’جنگلی جانور شیر کی آواز سے زیادہ انسانی آوازوں سے خوفزدہ ہوتے ہیں‘

بی بی سی اردو  |  Oct 07, 2023

Getty Images

جنوبی افریقہ میں ایک مطالعے سے معلوم ہوا ہے کہ جنگلی جانور شیر کی آواز سے زیادہ انسانی آوازوں سے خوف محسوس کرتے ہیں۔

کروگر نیشنل پارک میں سائنسدانوں نے سپیکرز کے ذریعے انسانوں کی بات چیت کی ریکارڈنگ کو چلایا جس کے بعد تقریباً 95 فیصد جانور انتہائی خوفزدہ محسوس ہوئے اور جلدی سے بھاگ گئے۔

اس کے مقابلے میں شیر کے دھاڑنے اور غرانے کی ریکارڈنگ چلانے پر جانور کم خوفزدہ دکھائی دیے۔

سائنسدانوں نے اس تجربے کے لیے جو انسانی بات چیت استعمال کی، اس میں وہ اس زبان میں بات کر رہے تھے، جو ملک میں عام بولی جاتی ہے۔

تجربے کے دوران یہ بھی نوٹ کیا گیا کہ شیر کی آواز کے ردعمل میں کچھ ہاتھیوں نے یہ سراغ لگانے کی کوشش کی یہ آواز کہاں سے آ رہی ہے۔

اس مطالعے کے نتائج سے پتا چلتا ہے کہ جانوروں - جن میں ہرن، ہاتھی، زرافے اور چیتے شامل تھے - کو یہ معلوم ہے کہ انسانوں سے رابطہ انتہائی خطرناک ہے اور اس کی وجہ یہ ہے کہ انسان جانوروں کے شکار کے لیے بندوق کا استعمال اور انھیں پکڑنے کے لیے کتوں کا استعمال کرتے ہیں۔

اس تحقیق سے یہ بھی پتا چلا کہ یہ خوف صرف کروگر نیشنل پارک کے جانوروں تک محدود نہیں بلکہ دنیا بھر میں جنگلی حیات انسانوں سے سب سے زیادہ خوف محسوس کرتی ہے۔

اس مطالعے کی ایک مصنفہ ڈاکٹر لیانا زانتے نے بی بی سی کو بتایا کہ ان کی تحقیق کا مرکز جنگلی حیات میں اپنے ماحول کے لیے موجود خوف ہے۔

اس مطالعے کے نتائج ان ماحولیاتی نظاموں میں موجود کمزور جنگلی حیات کی حفاظت کے امکانات بھی پیدا کرتے ہیں۔

اگر انسانی انسانی آوازوں کا مناسب طریقے سے استعمال کیا جائے تو اس سے غیر قانونی شکار کو روکنے میں بھی مدد مل سکتی ہے۔

ڈاکٹر لیانا نے مزید کہا کہ ’ہم ان تجربات کی جانچ میں بھی تعاون کر رہے ہیں کہ آیا گینڈوں کے غیر قانونی شکار کو روکا جا سکتا ہے۔‘

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More