اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیراعظم و چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کیس کو ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے فیصلہ سنا دیا۔
سیشن عدالت نے توشہ خانہ کیس کو قابل سماعت قرار دیتے ہوئے عمران خان پر فرد جرم عائد کی تھی جس پر عمران خان نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔
اسی کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری ہوئے تھے جس کے بعد عمران خان کی گرفتاری کے لیے پولیس نے زمان پارک کےباہر آپریشن کیا تھا جس میں پولیس اور پی ٹی آئی کارکنان کے درمیان تصادم ہوا تھا۔
قانونی ماہرین کی جانب سے عدالتی فیصلے کو عمران خان کے لیے بڑا ریلیف قرار دیا جا رہا ہے۔
اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے اگست 2022 میں اراکین قومی اسمبلی کی درخواست پر عمران خان کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس الیکشن کمیشن بھیجا تھا جس میں ان کی نااہلی کی درخواست کی گی تھی۔
اکتوبر 2022 میں الیکشن کمیشن نے توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کو نااہل قرار دیا تھا۔