میچ کے دوران گوتم گمبھیر اور سری سانتھ کے درمیان جھگڑا: ’وہ ہمیشہ ساتھی کھلاڑیوں کے ساتھ بلاوجہ لڑتے ہیں‘

بی بی سی اردو  |  Dec 08, 2023

Getty Images

لیجنڈز لیگ 2023 میں ایک میچ کے دوران سابق بلے باز گوتم گمبھیر اور سابق فاسٹ بولر سری سانتھ کے درمیان گرما گرم بحث سوشل میڈیا پر توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہے۔

بدھ کو انڈین کیپٹلز اور گجرات جائنٹس کے درمیان ایلیمینیٹر میچ کے دوران ہونے والی گرما گرمی کو ٹھنڈا کرنے کے لیے امپائر کو مداخلت کرنا پڑی۔

اگلے دن اپنے انسٹاگرام چینل پر لائیو آتے ہوئے سری سانتھ نے کہا کہ گوتم گمبھیر انھیں لائیو ٹیلی ویژن چینل پر بار بار ’فکسر‘ کہہ رہے تھے۔

انھوں نے کہا کہ ’میں نے ایک بھی غلط لفظ استعمال نہیں کیا۔ آپ لوگ سچ کا ساتھ دیں۔ وہ نہ صرف میرے ساتھ بلکہ بہت سے لوگوں کے ساتھ ایسا کرتا رہا ہے۔ میں نہیں جانتا کہ انھوں نے یہ کیوں شروع کیا۔‘

سری سانتھ نے مزید کہا کہ ’ان کی ٹیم کے لوگ کہہ رہے ہیں کہ وہ سکسر، سکسر کہہ رہا تھا، جبکہ اس نے کہا ہے کہ تم فکسر ہو، فکسر ہو۔ یہ بات کرنے کا کوئی طریقہ نہیں ہے۔ میں اسے اسی وقت چھوڑنے کا سوچ رہا ہوں، لیکن اس کے لوگ اسے بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ میں آپ سے درخواست کرتا ہوں کہ ان کی جانب سے پھیلائے گئے جھوٹ کا شکار نہ ہوں۔‘

انھوں نے کہا کہ گوتم گمبھیر کے پاس پیبلک ریلیشنز کی ایک بڑی ٹیم اور بہت زیادہ پیسہ ہے اور وہ اس کے ذریعے سوشل میڈیا پر یہ غلط پیغام پھیلا رہے ہیں جبکہ وہ (سری سانتھ) ایک عام سے آدمی ہیں اور ان کے پاس اتنا پیسا نہیں ہے۔

Getty Images

ایک اور ویڈیو میں سری سانتھ نے کہا کہ ’گوتم ہمیشہ اپنے ساتھی کھلاڑیوں کے ساتھ بھی بلاوجہ لڑتے رہے ہیں اور وہ اپنے سینیئر کھلاڑیوں کی عزت بھی نہیں کرتے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ آج بھی ایسا ہی ہوا ہے اور بنا کسی وجہ سے گوتم نے ایسی باتیں کہیں جو انھیں نہیں کہنی چاہیے تھیں۔ ’میں یہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ اس میں میری کوئی غلطی نہیں ہے۔ انھوں نے کرکٹ فیلڈ میں جو الفاظ استعمال کیے وہ قابل قبول نہیں ہیں۔‘

اس کے بعد گوتم گمبھیر نے انسٹاگرام پر اپنی ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے طنزاً لکھا کہ جب پوری دنیا توجہ حاصل کرنے کے پیچھے بھاگ رہی ہے تو ایسی صورتحال میں مسکرانا ہی بہتر ہے۔

ان کی پوسٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے سابق انڈین کرکٹر عرفان پٹھان نے کہا کہ مسکراہٹ بہترین جواب ہے۔

اس پوسٹ پر سری سانتھ نے بھی جواب دیا ہے۔ انھوں نے لکھا کہ آپ نے کھلاڑی اور بھائی ہونے کی تمام حدیں پار کر دیں اور اس سے بڑھ کر آپ لوگوں کی نمائندگی کرتے ہیں پھر بھی آپ ہر کرکٹر سے جھگڑتے رہتے ہیں۔

سری سانتھ نے لکھا کہ ’آپ کو کیا مسئلہ ہے؟ میں صرف مسکرایا اور آپ نے مجھے پر فکسر کا لیبل لگا دیا۔ کیا آپ سپریم کورٹ سے بھی بالاتر ہیں؟ آپ کو اس طرح بولنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ امپائرز سے بھی بدسلوکی کرنے کے بعد آپ مسکراتے رہے۔‘

انھوں نے لکھا کہ ’آپ ایک مغرور انسان ہیں اور آپ اپنے مداحوں کی عزت بھی نہیں کرتے جو آپ سے محبت کرتے ہیں۔ کل تک میں آپ کی اور آپ کی فیملی کی بہت عزت کرتا تھا۔ تاہم، آپ نے صرف ایک بار نہیں بلکہ سات سے آٹھ بار تضحیک آمیز لفظ فکسر کا استعمال کیا اور آپ نے امپائرز اور مجھے مشتعل کرنے کے لیے قابل اعتراض الفاظ استعمال کیے۔‘

سری سانتھ نے لکھا کہ ’اگر کوئی شخص وہی تجربہ کرتا ہے جو میں نے کل کیا، تو وہ آپ کو کبھی معاف نہیں کرے گا۔ آپ خود جانتے ہیں کہ آپ نے جو کہا ہے وہ غلط ہے۔ مجھے پورا یقین ہے کہ خدا بھی آپ کو اس کے لیے کبھی معاف نہیں کرے گا۔‘

