شکاگو کی 28 منزلہ ’عالیشان‘ جیل جہاں فرش پر قالین اور تفریحی سہولیات بھی میسر ہیں

بی بی سی اردو  |  Sep 26, 2023

Getty Images

شمالی امریکہ کے ملک میکسیکو سے تعلق رکھنے والے منشیات کے بدنامِ زمانہ سمگلر جوکؤئن ایل چاپو گوزمین کے بیٹے اوویڈیو گوزمین لوپیز جنھیں 18 ستمبر کو امریکہ کے حوالے کیا گیا تھا تب سے شکاگو کے ایک خاص جیل میں قید ہیں۔

یہ دراصل ایک بحالی مرکز بھی ہے جسے ’آئرن ٹرائی اینگل‘ کا نام دیا گیا ہے۔شکاگو شہر کے وسط میں موجود ’میٹروپولیٹن کریکشنل سینٹر‘ دراصل ایک 28 منزلہ فلک بوس عمارت ہے جس کا افتتاحسنہ 1975 میں ہوا تھا اور اسے آرکیٹیکٹ ہیری ویس نے ڈیزائن کیا تھا۔

عمارت کے باہری ڈھانچے میں آپ کو خاصی کشادہ درزیں نظر آئیں گی جو باہر کی دنیا کو دیکھنے کے لیے کھڑکیوں کا کام کرتی ہیں۔ اسی طرح ان درز نما کھڑکیوں کو اس طرح سے ڈیزائن کیا گیا ہے کہ ان میں سے کوئی بھی قیدی فرار نہ ہو پائے مگر ان پر عام جیلوں کی طرح لوہے یا فولاد کی سلاخیں نہیں لگی ہوئیں۔

مقامی اخبار ’شکاگو ٹریبیون‘ کے مطابق اس عمارت کی تعمیر پر ایک کروڑ 20 لاکھ امریکی ڈالر لاگت آئی تھی جو کہ آج کے تقریباً چھ کروڑ ڈالر بنتے ہیں۔

اس جیل کی تعمیر کی وجہ کیا بنی؟

اس جیل کا تصور سنہ 1968 اور 1978 کے درمیان نئی جیلوں کی تعمیر کے حکومتی پروگرام کے ایک حصے کے طور پر کیا گیا تھا اور یہ ان لوگوں کے لیے ایک مختلف حراستی مرکز کا ماڈل تھا جو مقدمے کا انتظار کر رہے ہوں یا جنھیں مختصر سزا ملی ہو۔

جب اس کا افتتاح ہوا تو اس کے پہلے ڈائریکٹر ولیم نیلسن نے کہا تھا کہ ’یہ عمارت مکمل طور پر محفوظ ہے، لیکن اسے مؤثر طریقے سے اور انسانی وقار کو ذہن میں رکھتے ہوئے بنایا گیا تھا۔‘

امریکہ کی ضلعی عدالت کے اس وقت کے جج جیمز بی پارسنز نے اسے ’عالیشان‘ قرار دیا تھا۔

شکاگو ٹریبیون کے مطابق 1995 میں شائع ہونے والے ایک مضمون میں انھوں نے کہا تھا کہ ’یہاں کوئی سلاخیں نہیں ہیں۔ دروازے آزادانہ طور پر کھلتے اور بند ہوتے ہیں۔‘

’فرش پر قالین بچھے ہوئے ہیں اور یہاں کا کھانا بہت اچھا ہے جبکہ تفریحی سہولیات بہترین ہیں۔‘

اس وقت تک قیدیوں کو عمارت کے چبوترے تک ہفتے میں دو مرتبہ جانے کی اجازت دی ہوئی تھی کیونکہ چبوترے پر ایک وقت میں زیادہ سے زیادہ 20 افراد کے جانے کی گنجائش تھی۔

تاہم اب حفاظتی اقدامات کے پیش نظر چبوترے کو مکمل طور پر باڑ سے ڈھانپ دیا گیا ہے۔

تاہم اب بھی یہاں قیدی باسکٹ بال، والی بال کھیل سکتے ہیں اور ورزش کر سکتے ہیں۔ وہ ہفتے میں تین بار لائبریری، ویڈیو لائبریری اور چیپل بھی جا سکتے تھے۔

Getty Images

اس کے افتتاح کے بعد سے اس میں مزید حفاظتی اقدامات بھی کیے گئے تھے، کیونکہ فرار ہونے کے کچھ واقعات پیش آئے تھے۔

مثال کے طور پر دسمبر 2012 میں دو قیدی 17ویں منزل سے دیوار میں سوراخ کر کے اور چادروں اور ڈینٹل فلاس سے بنائی ہوئی رسی کی مدد سے فرار ہو گئے تھے۔

فیڈرل بیورو آف پرزنز کی پبلک رجسٹری کے مطابق 33 سالہ اوویڈیو گوزمین وہاں قید 486 مردوں اور عورتوں میں سے ایک ہیں۔ یہ جیل اصل میں 400 قیدیوں کے رہنے کے لیے بنائی گئی تھی۔

سنہ 2016 میں ’ایل چاپو‘ گوزمین کی گرفتاری اور اس کے بعد ان کی امریکہ حوالگی کے بعد سے ان کے چار بیٹوں کو ’لاس چپیٹوس‘ کے نام سے جانا جاتا ہے اور انھوں نے مبینہ طور پر منشیات کے اس کارٹیل میں اہم عہدے حاصل کر لیے تھے۔

