اسلام آباد۔28دسمبر (اے پی پی):نگران وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت مدد علی سندھی نے پنجاب میں قائداعظم یونیورسٹی کے سب کیمپس کی تعمیر میں غیر معمولی تاخیر کا سخت نوٹس لیتے ہوئے 4 جنوری تک انکوائری رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کر دی۔ جمعرات کو وفاقی وزیر نے ایڈوائزر پلاننگ ایچ ای سی اور ڈائریکٹر قائداعظم یونیورسٹی پی اینڈ ڈی سے ملاقات کی۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی تاخیر ہمارے نوجوانوں کے تعلیمی سفر میں بڑی رکاوٹ ہے۔انہوں نے ایچ ای سی اور قائداعظم یونیورسٹی کو حکم دیا کہ وہ اس سے متعلق تمام زیر التواء مسائل کو فوری طور پر حل کریں اور کیمپس کی جلد تعمیر کو یقینی بنانے کے لیے پنجاب حکومت کے ساتھ مزید تعاون کریں۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ متعلقہ محکموں کو ناکارہ اور غیر موثر انتظام کے لیے جوابدہ بنایا جائے۔ مدد علی سندھی نے قائداعظم یونیورسٹی اسلام آباد کا سرپرائز دورہ کیا۔ انہوں نے ہاسٹلز کا دورہ کیا اور کہا کہ ہاسٹلز کی موجودہ حالت قابل رحم ہے۔انہوں نے سہولیات کی ناقص دیکھ بھال پر روشنی ڈالی۔ طلباء نے ان سے ملاقات کی اور ناکافی تعلیمی سہولیات جیسے کہ انٹرنیٹ کی دستیابی کے بارے میں اپنی درخواست پر روشنی ڈالی۔ نگران وفاقی وزیر نے صورتحال کا نوٹس لیتے ہوئے فوری طور پر ہاسٹلز کی بحالی کا حکم دیا۔ انہوں نے کہا کہ طلباء اس وقت تک تعلیم حاصل نہیں کر سکتے جب تک انہیں بنیادی سہولیات میسر نہ ہوں۔انہوں نے کہا کہ اگر طلباء کو اس طرح کے مسائل سے نمٹنا پڑے تو ان کے لیے اپنی پڑھائی پر توجہ دینا ناقابل تصور ہے۔ انہوں نے طلباء کو یقین دلایا کہ وہ ہاسٹلز کے حالات کو فوری طور پر بہتر کرنے کا حکم دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے مسائل کو جنگی بنیادوں پر حل کرنے کی ضرورت ہے اور متعلقہ حکام کو ان مسائل کو فوری حل کرنے کا حکم دیا۔