سوشل میڈیا پر لوگ کیا کہہ رہے ہیں؟

وشواجیت نامی صارف نے سوشل میڈیا پلیٹ فارٹ ایکس پر لکھا کہ ’گوتم گمبھیر کبھی لڑائی شروع نہیں کرتے لیکن اگر آپ لڑائی شروع کرتے ہیں تو گمبھیر اسے اپنے انداز میں ختم کرتے ہیں۔‘

https://twitter.com/Vishvaspeaks/status/1732652954401051020

سورو نامی صارف نے لکھا کہ ’سری سانتھ ٹھیک کہتے ہیں۔ گمبھیر صاحب کو ہر کھلاڑی کا احترام کرنا چاہیے۔‘

https://twitter.com/SurendraSethiya/status/1732791521684922623

وپن تیواری نامی صارف نے تبصرہ کیا کہ ’گوتم گمبھیر نے اپنے شاٹس کھیلے اور جواب میں سری سانتھ نے گالی گلوچ کی۔ سری سانتھ کو کرکٹ پر توجہ دینی چاہیے لڑائی پر نہیں۔ اصول یہ ہے کہ جب کوئی لڑنے آئے تو مقابلہ کرو۔ سری سانتھ کرکٹ سے زیادہ لائم لائٹ میں رہنا چاہتے ہیں۔‘

https://twitter.com/Vipintiwari952_/status/1732733236089094643

وینا جین نامی صارف نے لکھا کہ گوتم گمبھیر کو اپنے رویے پر شرم آنی چاہیے۔

موفا نامی صارف نے لکھا کہ میچ میں گوتم گمبھیر سری سانتھ کی گیندوں کو باؤنڈری سے باہر دھکیل رہے تھے اور سری سانتھ انہیں اکسا رہے تھے۔ بعد میں انھوں نے گمبھیر کے رویے پر سوالات اٹھائے۔ سری سانتھ لائم لائٹ میں آنے کے لیے ایسا کر رہے ہیں۔

https://twitter.com/MufaKohlii/status/1732736570216825335

سری سانتھ سے جڑے پرانے تنازعات

16 مئی 2013 کو راجستھان رائلز کے تین کھلاڑیوں کو آئی پی ایل میں سپاٹ فکسنگ کے الزام میں دہلی میں گرفتار کیا گیا تھا۔

ان میں انکت چوان، اجیت چنڈیلا کے ساتھ سری سانتھ کا نام بھی شامل تھا۔ اس کے فوراً بعد بی سی سی آئی نے تینوں کھلاڑیوں کو فوری طور پر معطل کر دیا تھا۔ جس کے بعد سری سانتھ کی کرکٹ تقریباً ختم ہو گئی تھی کیونکہ بی سی سی آئی نے ان پر تاحیات پابندی لگا دی تھی۔

کیرالہ ہائی کورٹ نے سری سانتھ پر لگائی گئی تاحیات پابندی کو برقرار رکھا تھا۔

سری سانتھ نے اس فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا اور سال 2019 میں سپریم کورٹ نے ان پر لگائی گئی پابندی کو ہٹا دیا۔

Getty Images

سری سانتھ اپنی بولنگ کی وجہ سے خبروں میں رہنے سے زیادہ دوسری وجوہات کی وجہ سے خبروں میں رہے۔ تنازعات کے ساتھ ان کی طویل رفاقت ہے۔ سال 2008 میں سری سانتھ اور ہربھجن سنگھ کے درمیان ’تھپڑ مارنے کا واقعہ‘ ہوا تھا۔ اس وقت سری سانتھ آئی پی ایل میں کنگز الیون اور ہربھجن ممبئی انڈینز کے لیے کھیلا کرتے تھے۔

میچ کے دوران ہربھجن سنگھ کے مبینہ تھپڑ کے بعد سری سانتھ کو کیمرے پر پھوٹ پھوٹ کر روتے ہوئے دیکھا گیا اور بعد ازاں ایک ٹویٹ میں انھوں نے کہا کہ یہ سب منصوبہ بند تھا اور انھیں بالکل بھی تھپڑ نہیں مارا گیا۔

ایک بار سری سانتھ کی بنگلورو کے ایک ہوٹل کے عملے سے جھڑپ ہوئی تھی جس پر بورڈ نے ان سے وضاحت طلب کی تھی۔

سال 2007 میں انگلینڈ کے خلاف میچ میں وہ جان بوجھ کر انگلینڈ کے کپتان مائیکل وان سے ٹکرا گئے تھے جس پر انھیں میچ فیس کا نصف جرمانہ ادا کرنا پڑا تھا۔

آئی سی سی کے مطابق سری سانتھ جنوبی افریقہ کے خلاف میچ میں آؤٹ ہونے کے بعد ہاشم آملہ کی طرف بھاگے تھے اور امپائرز نے اس کی شکایت کی جس کے بعد سری سانتھ کی میچ فیس میں 20 فیصد کمی کر دی گئی۔

سری سانتھ پر آئی سی سی کی ’لوگو‘ پالیسی کی خلاف ورزی کا الزام تھا۔ آئی سی سی کی پالیسی یہ تھی کہ پلین شرٹ کے نیچے ایک سادہ سفید ٹی شرٹ پہنی جا سکتی تھی اور سری سانتھ نے کالی ٹی شرٹ پہنی تھی جس کے نیچے ’لوگو‘ تھا۔

گوتم گمبھیر بھی پچھلے چند مہینوں سے میدان کے اندر اور باہر خبروں میں ہیں۔ ان تنازعات میں کوہلی کے ساتھ جھگڑا اور میدان چھوڑتے وقت مداحوں کے بارے میں مبینہ قابل اعتراض ریمارکس بھی شامل ہیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More