ڈی ای اے کے چیف این ملگرام کے مطابق ’لوس چیپٹوس اس مہلک ترین منشیات کی تیاری اور سمگلنگ میں اہم کردار ادا کر رہے تھے جس کے نقصانات کا ہمیں اب تک سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔‘

سنہ 2019 میں اوویڈیو گوزمین کے والد کو امریکہ میں عمر قید کی سزا سنائے جانے کے بعد انھیں کارٹیل کا سربراہ سمجھا جانے لگا تھا اور ان پر امریکہ کی طرف سے ملک میں منشیات درآمد کرنے اور ان کی تقسیم کی سازش کرنے کا الزام لگایا گیا تھا۔

Getty Imagesایل چاپو کا بیٹا اوویڈیو کون ہے؟

32 سالہ اوویڈیو گوزمین جرائم پیشہ حلقے میں ’دی ماؤس‘ کے نام سے جانے جاتے ہیں۔ وہ اپنے والد کے منشیات سمگلنگ کے نیٹ ورک کی ایک شاخ کو کمانڈ کرتے ہیں۔

سینالوا ڈرگ کارٹیل دنیا میں منشیات کی سمگلنگ کے سب سے بڑے نیٹ ورکس میں سے ایک ہے۔

اوویڈیو کے والد ایل چاپو گوزمین فی الوقت امریکی جیل میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔ انھیں سنہ 2019 میں منشیات کی سمگلنگ اور منی لانڈرنگ کا مجرم پایا گیا تھا۔

اوویڈیو کو سنہ 2019 میں بھی گرفتار کیا گیا تھا لیکن گرفتاری کے بعد شروع ہونے والے بہیمانہ تشدد کو روکنے کے لیے انھیں رہا کر دیا گیا۔ اب ایک بار پھر ان کی گرفتاری کے بعد پرتشدد واقعات کا سلسلہ بھڑک اٹھا ہے۔

امریکی محکمہ داخلہ کے مطابق گوزمین لوپیز نے مخبروں، منشیات کے ایک معروف سمگلرز اور میکسیکو کے ایک مشہور گلوکار کو قتل کروایا ہے۔ گلوکار نے اُن کی شادی میں گانے سے انکار کر دیا تھا۔

Getty Imagesاووڈیو کو کیسے گرفتار کیا گیا؟

میکسیکو کے سکیورٹی ادارے امریکی حکام کی مدد سے اوویڈیو کی گذشتہ کافی عرصے سے نگرانی کر رہے تھے۔

سکیورٹی ایجنٹوں نے گوزمین اور اس کے گینگ کے بارے میں ڈرگ کارٹیل کے زیر اثر علاقوں میں ٹھوس معلومات اکٹھی کیں اور معلومات کی تصدیق کے بعد اُن کی گرفتاری کے لیے کارروائی کی گئی۔

اوویڈیو کو بدھ کی رات کولیاکان نامی علاقے سے گرفتار کیا گیا۔ تین سال قبل بھی انھیں اسی شہر سے گرفتار کیا گیا تھا۔

سکیورٹی فورسز شمال مغربی میکسیکو کے اس شہر پر چھاپہ مار کارروائی میں رات بھر مشغول رہے جس کے بعد وہ اوویڈیو کو علی الصبح گرفتار کرنے میں کامیاب ہوئے۔

اوویڈیو کی گرفتاری کے لیے آپریشن کے دوران ایک سکیورٹی اہلکار ہلاک اور کم از کم 31 دیگر افراد زخمی ہوئے۔

میکسیکو وزیر دفاع کے مطابق جب اوویڈیو گوزمین کو گرفتار کیا گیا تو وہ مسلح افراد کے گروپس کے ساتھ ٹرکوں میں سفر کر رہے تھے۔

اوویڈیو کے ساتھیوں نے وہاں تعینات میکسیکو کے نیشنل گارڈز پر بھی فائرنگ کی۔

اگلے دن میکسیکو کے وزیر دفاع کریسنچیو سانڈاول نے ایک پریس کانفرنس میں ان کی گرفتاری کی اطلاع دی۔

ان کی گرفتاری کے بعد اوویڈیو کو میکسیکو سٹی لے جایا گیا جہاں سے انھیں انتہائی سکیورٹی والے الٹیپلانو جیل بھیج دیا گیا۔ اس سے قبل انھیں جج کے سامنے بھی پیش کیا گیا۔

سینالوا کارٹیل کیا ہے؟

سینالوا میکسیکو کا شمال مغربی علاقہ ہے اور اسی نسبت سے ان کے گروہ کا سینالوا کارٹیل نام پڑا۔ گوزمین کے حکم پر اس کارٹیل نے کئی حریف گروہوں کا خاتمہ کیا اور منشیات امریکہ بھیجنے والا سب سے بڑا نیٹ ورک بن گیا۔

جولائی سنہ 2018 میں امریکی کانگریس میں پیش کردہ ایک رپورٹ کے مطابق یہ کارٹیل سالانہ تین ارب ڈالر کی کمائی کرتا ہے۔ امریکہ میں جاری مقدمے کے مطابق یہ کارٹیل منشیات کی سمگلنگ کرنے والا دنیا کا سب سے بڑا گروپ ہے۔

رپورٹ کے مطابق، اس گروہ کا جال کم از کم 50 ممالک میں پھیلا ہوا ہے۔ حالیہ برسوں میں اس کارٹیل کے کئی حریف گروہ ابھرے ہیں اور سوال یہ اٹھ رہا ہے کہ کیا اب کارٹیل کا اثر کم ہو رہا ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More