انڈین ریاست راجستھان کے دارالحکومت جے پور کی پولیس نے 16 برس کی ایک پاکستانی لڑکی کو ایئرپورٹ سے حراست میں لیا ہے۔ہندوستان ٹائمز کے مطابق جمعے کو انڈین پولیس نے پاکستانی لڑکی کو اس وقت ایئرپورٹ سے حراست میں لیا جب وہ بغیر پاسپورٹ کے واپسی کے لیے ٹکٹ بُک کر رہی تھیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکی کا نام غزل پروین ہے اور وہ لاہور کی رہائشی ہیں۔ وہ تین سال قبل اپنی خالہ کے ساتھ انڈیا پہنچی تھیں۔ دونوں ضلع سکار کے شری مدھوپور میں مقیم ہیں۔جے پور ایئرپورٹ پولیس سٹیشن کے ایس ایچ او دِکپال سنگھ نے کہا کہ انہوں نے دو مردوں کو بھی حراست میں لیا ہے جو غزل پروین کے ہمراہ تھے۔’لڑکی نے کہا ہے کہ وہ بذریعہ پرواز انڈیا پہنچی تھیں لیکن ان کو نہیں معلوم کہ کیسے ان کی خالہ نے بغیر اسناد کے انڈیا کا سفر کیا۔ ہم لڑکی سے تفتیش کر رہے ہیں۔ ان کی خالہ سے بھی تفتیش ہو گی۔‘ اسی قسم کے دو واقعات حال ہی میں رپورٹ ہوئے ہیں۔ منگل کو 34 برس کی انڈین خاتون انجو نے پاکستان کے فیس بک دوست سے خیبر پختونخوا میں شادی کی ہے۔ انجو کا تعلق اترپردیش سے ہے اور راجھستان کے ضلع الوار میں رہائش پذیر تھیں۔2007 میں انہوں نے اروند نامی شخص سے شادی کی تھی۔ ان کی 15 برس کی ایک بیٹی اور چھ سال کا بیٹا ہے۔اسی طرح ایک پاکستانی خاتون سیما غلام حیدر بھی اپنے چار بچوں سمیت نیپال کے راستے انڈیا پہنچی تھیں۔ ان کی پب جی کے ذریعے ایک انڈین شخص سچن مینا سے دوستی ہوئی تھی۔ انڈیا پہنچنے پر انہوں نے ہندو مذہب اختیار کیا تھا۔ انہوں نے انڈین صدر سے شہریت کی درخواست بھی کی ہے۔