Getty Images
امریکی ریاست فلوریڈا کی ایک جیوری نے میکڈونلڈ کو ’چکن نگٹ‘ سے ٹانگ جھلسنے پر آٹھ برس کی لڑکی کو آٹھ لاکھ ڈالر ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔
واضح رہے کہ سنہ 2019 میں اولیویا کارابیلو کی ٹانگ اس وقت شید جھلس گئی، جب میکڈونلڈ کا بہت گرم چکن میک نگٹ ان کی ٹانگ پر گر گیا تھا۔ اولیویا اس وقت محض چار برس کی تھیں۔
واقعہ کچھ یوں ہوا کہ اپنی ماں کے ہمرا اولیویا نے فلوریڈا کے شہر تماراک میں ’ڈرائیور تھرو‘ سے اپنا آرڈر وصول کیا اور پھر اپنی کار میں میکڈونلڈ کا ہیپی میل پیکٹ کھولا تو اس میں سے خطرناک حد تک گرم نگٹ ان کی ٹانگ پر گر گیا، جس سے ان کی ٹانگ شدید جھلس گئی۔
اولیویا کے خاندان نے فرنچائز کے خلاف 15 ملین ڈالر ہرجانے کا مطالبہ کیا تھا۔ رواں برس مئی میں ایک جیوری نے میکڈونلڈ اور اس کی فرنچائز کو اس واقعے کا ذمہ دار قرار دیا۔
’دی سن سینٹینیل‘ اخبار کے مطابق فلوریڈا میںبرووارڈ کاؤنٹی کی ایک جیوری نے نقصانات کے ازالے پر دو گھنٹے سے بھی کم وقت غور و غوض کرنے کے بعد اپنا حتمی فیصلہ سنا دیا۔
اولیویا کو پہنچنے والی تکلیف، اذیت اور ذہنی کوفت کے لیے جیوری نے میکڈونلڈ اور فرنچائز ’اپچرچ فوڈز‘ کو ماضی کے چار برس کے لیے چار لاکھ ڈالر اور مستقبل کے چار برس کے لیے بھی چار لاکھڈالر ہرجانہ ادا کرنے کا کہا ہے۔ اب میکڈونلڈ کو مجموعی طور پر آٹھ لاکھ ڈالر ہرجانہ ادا کرنا ہو گا۔
اپنے ایک بیان میں اولیویا کے خاندان کی قانونی ٹیم نے اس فیصلے کو ’تاریخی‘ قرار دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
’میکڈونلڈ کے مرد مینیجر یہ شرط لگاتے کہ نئی ملازمہ کے ساتھ کون سو سکتا ہے‘
انڈیا کی صارف عدالت کا ماڈل کے غلط بال کاٹنے پر سیلون کو دو کروڑ روپے ہرجانہ ادا کرنے کا حکم
’جنسی لذت کے خداداد تحفے‘ سے 666 دنوں تک محروم رکھنے پر 10 ہزار کروڑ روپے ہرجانے کا مطالبہ
اولیویا کی والدہ فلانا ہولمز نے عدالت کے باہر امریکی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’میں اصل میں خوش ہوں کہ انھوں نے اولیویا کی آواز سنی اور جیوری ایک منصفانہ فیصلہ کرنے میں کامیاب رہی۔‘
انھوں نے مزید کہا کہ ’میں اس سے خوش ہوں۔ ایمانداری سے مجھے ایسی کوئی توقعات نہیں تھیں، اس لیے یہ میرے لیے بہت بڑا فیصلہ ہے۔‘
بی بی سی نے تبصرے کے لیے میکڈونلڈز سے بھی رابطہ کیا ہے مگر اس پر کمپنی نے کوئی جواب نہیں دیا ہے۔
اخبار سن سینٹینل کے مطابق فلانا ہولمز نے جیوری کو بتایا کہ ان کی بیٹی کو جلنے سے ایک داغ لگ گیا ہے اور وہ اسے ہٹانے کے لیے بے چین ہیں۔
عدالت میں اہل خانہ کے وکلا نے جھلسنے کی تصاویر اور زخمی ہونے کے بعد لڑکی کی چیخوں کی آڈیو شیئر کیں۔
میکڈونلڈ اس بات پر راضی تھا کہ اولیویا کے خاندان کو 156,000 ڈالر ملنے چاہیے کیونکہ انھوں نے دعویٰ کیا کہ تین ہفتوں میں جلنے کے بعد اس کا درد ختم ہو گیا تھا۔
بی بی سی کے امریکی پارٹنر سی بی ایس نیوز کے مطابق وکیل دفاع جینیفر ملر نے اولیویا سے متعلق عدالت میں یہ مؤقف اختیار کیا تھا کہ ’وہ اب بھی میکڈونلڈ جا رہی ہیں، وہ اب بھی میکڈونلڈ جانے کو کہتی ہیں، وہ اب بھی اپنی ماں کے ساتھ ڈرائیو کے ذریعے گاڑی چلا رہی ہیں، چکن نگٹس لے رہی ہیں۔‘