مقبوضہ بیت المقدس ۔27دسمبر (اے پی پی):اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے غزہ سے فلسطینیوں کی رضا کارانہ ہجرت کے منصوبے پر کام کرنے کا اعتراف کرلیا۔اسرائیلی اخبار ’یروشلم پوسٹ‘ کی رپورٹ کے مطابق حکمران لیکوڈ پارٹی کے ارکان کنیسٹ کے ایک بند پارلیمانی اجلاس کے دوران وزیر اعظم نیتن یاہو نے کہا کہ وہ غزہ سے فلسطینیوں کی رضاکارانہ ہجرت کے منصوبے کی تیاری پرکام کر ر ہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کی راہ میں رکاوٹ وہ ممالک ہیں جو فلسطینیوں کو پناہ دے سکتے ہیں ،تاہم اسرائیل اس مسئلے کے مستقل حل کے لیے کام کررہا ہے۔نیتن یاہو کی قیادت میں لیکوڈ پارٹی کے ایک رکن کنیسٹ ڈینی ڈینن نے کہا کہ دنیا پہلے ہی اس معاملے پر بات کر رہی ہے۔ کینیڈا کے امیگریشن وزیر مارک ملر نے ان معاملات کے بارے میں عوامی سطح پر بات کی جب کہ امریکی صدارتی امیدوار اور سابق سفارت کار نکی ہیلی نے بھی اس امکان کو رد نہیں کیا ۔انہوں نے کہا کہ ہمیں اسرائیل میں ایک ٹیم بنانا ہوگی جو اس معاملے کو دیکھے، ہم دیکھنا چاہتے ہیں کہ غزہ سے اپنی مرضی سے فلسطینی علاقہ چھوڑ کر دوسرے ممالک میں جانے کے تیار ہیں تو ہم ان کی کیسے مدد کرسکتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ جنگ کے خاتمے کے بعد اس کی سٹریٹجک اہمیت کی وجہ سے اس معاملے کو منظم کیا جانا چاہیے۔