انڈین ریاست اُتراکھنڈ کے شہر ہلدوانی میں پولیس نے ایک کاروباری شخصیت کے قتل کے جرم میں پانچ افراد کے خلاف مقدمہ درج کرتے ہوئے ایک سپیرے کو گرفتار کرلیا ہے۔ جبکہ مقتول کی گرل فرینڈ سمیت چار مزید افراد کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔اخبار ہندوستان ٹائمز کے مطابق انکِت چوہان نامی بزنس مین کی لاش گاڑی میں پائی گئی تھی جس پر سانپ کے کاٹنے کے نشان موجود تھے۔پولیس کا دعویٰ ہے کہ 30 سالہ بزنس مین کو قتل کرنے کے لیے ان کی گرل فرینڈ ماہی آریا نے ایک سپیرے کی خدمات حاصل کی تھیں۔پولیس نے اُتر پردیش سے تعلق رکھنے والے سپیرے کو گرفتار کر لیا ہے جبکہ ماہی آریا، ان کے دوست اور دو ملازموں کی تلاش جاری ہے۔ رپورٹ کے مطابق انکِت چوہان 15 جولائی کو اپنی گاڑی میں مردہ حالت میں پائے گئے تھے۔سینیئر سپرانٹینڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) نینیتال پنکج بھٹ کے مطابق ’پوسٹ مارٹم کی رپورٹ سے پتا چلا کہ انکِت چوہان کی موت سانپ کے زہر کی وجہ سے ہوئی ہے۔‘پولیس کا دعویٰ ہے کہ ’ہماری تحقیقات نے ہمارا رُخ اُتر پردیش کے ایک رمیش نامی سپیرے کی طرف موڑ دیا ہے۔‘پوسٹ مارٹم سے پہلے پولیس کا خیال تھا کہ انکِت چوہان کی موت ایک حادثہ ہے لیکن مزید تحقیقات کے بعد پتا چلا کہ بزنس مین کے اوپر کوبرا سانپ چھوڑا گیا تھا۔انڈین ذرائع ابلاغ کے مطابق انکِت چوہان کو زہریلے کوبرا نے ٹانگ پر دو مرتبہ ڈسا۔پولیس نے اس کیس کو سلجھانے کے لیے چار ٹیمیں تشکیل دی تھیں جس کے بعد یہ بات منظرِعام پر آئی کہ ماہی آریا سپیرے سے رابطے میں تھیں۔تفتیش کے دوران رمیش نامی سپیرے نے پولیس کو بتایا کہ مقتول انکِت چوہان اکثر نشہ آور مشروبات کا استعمال کیا کرتا تھا اور ماہی آریا پر تشدد بھی کرتا تھا جس کے باعث خاتون نے قتل کا منصوبہ بنایا۔