اتراکھنڈ کی سرنگ میں دس روز سے پھنسے مزدوروں کی پہلی ویڈیو، ’سب محفوظ ہیں‘

اردو نیوز  |  Nov 21, 2023

انڈیا کی شمالی ریاست اتراکھنڈ کے اترکاشی ٹنل میں پھنسے41 مزدوروں کو دس روز سے نکالنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں تاہم پہلی مرتبہ انہیں کیمرے پر زندہ دیکھا گیا ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق مزدوروں کو نکالنے کے لیے تقریباً آدھا کلومیٹر طویل ایک نیا راستہ بنانے کی تجویز پر کام کیا جا رہا ہے۔

منگل کو دکھائی گئی ویڈیو میں مزدوروں کو تھکن اور پریشانی کی حالت میں دیکھا جا سکتا ہے۔ ایک باریک پائپ سے مزدوروں تک کیمرا پہنچایا گیا جس کے ذریعے انہیں کھانا اور پانی بھی فراہم کیا جاتا رہا ہے اور ہوا کا گزر بھی یہیں سے ہوتا ہے۔

مزدوروں کو نکالنے کے لیے کئی ٹن ملبہ ہٹانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں جو 12 نومبر کو زیر تعمیر سرنگ گرنے سے اندر پھنس گئے تھے۔

کیمرا بھجوانے سے پہلے ریسکیو ٹیمیں ریڈیو کے ذریعے پھنسے ہوئے مزدوروں کے ساتھ رابطے میں رہی ہیں۔

اتراکھنڈ کے وزیراعلٰی پشکار سنگھ دھامی نے بیان میں کہا ہے کہ ’تمام مزدور محفوظ ہیں۔ ہم اپنی پوری طاقت کے ساتھ انہیں جلد نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘

شکار سنگھ دھامی نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی نے انہیں یقین دہانی کرائی ہے کہ مزدوروں کو نکالنا ان کی اولین ترجیح ہے۔

انجینیئرز کی کوشش ہے کہ زمین میں کھدائی کر کے57 میٹر طویل پائپ گزارا جائے جس سے مزدوروں کو باہر نکالا جا سکے لیکن ڈرلنگ کے دوران ایک بڑا پتھر  بیچ میں آنے سے اس مہم میں مزید پیش رفت نہیں ہو سکی۔

سرنگ میں پھنسے مزدوروں کو 10 دن سے نکالنے کی کوشش کی جا ری ہے۔ فوٹو: اے ایف پیجمعے کو ڈرلنگ روک دی گئی تھی جس کے بعد دو نئے طریقوں پر کام ہو رہا ہے تاکہ مزدوروں تک پہنچنے کے لیے ایک نیا راستہ بنایا جائے۔

جس پائپ کے ذریعے مزدوروں تک اشیا پہنچائی جا رہی تھیں اسے پیر کو وسیع کرنے میں کامیابی حاصل ہوئی ہے جس کے بعد پہلی مرتبہ گرم کھانا پہنچایا گیا ہے۔

اس پائپ کے ذریعے ڈرون بھی بھجوانے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے تاکہ جس مقام پر مزدور پھنسے ہوئے ہیں اس جگہ کا جائزہ لیا جا سکے۔

ماہرین نے اتراکھنڈ میں بڑے پیمانے پر تعمیراتی کام کرنے کے خلاف خبردار کیا تھا جہاں لینڈ سلائڈنگ ایک معمول کی بات ہے۔

منظور شدہ 4.5 کلومیٹر طویل ٹنل کی تعمیر کا منصوبہ نریندر مودی کے انفراسٹراکچر منصوبوں میں شامل ہے جس کا مقصد علاقے میں موجود ہندو مذہبی مقامات اور حریف چین کے ساتھ سرحد پر موجود سٹریٹیجک جگہوں تک رسائی کو آسان بنانا ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More