رومانوی فراڈ سے کیسا بچا جائے؟ ’میں نے اس کی مدد کے لیے اپنی جمع پونجی کے علاوہ قرض بھی لیا‘

بی بی سی اردو  |  Oct 25, 2023

Getty Images

جب سسیلیا نے ایک آن لائن دھوکے باز کو دو لاکھ پاؤنڈ دیے تو ان کو شبہ تک نہیں تھا کہ یہ ایک دھوکہ ہے۔

وہ بتاتی ہیں کہ اس شخص نے مہینوں تک ان سے تعلق کے ذریعے اعتماد قائم کیا اور انھیں اس پر مکمل بھروسہ ہو چکا تھا۔ اسی لیے انھوں نے اپنی جمع پونجی کے علاوہ قرضے بھی لیے تاکہ اس کی مدد کر سکیں۔

اس بات کو چھ سال گزر چکے ہیں مگر سسیلیا اب تک اس کے اثرات سے نکل نہیں پائیں۔ وہ بتاتی ہیں کہ ’معاشی اعتبار سے میرا مستقبل برباد ہو چکا ہے۔ اور میں تھراپی بھی لے رہی ہوں۔‘

تاہم اس واردات کے بعد انھوں نے آن لائن فراڈ سے متاثرہ لوگوں کی مدد کی ٹھانی۔ سسیلیا نے ایسے ہی رومانوی آن لائن دھوکے سے متاثرہ خاتون اینا روئی کے ساتھ مل کر ایک مرکز بنایا اور محبت کی آڑ میں ملنے والے دھوکے کے خلاف لڑائی میں شامل ہو گئیں۔

حال ہی میں بی بی سی تھری کی ایک ڈاکومنٹری میں یہ دونوں خواتین نظر آئیں جس میں ایک 30 سالہ جیمز بلیک کو دکھایا گیا ہے جن کی انسٹا گرام تصاویر دھوکے بازوں نے رومانوی تعلقات قائم کرنے کے لیے استعمال کیں اور لوگوں سے لاکھوں روپے اینٹھ لیے۔ اس ڈاکومنٹری میں جیمز جدید دور میں جرائم کی ایک نئی لہر دریافت کرتے ہیں۔

کچھ لوگ سسیلیا کی کہانی سُن کر حیرت زدہ ہوتے ہیں کہ وہ ایسے دھوکے کے فریب میں کیسے آ گئیں۔ جبکہ کچھ لوگ سوال کرتے ہیں کہ وہ خود کو ایسے دھوکے سے کیسے بچا سکتے ہیں۔

BBCجب سسیلیا نے ایک شخص کو دو لاکھ پاؤنڈ دیے تو ان کو شبہ تک نہیں تھا کہ یہ ایک دھوکہ ہےپیغامات کا جائزہ لیں

سنہ 2023 آن لائن دھوکہ دہی کی کہانیوں سے بھرا ہوا ہے۔ ’سٹیزن ایڈوائس‘ نامی تنظیم کے مطابق رواں سال کے پہلے تین ماہ میں چار کروڑ بالغ افراد کو آن لائن محبت کی آڑ میں دھوکہ دیا گیا۔

ڈاکٹر الزبتھ کارٹر ایک کرمنالوجسٹ ہیں جنھوں نے دھوکے بازوں کی جانب سے استعمال ہونے والے الفاظ، جملوں اور انداز گفتگو پر تفتیش کی ہے۔ وہ کہتی ہیں کہ ’فراڈ کرنے والے جان بوجھ کر لوگوں کو ایسا تاثر دیتے ہیں کہ وہ درست فیصلے کر رہے ہیں تاکہ واردات سے قبل اُن (متاثرہ افراد) کو خطرہ محسوس نہ ہو۔‘

ان کا کہنا ہے کہ دھوکے باز خود کو کافی کمزور ظاہر کرتے ہیں۔ ’اگر ہم رومانوی فراڈ کی بات کریں تو وہ آپ کو پہلے بتائیں گے کہ میں اس ڈیٹنگ سائٹ پر بلکل نیا ہوں۔‘

فراڈ کرنے والے اکثر یہ بھی کہتے ہیں کہ وہ خود ماضی فراڈ کا شکار ہو چکے ہیں۔ سسیلیا کو دھوکہ دینے والا، جس پر نیٹ فلکس نے ڈاکومینٹری ’دی ٹنڈر سوئنڈلر‘ بنی ہے، نے کہا تھا کہ اس کے پیچھے کچھ خطرناک لوگ پڑے ہوئے ہیں جو اسے نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔

ڈاکٹر کارٹر کا کہنا ہے کہ ’یہ بلکل ایسا رویہ ہے جو گھریلو تشدد یا زبردستی کنٹرول کرنے جیسا ہوتا ہے۔‘

ریبیکا میسن بھی رومانوی فراڈ جیسے معاملات پر مہارت رکھتی ہیں۔ ان کے مطابق ’ایک چیز جس سے آپ کے کان کھڑے ہو سکتے ہیں وہ یہ کہ ایسے لوگ آپ سے ملاقات کرنے سے کترائیں گے۔‘

وہ کہتی ہیں کہ ’آپ کو جو پیغامات وصول ہو رہے ہیں ان کا بغور جائزہ لیں اور دیکھیں کہ ایسے لوگ اکثر چھوٹی غلطیاں کر جاتے ہیں کیوں کہ عین ممکن ہے کہ فراڈ کرنے والا ایک شخص نہیں بلکہ ایک سے زیادہ لوگ ہوں۔‘ وہ کہتی ہیں کہ رومانوی فراڈ کرنے والے کسی منظم گروہ کا حصہ ہوتے ہیں۔

