Getty Images
امریکی ریاست ٹیکساس کی ایک عدالت نے ایک خاتون کو ریوینج پورن کا شکار ہونے کے بعد 1.2 ارب ڈالر ہرجانے کی مد میں ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔
واضح رہے کہ ریوینج پورن خواتین کی ذاتی تصاویر بغیر اجازت کے استعمال کرنے اور ان کے ذریعے انھیں بلیک میل کرنے کے واقعات کو کہا جاتا ہے۔
خاتون نے 2022 میں اپنے سابق بوائے فرینڈ کے خلاف ہراسانی کا ایک مقدمہ دائر کیا تھا جس میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ اُن کے بوائے فرینڈ نے بریک اپ یا علیحدگی کے بعد اُن کی تصاویر کو سوشل میڈیا پر شیئر کیا ہے۔
خاتون کے وکلا کا کہنا ہے کہ اس کیس میں اُن کی کامیابی ایسے واقعات کا شکار ہونے والوں کی جیت ہے۔
بریڈ فورڈ گلڈ کا کہنا ہے کہ ’اس کیس کا فیصلہ خاتون کو اُن کا کھویا ہوا وقار واپس دلوانے میں مددگار ثابت ہو گا۔‘
اب تک سامنے آنے والی تفصیلات کے مطابق خاتون کے وکلا کی جانب سے اس مقدمے میں عدالت سے 100 ملین ڈالر (10 کروڑ ڈالر) ہرجانے کا مطالبہ کیا تھا۔
مسٹر گلڈ نے مزید بتایا کہ ’ہمیں اُمید ہے کہ اس فیصلے میں ہرجانے کے طور پر سامنے آنے والی رقم سے اس طرح کے واقعات کی روک تھام میں نا صرف مدد ملے گی بلکہ ان سرگرمیوں میں ملوث افراد کو اس فیصلے کی صورت میں ایک سخت پیغام بھی جائے گا۔‘
خاتون نے ٹیکساس کے ایک نشریاتی ادارے کو بتایا کہ مقامی پولیس سے تھوڑی مدد اور مشاروت کے بعد اُنھوں نے اس معاملہ کو ایک باقائدہ مقدمے کی شکل دینے کا فیصلہ کیا تھا۔
عدالتی دستاویزات کے مطابق خاتون اور اُن کے سابق بوائے فرینڈ نے سنہ 2016 میں ڈیٹنگ شروع کی تھی۔
خاتون نے اس تعلق کے دوران اپنے بوائے فرینڈ کے ساتھ اپنی چند نجی نوعیت کی تصاویر شیئر کی تھیں۔ تاہم 2021 میں بریک اپ کے بعد، انھوں نے الزام عائد کیا کہ ان کے بوائے فرینڈ نے اُن کی رضامندی کے بغیر اُن کی تصاویر کو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز اور پورن ویب سائٹس پر شیئر کیا۔
Getty Images
انھوں نے اپنے بوائے فرینڈ پر اپنے فون، سوشل میڈیا اکاؤنٹس اور ای میل کے ساتھ ساتھ اُن کی والدہ کے گھر کے سکیورٹی کیمرہ سسٹم تک رسائی حاصل کرنے کا بھی الزام لگایا تھا، جن کی مدد سے وہ ان کی جاسوسی کرتا تھا۔
ایک موقع پر خاتون کے بوائے فرینڈ نے اُن کو مبینہ طور پر یہ پیغام بھی بھیجا کہ ’وہ اب اپنی ساری زندگی انٹرنیٹ سے اپنی فحش اور نازیبہ ویڈیوز کو ہٹانے کی کوشش میں گُزار دیں گی، حتیٰ کہ جو بھی اُن سے ملاقات کرے گا وہ ان سے پہلے اُن کی ویڈیوز کی کہانی سُنے گا۔۔۔ ہیپی ہنٹنگ۔‘
امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق، خاتون کے سابق بوائے فرینڈ اس عدالتی کاروائی کے دوران عدالت میں پیش نہیں ہوئے جبکہ اُن کی جگہ ان کے پاس ان کی نمائندگی کے لیے ایک وکیل موجود تھے۔
عدالت کی جانب سے اُن کے سابق بوائے فرینڈ کو یہ حکم دیا گیا ہے کہ وہ انھیں ماضی اور مستقبل کی ذہنی اذیت کے ازالے کے طور پر 200 ملین ڈالر یعنی 20 کروڑ ڈالر ادا کرے گا اور ہرجانے کی مزید مد میں 1 ارب ڈالر ادا کرنے ہوں گے۔
اس حالیہ معاملے سے قبل ماضی میں بھی امریکہ میں ایسے ایک بڑے ریوینج پورن کیس کا پتہ چلتا ہے جس میں تصفیے کے طور پر 2018 میں، کیلیفورنیا کی ایک خاتون کو 6.8 ملین ڈالر کا ہرجانے تب ادا کرنے کے عدالتی حکم سامنے آیا تھا جب ان کے سابق ساتھی نے پورن سائٹس پر ان کی ذاتی تصاویر شیئر کی تھیں۔
امریکہ میں سنہ 2016 کے دوران تقریباً ایک کروڑ افراد نے ریوینج پورن سے متعلق شکایات درج کروائی تھیں۔ ڈیٹا اینڈ سوسائٹی ریسرچ انسٹیٹیوٹ کی اُس وقت کی ایک تحقیق کے مطابق ان شکایات کا اندراج کروانے والے افراد میں زیادہ تعداد 18 سے 29 سال کی عمر کی خواتین کی تھی۔
میساچوسٹس اور ساؤتھ کیرولائنا کے علاوہ تمام امریکی ریاستوں میں اینٹی ریوینج پورن قوانین موجود ہیں۔