کوئٹہ۔ 28 دسمبر (اے پی پی):نگراں وزیر ا علیٰ بلوچستان میر علی مردان خان ڈومکی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں امن و امان کی مجموعی صورتحال ماضی کی نسبت بہتر ہے۔ صوبے میں بحالی امن اور عوام کے جانی و مالی تحفظ کے لئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جاررہے ہیں ۔نگراں صوبائی حکومت صاف شفاف اور غیر جانبدارانہ انتخابات کے انعقاد کے لئے پرعزم ہے مسنگ پرسنز کا مسئلہ دیرینہ معاملہ ہے جس پر کمیٹیاں اور کمیشن قائم ہیں جن کی فیکٹ فائینڈنگ رپورٹس آنے سے پہلے کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا مسنگ پرسن کی تعداد سے متعلق غیر سرکاری سطح پر پیش کردہ اعداد و شمار بے بنیاد مفروضوں پر مبنی ہیں جن کا کوئی مصدقہ ثبوت نہیں ۔مسنگ پرسن سے متعلق قائم کردہ کمیشن تحقیقات کررہا ہے اس دوران کافی لوگ واپس بھی آچکے ہیں کمیشن کی حتمی رپورٹ آنے کے بعد ہی درست اعداد و شمار سامنے آسکیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو یہاں سندھ کے علاقے سکرنڈ کے قریب گوٹھ شاہمیر راہو میں قبائلی رہنماءمیر نزیر احمد راہو کی جانب سے دئیے گئے ظہرانے کے موقع پر منعقدہ پروقار استقبالیہ تقریب کے دوران مقامی میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، نگراں وزیر اعلٰی بلوچستان نے کہا کہ تربت میں پیش آنے والے واقعہ کی تحقیقات کے لئے صوبائی حکومت نے فیکٹ فائینڈنگ کمیٹی تشکیل دے دی ہے زیر الزام اہلکاروں کو برطرف کرکے ان پر ایف آئی آر درج کر دی گئی ہے اور معاملے کی شفاف تحقیقات کی جارہی ہیںاسلام آباد میں دھرنے کے مظاہرین سے پولیس کے ناروا سلوک سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں نگراں وزیر اعلٰی بلوچستان میر علی مردان خان ڈومکی نے کہا کہ اس واقعہ کی تحقیقات کے لئے مرکزی حکومت نے نگراں وفاقی کابینہ کے تین اراکین پر مشتمل خصوصی کمیٹی قائم کردی ہے کچھ غلطی مظاہرین کی بھی ہے جنہوں نے ریڈ زون کی جانب پیش قدمی کی کوشش کی جس پر بحالی امن کے لئے معمور اسلام آباد پولیس کو کارروائی کرنا پڑی تاہم حکومت معاملے کو افہام و تفہیم سے حل کرنے کی خواہاں ہے نگراں وفاقی وزراءپر مشتمل کمیٹی نے مظاہرین سے متعدد ملاقاتیں کی ہیں اور فریقین اس بات پر متفق ہوئے ہیں کہ دو سو کے لگ بھگ گرفتار افراد کو رہا کیا جائے گا جن میں 163 کچھ روز قبل رہا کردئیے گئے تھے جبکہ 34 افراد کو ضروری قانونی کارروائی کے بعد بہت جلد رہا کردیا جائے گاوفاقی کمیٹی ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ سے مسلسل رابطے میں ہے جنہوں نے کمیٹی کو بتایا تھا کہ وہ اپنے مطالبات سے متعلق تحریری طور پر آگاہ کریں گی لیکن ابتک ان کی جانب سے کمیٹی کو کچھ نہیں دیا گیا ان کی طرف سے تحریری مطالبات آنے پر ہی فیصلہ کیا جائے گا کہ حکومت کیا اقدامات اٹھائے گی نگراں وزیر اعلٰی بلوچستان میر علی مردان خان ڈومکی نے کہا کہ قومی یکجہتی کے فروغ کیلئے نفرتوں کا خاتمہ کرتے ہوئے آگے بڑھنا ہوگا ایک خوشحال اور ترقی یافتہ پاکستان کے لئے اتحاد و یگانگت کا قیام وقت کی عین ضرورت ہے۔ تقریب میں سید غلام مصطفٰی شاہ، سردار مشتاق احمد راہو, سردار عبدالستار،میر عرفان خان جمالی، سید محمود شاہ، جاوید احمد راہو، عمران راہو، قاضی جاوید، غلام قادر چانڈیو، عبدالغنی میمن سمیت علاقائی عمائدین و معتبرین نے شرکت کی۔