انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے کےلئے خصوصی اقتصادی زون کے قیام سے برآمدات میں نمایاں اضافہ ممکن ہے، گوہر اعجاز

اے پی پی  |  Dec 27, 2023

اسلام آباد۔27دسمبر (اے پی پی):نگران وزیر تجارت گوہر اعجاز نے کہا ہے کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے کےلئے خصوصی اقتصادی زون کے قیام سے برآمدات میں نمایاں اضافہ ممکن ہوگا، وزارت تجارت پاکستانی افرادی قوت کی مہارت میں اضافہ کےلئے اقدامات کررہی ہے۔

انہوں نے ان خیالات کا اظہار بدھ کو کراچی میں خصوصی اقتصادی زونز کی صورتحال کا جائزہ لینے کےلئے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ وزارت تجارت کے سیکرٹری صالح احمد فاروقی ، سیکرٹری صنعت وپیداوار راشد لنگڑیال ، سرمایہ کاری بورڈ کے سیکرٹری سہیل احمد راجپوت اور دیگر سینئر حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں پورٹ قاسم سپیشل اکنامک زون کی آپریشنل صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور بتایا گیا کہ یہ زون سرمایہ کاروں کےلئے تیار ہے۔ اجلاس کو بتایاگیا کہ زون میں بنیادی خدمات کی فراہمی عمل میں لائی گئی ہے اور کاروبار کے فروغ کےلئے ہر سہولت کا اہتمام کیا گیا ہے۔

ڈاکٹر گوہر اعجاز نے کہا کہ ملکی معیشت اور برآمدات میں اضافہ کےلئے پیداوار اور برآمدات میں تنوع اور نمو ضروری ہے۔ انفارمیشن ٹیکنالوجی کےلئے خصوصی زون کا قیام اہمیت کا حامل ہے اس سے پاکستان میں جدت اور تکنیکی ترقی کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔ اجلاس میں لیبر فورس کی مہارت کو بڑھانے کےلئے اقدامات کا بھی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس کو بتایاگیا کہ وزارت تجارت افرادی قوت بالخصوص آئی ٹی کے شعبے میں مہارت اور استعداد کار میں بہتری کےلئے پروگرام شروع کر رہی ہے۔ اس سٹرٹیجک نقطہ نظر سے آئی ٹی کی برآمدات کو فروغ دینے اور آئی ٹی کی عالمی صنعت میں پاکستان کو ایک مسابقتی ملک کے طور پر کھڑا کرنے کے مقصد حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔

ڈاکٹر گوہر اعجاز نے جامع ترقی اور نمو کو یقینی بنانے کےلئے سرکاری شعبے کی حوصلہ افزائی کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ پائیدار اقتصادی ترقی کےلئے حکومت اور نجی شعبے کو مشترکہ کوششیں کرنا ہوں گی کیونکہ حکومت اور نجی شعبہ مل کر ترقی کی رفتار کو بڑھا سکتے ہیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More