاروائیاں کی گئی۔

چھاپہ مار کاروائیوں میں بجلی چوری میں ملوث 12ملزمان کو گرفتار کیا گیارواں سال کے دوران متعلقہ ائرپورٹس پر ایف آئی اے نے کارروائی کرتے ہوئے جعلی دستاویزات پر212مسافروں کو آف لوڈ کر کے انسانی سمگلروں کے خلاف مقدمات درج کئے ۔دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مطلوب 53 ملزمان کو متعلقہ اداروں کے حوالے کیا گیا۔ایک سوال کے جواب میں ڈائریکٹر نے بتایا کہ 3 لاکھ سے زائد افغان مہاجرین افغانستان واپس چلے گئے ہیں ۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More