Reuters
اٹلی سیسلیئن مافیا کے سربراہ میٹیو میسینا دینارو، جو رواں برس کے اوائل تک گرفتاری سے قبل ملک کے انتہائی مطلوب افراد میں سے ایک تھے، کی کینسر کے باعث موت ہو گئی ہے۔
61 سالہ دینارو کو بدنام زمانہ سیسلیئن مافیا کوسا نوسٹرا کا سرغنہ قرار دیا جاتا تھا اور رواں برس جنوری میں گرفتاری سے قبل وہ 30 سال تک مفرور رہے تھے۔
گرفتاری کے وقت ان کا کینسر کا علاج چل رہا تھا اور انھیں طبعیت بگڑنے پر گذشتہ ماہ جیل سے ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔
دینارو کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ متعدد افراد کےقتل کے ذمہ دار تھے۔
انھیں 2002 میں ان کے جرائم کے لیے عدالت نے غیر حاضری میں عمر قید کی سزا سنائی تھی۔ انھیں 1992 میں مافیا مخالف پراسیکیوٹرز جیوانی فالکن اور پاؤلو بورسیلینو کے قتل میں ملوث ہونے کے جرم میں سزا سنائی گئی تھی۔ ایک بار انھوں نے اپنے جرائم پر شیخی بگھارتے کہا تھا کہ ’ان کے متاثرین سے ’قبرستان بھر‘ سکتا ہے۔‘
وہ کوسا نوسٹرا کے منظم جرائم سنڈیکیٹ کے لیے دھوکہ دہی، منی لانڈرنگ اور منشیات کی سمگلنگ کی کارروائیوں میں بھی ملوث تھے۔
اگرچہ وہ سنہ 1993 سے مفرور تھے لیکن میسینا دینارو کے بارے میں خیال کیا جاتا تھا کہ وہ اس دوران بھی مختلف خفیہ مقامات سے اپنے ماتحتوں کو احکامات جاری کر رہے تھے۔
مقامی میڈیا کے مطابق، وہ جمعہ کو وسطی اطالوی شہرلا اقلیلا کے ایک ہسپتال میں کوما میں چلے گئے تھے۔
گذشتہ کچھ عرصے کے دوران کیسنر کے باعث ان کی متعدد بار سرجری ہوئی تھی لیکن اطلاعات کے مطابق وہ اپنے آخری آپریشن کے بعد سے صحت یاب نہیں ہوئے تھے۔
لا اقیلا کے میئر پیرلوگی بیونڈی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ان کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے لکھا کہ ’وہ ایک ایسا شخص تھا جو پچھتاوے یا ندامت کے بنا زندہ رہا اور یہ تاریخ کا وہ بدنما اور تکلیف دہ باب ہے جسے ہم مٹا نہیں سکتے۔‘
Reuters
ان کے جرائم کے ساتھ ساتھ دینارو کو سیسلیئن مافیا کوسا نوسٹرا کا آخری ’راز دار‘ تصور کیا جاتا تھا۔ بہت سے مخبروں اور پراسیکیوٹرز کا ماننا ہے کہ ان کے پاس ان تمام افراد کے نام اور معلومات تھیں جو اس مافیا کی جانب سے کیے جانے والے سنگین جرائم میں ملوث رہے ہیں۔
رواں برس جنوری میں ان کی گرفتاری کی کارروائی میں ایک سو سے زائد مسلح فورسز کے اہلکاروں نے حصہ لیا تھا۔ انھیں سیسلی کے دارالحکومت پالرمو کے ایک نجی کلینک سے گرفتار کیا گیا تھا جہاں وہ کینسر کے لیے کیموتھراپی کروا رہے تھے۔
برسوں سے وہ منظم جرائم کے گروہوں کی سربراہی تک پہنچنے میں ریاست کی نااہلی کی علامت رہے تھے۔
اطالوی تفتیش کار اکثر اُن کے قریب ترین لوگوں کی نگرانی کرتے ہوئے دینارو کو پکڑنے کے بہت قریب آئے تھے لیکن وہ ہر بار بچ نکلنے میں کامیاب ہو جاتے۔ تاہم اس کے نتیجے میں سنہ 2013 میں ان کی بہن پیٹریزیا اور ان کے کئی ساتھیوں کی گرفتاری ممکن ہوئی تھی۔
پولیس نے ان کے کئی اہم کاروباروں کو بند کر کے انھیں مکمل طور پر بے بس اور تنہا کر دیا تھا۔
البتہ پولیس کے پاس ان کی صرف چند تصاویر ہی موجود تھیں اور دہائیوں کے دوران کی شخصیت میں تبدیلی اور حالیہ شناخت کو جاننے کے لیے پولیس کو ڈیجیٹل ٹیکنالوجی پر ہی انحصار کرنا پڑا تھا۔ ان کی آواز کی ریکارڈنگ کو بھی سنہ 2021 تک جاری نہیں کیا گیا تھا۔
ستمبر 2021 میں لیورپول سے تعلق رکھنے والے فارمولا ون کے ایک مداح کو نیدرلینڈ کے ایک ریسٹورنٹ میں گن پوائنٹ پر دینارو سمجھ کر گرفتار کیا گیا تھا۔