نجی معلومات فراہم کرنے سے گریز کریں

ڈاکٹر الزبتھ کارٹر کا کہنا ہے کہ آن لائن فراڈ کرنے والے فوراً ہی پیسے نہیں مانگتے کیوں کہ ایسا کرنے سے ان کا شکار چونک جاتا ہے۔ ’لیکن وہ اس طرح کی باتیں کریں گے کہ میں بیمار ہوں اور میرا بل ہے، مجھے نہیں پتہ میں کیا کروں۔‘

ان کا کہنا ہے کہ یہ ایسی باتیں ہوتی ہیں جن کی وجہ سے لوگ مدد کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

وہ کہتی ہیں کہ لوگوں کو اپنا پتہ بھی بتانے سے گریز کرنا چاہیے۔ ’کسی بھی تعلق کے آغاز میں کوئی اگر آپ کو تحفہ بھجوانا چاہتا ہے تو یہ اچھا محسوس ہو گا لیکن اگر حقیقت میں یہ کوئی فراڈ کرنے والا ہے تو وہ اس کی بنیاد پر مستقبل میں آپ کو ہراساں کر سکتا ہے۔‘

ریبیکا کا کہنا ہے کہ ’رومانوی دھوکہ دینے والے رومیو جولیئٹ جیسا ماحول پیدا کرنے کی کوشش کرتے ہیں جیسے دو محبت کرنے والے جن کے خلاف پوری دنیا ہے۔ وہ کوشش کرتے ہیں کہ اپنے شکار کو دوستوں، خاندان والوں کے بھی خلاف کر دیں۔‘

ماہرین کے مطابق دھوکہ دینے والے کوشش کرتے ہیں کہ محبت کا شکار بناتے وقت متاثرہ شخص کو منفی تاثرات تلے دبا دیں جیسا کہ وہ دعویٰ کریں گے کہ ان کا شکار ان سے محبت نہیں کرتا اور ان کے خلوص کا جواب نہیں دیتا۔

تفتیش کریں

ریبیکا کا کہنا ہے کہ ’جب کسی کو آن لائن محبت کا دعویٰ وصول ہو تو بہتر ہو گا کہ وہ خود بھی تھوڑی تفتیش کریں۔‘

ان کا کہنا ہے کہ ایسے میں گوگل کی مدد سے محبت کا دعویٰ کرنے والے کی تصویر کو فیس چیک آئی ڈی نامی ایپ کے ذریعے جانچا جا سکتا ہے جو اس تصویر سے جڑے تمام پروفائل سامنے لا سکتی ہے۔

ان کے مطابق اگر کسی تصویر کا کوئی ڈیجیٹل فٹ پرنٹ نہیں تو یہ خطرے کی علامت ہے۔

رومانوی دھوکہ آن لائن فراڈ کی ایک خوفناک قسم ہے کیوں کہ اس میں متاثرہ فرد بہت حد تک فراڈ کرنے والے کے قریب جا چکا ہوتا ہے۔ تاہم یہ آن لائن فراڈ کی واحد قسم نہیں ہے۔

آن لائن فراڈ کے اور بہت سے طریقے ہیں جن میں کبھی کوئی ای میل کا استعمال کرتا ہے تو کوئی فون پر ٹیکسٹ پیغام کا اور کوئی فون پر کال کر کے دھوکہ دینے اور پیسے بٹورنے کی کوشش کرتا ہے۔

الزبتھ ایسے فراڈ کے بارے میں کہتی ہیں کہ ہر قسم کے رابطے سے محتاط رہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ انسان باتیں بھول سکتا ہے جیسا کہ اگر مبینہ طور پر بینک سے فون آئے اور وہ سوال پوچھیں تو یہ عام سی بات نہیں ہے یا کوئی فون پر بینک کی معلومات جاننا چاہے۔

اگر آپ کو بینک سے فون آتا ہے تو آپ نمبر دیکھ کر جان سکتے ہیں کہ آیا یہ فون نمبر بینک کا ہی ہے یا نہیں۔ اگر پھر بھی شک ہو تو بینک کی ہیلپ لائن پر فون کیا جا سکتا ہے۔

Getty Imagesرپورٹ درج کروائیں

تمام ماہرین ہی یہ کہتے ہیں کہ فراڈ کی رپورٹ درج کروانی چاہیے۔

ڈاکٹر الزبتھ کا کہنا ہے کہ فراڈ ایک جرم ہے جس کی رپورٹ درج کروانے کا رواج بہت کم ہے۔ ’صرف پانچ سے پندرہ فیصد متاثرہ افراد اس جرم کی رپورٹ درج کرواتے ہیں۔‘

سسیلیا کا کہنا ہے کہ ’بہت سے لوگوں کی جانب سے رپورٹ درج نہ کروانے کی ایک وجہ یہ بھی ہوتی ہے کہ ایسے فراڈ کا شکار ہونے کے بعد شرمندہ ہوتے ہیں اور خود کو سامنے نہیں لانا چاہتے۔‘

وہ کہتی ہیں کہ ایسے افراد کو متاثرہ لوگوں کی طرح مدد درکار ہوتی ہے۔

ماہرین کی رائے میں رپورٹ درج کروانے کا فائدہ ہوتا ہے کیوں کہ اس سے حکام کو اطلاع ملتی ہے اور فراڈ کرنے والوں سے دیگر لوگ بچ سکتے ہیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More