اسلام آباد۔28دسمبر (اے پی پی):علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں ‘فکر اقبال اکیسویں صدی کے تناظر میں اور عالم اسلام کے دو عظیم شاعر اقبال اور عاکف’ کے موضوع پر 2روزہ عالمی کانفرنس کے مقررین نے ‘اقبال اور عاکف ‘کے منور گوشوں کو فروغ دینے کے لیے قومی یکجہتی اور امت مسلمہ کو درپیش چیلنجز سے نبردآزما ہونے تک جدوجہد جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے امت مسلمہ کے دونوں عظیم شعراء کے افکار کی ترویج کے لیے مشترکہ کوششوں اور اقدامات پر اتفاق کیا ہے۔مقررین کا اس بات پر بھی اتفاق ہوا کہ علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں قائم یونس ایمرے انسٹیٹیوٹ کے ذریعے ‘اقبال اور عاکف’کے افکار نئی نسل تک پہنچانے کے لیے سیمینارز، کانفرنسز و دیگر علمی سرگرمیوں کا انعقاد کیا جائے گا۔اختتامی تقریب کی صدارت فیکلٹی آف سوشل سائنسزاینڈ ہیومینیٹیزکے ڈین پروفیسر ڈاکٹر عبدالعزیز ساحر نے کی جبکہ اردو زبان کی مایہ ناز استاد ڈاکٹر تنظیم الفردوس مہمان خصوصی تھیں۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے تنظیم الفردوس، ڈاکٹر فاطمہ حسن و دیگر مقررین نے کہا کہ کامیاب کانفرنس کے انعقاد پر علامہ محمد اقبال اور محمد عاکف کی روحیں بھی خوش ہوں گی۔انہوں نے کہا کہ اس کامیابی کے پیچھے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ناصر محمود، شعبہ اقبالیات، یونس ایمرے انسٹیٹیوٹ اور پروفیسر ڈاکٹر عبدالعزیز ساحر کا ہاتھ ہے، ان شخصیات کی سرپرستی، راہنمائی اور سپورٹ کے بغیر اس کانفرنس کا انعقاد ممکن نہیں تھا، کامیابی پر وائس چانسلر اور پوری ٹیم مبارکباد کی مستحق ہے۔ڈاکٹر عبدالعزیز ساحر نے علامہ اقبال کے 3 اشعار پڑھ کر سنائے کہ ان تینوں اشعار میں ہم سب کے لیے علامہ اقبال کا پیغام ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانفرنس کی کامیابی کا سہرا یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ناصر محمود، ڈاکٹر ارشد محمود ناشاد اور بطور خاص کانفرنس سیکرٹری شیراز علی زیدی کو جاتا ہے جنہوں نے دن رات ایک کرکے کام کیا اور ان کی انتھک کوششوں کی وجہ سے یونیورسٹی نے اقبال پر ایک کامیاب کانفرنس منعقد کی۔یونس ایمرے انسٹیٹیوٹ کے ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر خلیل طوقار نے کہا کہ اقبال اور عاکف دونوں نے امت مسلمہ کی راہنمائی کی ہے، ہم نے اس کانفرنس کے ذریعے دونوں عظیم شعراء کا پیغام لوگوں تک پہنچا دیا ہے۔